شیانگا ریجن تنزانیہ میں 20 روزہ تربیتی کلاس
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے تنزانیہ کے شیانگاہ ریجن میں ماہ مئی میں 20روزہ تربیتی کلاس کا اہتمام ہوا۔ گزشتہ ڈیڑھ برس میں یہ اس نوعیت کی پانچویں کلاس ہے۔ الحمدللہ اب تک 57خدام نمازسادہ، چند قرآنی سورتیں، ابتدائی دینی معلومات اور طریق نماز و خطبہ جمعہ سیکھ کر متعدد جماعتوںمیں بطور امام الصلوٰۃ تیار کیے جا چکے ہیں۔ ان کلاسز کے دوران اب تک 20 افراد نے قرآن پاک کا دور مکمل کرنے کی سعادت پائی۔ اس تربیتی کلاس میں کل 47 افراد جماعت نے شرکت کی۔ بوجہ طول مسافت اور محدود وسائل کے محدود خدام و انصار کا انتخاب کیا جاتا ہے، جو 20 دن اپنے علاقوں سے دور ریجنل مرکز میں بسر کرتے ہیں اور روحانی مائدہ سے بہرہ ور ہوتے ہیں۔
قرآن کلاس: مکرم عمران محمود صاحب ریجنل مبلغ شیانگا ریجن تحریر کرتے ہیںکہ قرآن کلاس کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ جو طلبہ نماز سادہ سیکھ چکے ہوں اور بنیادی جماعتی تعارف بھی حاصل کر چکے ہوں ان کو ’’قاعدہ یسرنا القرآن‘‘ شروع کروایا جاتا ہے۔ سواحیلی یا دیگر قبائلی زبانوں کا رسم الخط رومن الفاظ پر مبنی ہے، عربی رسم الخط ان کے لیے سمجھنا یا الفاظ کی ادائیگی نہایت مشکل ہوتا ہے۔ اس لیے ابتدا سے آخر تک معلمین سلسلہ اور متعلمین نے بڑی محنت کی۔ حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم ’’خَیرُکُم مَن تَعَلَّمَ القُرآنَ و علَّمَہُ‘‘ کے پیش نظر قرآن کریم سیکھنے اور سکھانے کی اہمیت و برکات سے بھی آگاہ کیا جاتا رہا۔
نصاب:قرآن کلاس کے ساتھ ساتھ بعض تربیتی امور پر بھی گفتگو اور درس و تدریس جاری رہی۔ جن میں درج ذیل عناوین شامل تھے:
ہستی باری تعالیٰ، مذہب کی ضرورت و اہمیت، میں اسلام کو کیوں مانتا ہوں، احمدیت کی برکات، سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم، سیرت حضرت مسیح موعود علیہ السلام، خلفائے کرام کا تعارف اور خلافت کی برکات، بائبل اسلام کی طرف راہنمائی کرتی ہے، نماز سادہ،نماز پڑھانے کا طریق، خطبہ جمعہ کا طریق ، مالی قربانی کی برکات، تقویٰ و طہارت، خدمت دین کی اہمیت۔
شاملین کلاس میں شوق اور دلچسپی میں اضافہ کے لیے متعدد کھیل ، پہیلیاں اور لطائف سنانے کا اہتمام بھی کیا گیا۔
روزانہ کے نصاب میں ایک گھنٹہ پر مشتمل مجلس سوال و جواب کا انعقاد بھی جاری رہا، جس میں طلبہ علمی و تربیتی موضوعات پر سوالوں کے جواب پاتے رہے۔ اس کے علاوہ خدام میں نظم و ضبط کی ترویج کے لیے مختلف ذمہ داریاں ان کے سپرد کی گئیں۔ دو مثالی وقارعمل کے ذریعہ اپنے ہاتھ سے کام کی اہمیت اجاگر کی گئی۔
نئی جماعتوں سے نومبائعین: اس کلاس میں 15نومبائعین شامل تھے جو اس سال عیسائیت سے اسلام میں داخل ہوئے۔ مجموعی طور پر تمام شاملین جذبات تشکر سے بھرپور تھے کہ ان ایام میں اسلام اور کلام الٰہی کے بارے کافی معلومات حاصل ہوئیں۔
امتحان:کلاس کے اختتام پر تمام شاملین کا تحریری و زبانی امتحان بھی لیا گیا۔ نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں میں انعامات اور جملہ شاملین کی حوصلہ افزائی کے لیے تحائف بھی تقسیم کیے گئے۔
(رپورٹ: عبدالناصر باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)