کلام امام الزمان علیہ الصلاۃ والسلام

چاہئے کہ تمہارے ہاتھ اور قلم نہ رکیں

اگرچہ فیصلہ دعاوٴں سے ہی ہونے والا ہے، مگر اس کے یہ معنے نہیں کہ دلائل کو چھوڑ دیا جاوے۔ نہیں دلائل کا سلسلہ بھی برابر رکھنا چاہئے اور قلم کو روکنا نہیں چاہئے۔ نبیوں کو خدا تعالیٰ نے اسی لئے اُولِی الۡاَیۡدِیۡ وَالۡاَبۡصَارِ کہا ہے کیونکہ وہ ہاتھوں سے کام لیتے ہیں۔ پس چاہئے کہ تمہارے ہاتھ اور قلم نہ رکیں اس سے ثواب ہوتا ہے۔ جہاں تک بیان اور لسان سے کام لے سکو لئے جاوٴ اور جو جو باتیں تائید دین کے لئے سمجھ میں آتی جاویں انہیں پیش کئے جاوٴ وہ کسی نہ کسی کو فائدہ پہنچائیں گی۔

(ملفوظات جلد 6صفحہ 328، ایڈیشن 1984ء)

ہمارے اختیار میں ہو تو ہم فقیروں کی طرح گھر بہ گھر پھر کر خداتعالیٰ کے سچے دین کی اشاعت کریں اور اس ہلاک کرنے والے شرک اور کفر سے جو دنیا میں پھیلا ہوا ہے لوگوں کو بچا لیں۔ اگر خداتعالیٰ ہمیں انگریزی زبان سکھا دے تو ہم خود پھر کر اور دَورہ کرکے تبلیغ کریں۔ اور اسی تبلیغ میں زندگی ختم کر دیں خواہ مارے ہی جاویں۔

(ملفوظات جلد 3صفحہ 291-292، ایڈیشن 1984ء)

اسلام کی حفاظت اور سچائی کے ظاہر کرنے کے لئے سب سے اول تو وہ پہلو ہے کہ تم سچے مسلمانوں کا نمونہ بن کر دکھاؤ اور دوسرا پہلو یہ ہے کہ اس کی خوبیوں اور کمالات کو دنیا میں پھیلاؤ…۔

(ملفوظات جلد8 صفحہ323، ایڈیشن 1984ء)

انسان اگر چاہتا ہے کہ اپنی عمر بڑھائے اور لمبی عمر پائے تو اس کو چاہئے کہ جہاں تک ہو سکے خالص دین کے واسطے اپنی عمر کو وقف کرے۔ یہ یاد رکھے کہ اللہ تعالیٰ سے دھوکا نہیں چلتا۔ جو اللہ تعالیٰ کو دغا دیتا ہے وہ یاد رکھے کہ اپنے نفس کو دھوکا دیتا ہے وہ اس کی پاداش میں ہلاک ہو جاوے گا۔

پس عمر بڑھانے کا اس سے بہتر کوئی نسخہ نہیں ہے کہ انسان خلوص اور وفاداری کے ساتھ اعلاء کلمۃالاسلام میں مصروف ہو جاوے اور خدمت دین میں لگ جاوے او ر آج کل یہ نسخہ بہت ہی کارگر ہے کیونکہ دین کو آج ایسے مخلص خادموں کی ضرورت ہے۔ اگر یہ بات نہیں ہے تو پھر عمر کا کوئی ذمہ دار نہیں ہے یونہی چلی جاتی ہے۔

(ملفوظات جلد 6صفحہ 329-330، ایڈیشن 1984ء)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button