جماعت احمدیہ وائی کاتو، نیوزی لینڈ میں جلسہ یوم خلافت
اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ 28؍مئی 2022ء جماعت ہائےاحمدیہ نیوزی لینڈ میں جلسہ یوم خلافت کا انعقاد کیا گیا۔ جن میں مبلغین سلسلہ نیو زی لینڈ مولا نا شفیق الرحمان صاحب مشنری انچارج اور مولانا مستنصر احمد قمر صاحب نے خلافت کی برکات، خلافت سے وابستگی اور اس دن کی اہمیت کے حوالے سے تقاریر کیں۔
قارئین الفضل کی خدمت میں دعا کی درخواست کے ساتھ جماعت احمدیہ وائیکاتو نیوزی لینڈ میں ہونے والے جلسہ یوم خلافت کی مختصر روداد پیشِ خدمت ہے۔
جلسہ کو کامیاب بنانے کے لیے دو ہفتے قبل تیاری شروع کر دی گئی تھی۔ علاہ ازیں جلسہ کے انعقاد کی بر وقت اطلاع بذریعہ سوشل میڈیا، جمعہ کے اعلانات اور دیگر پلیٹ فارمز کے ذریعہ کی گئی۔ 28؍مئی کو شام پانچ بجے جلسہ یوم خلافت کا آغاز مکرم ڈاکٹر محمدشاہد الحسن صاحب صدر جماعت احمدیہ وائیکاتو کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم شعیب احمد صاحب نے کی۔ آپ نے سورۃ النور کی آیات 53 تا 57 کی تلاوت کی اور ان کا اردو اور انگریزی ترجمہ پیش کیا۔ مکرم اویس توصیف صاحب نے نظم بعنوان ’رہے گا خلافت کا فیضان جاری‘ خوش الحانی سے پڑھی۔
جلسہ کے پہلے مقرر مکرم سلمان احمد،سیکرٹری تربیت تھے جنہوں نے خلافت حبل اللہ کے موضوع پر تقریر کی۔ آپ کے بعد مکرم مرزا سرفراز احمد صاحب قائد مجلس خدام الاحمدیہ وائیکاتو نےخلافت کی اطاعت کی برکات کےعنوان سے اردو زبان میں تقریر کی۔بعد ازاں ناصرات الاحمدیہ نے خلافت احمدیہ کے متعلق ترانے پیش کیے۔ اجلاس کے تیسرے مقرر صدر مجلس و صدر جماعت احمدیہ وائیکاتو تھے جن کی تقریر کا عنوان ’افراد جماعت کی خلافت سے وابستگی کی اہمیت‘ تھا یہ تقریر بزبان انگریزی پیش کی گئی ۔جس کے بعدخاکسار نے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے افراد جماعت کے ساتھ محبت اور تعلق کے چند واقعات پیش کیے۔
جلسہ کے انتظامی معاملات کی انجام دہی میں لجنہ اماءاللہ نے خدام اور انصار کے شانہ بشانہ خدمات سرانجام دیں اور ہر قسم کی معاونت فراہم کی۔ خصوصاً سٹیج کی تیاری کے حوالہ سے مکرمہ ہبة الحی مرزا صاحبہ نے سٹیج کی تیاری کے لیے درکار اشیاء کی خریداری اور تزئین و آرائش کے لیے لگائے گئے پردوں کی سلائی انتہائی مہارت سے کی۔
جماعت احمدیہ وائی کاتو برکاتِ خلافت کا تابندہ نشان
اللہ تعالیٰ کس شان سے خلیفة المسیح کے دہن مبارک سے نکلی ہوئی بات کو پور افرماتا ہے ایسے ایمان افروز واقعات سے تاریخ احمدیت بھری پڑی ہے۔ اور مختلف براعظموں میں بسنے والے افراد جماعت اس تائید الٰہی کےجو خلافت احمدیہ سے وابستہ ہے عینی شاہد ہیں۔
جماعت احمدیہ وائی کاتو نیوزی لینڈ کی نئی جماعتوں میں سے ایک ہے۔ 2013ء میں سیدنا حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کے دورہ نیوزی لینڈکے موقع پر مکرم ڈاکٹر شاہد الحسن صاحب نے حضور انور سے شرفِ باریابی حاصل کیا اور ملاقات کے دوران عرض کی کہ وائی کاتو میں جماعت چھوٹی ہے اور وہ یہاں سے آکلینڈ ہجرت کرنا چاہتے ہیں ۔ اس پر حضور پر نورنے انہیں وائی کاتو میں ہی رکنے کی نصیحت فرمائی اور ساتھ یہ تسلی بھی عطافرمائی کہ آپ فکر نہ کریں اللہ تعالیٰ وائی کاتو میں جماعت کو برکت عطا فرمائے گا اور ایک وقت آئے گا جب یہاں بھی بڑی جماعت قائم ہوجائے گی۔
سیدنا حضور انور ایدہ اللہ بنصرہ العزیز نے جب یہ ارشاد فرمایا اُس وقت یہاں گنتی کے چند افراد قیام پذیر تھے اور بظاہر اس بات کا کوئی امکان نہ تھا کہ یہاں جماعت غیر معمولی ترقی کرے گی۔ لیکن حضرت خلیفة المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی زبانِ مبارک سے نکلے ہوئے الفاظ کو اللہ تعالیٰ نے یوں شرف قبولیت عطا فرمایا کہ دیکھتے ہی دیکھتے جماعت وائی کاتو نیوزی لینڈ کی بڑی جماعتوں میں شمار ہونے لگی۔ حضور انور کے ارشاد کے بعد حکومتی پالیسی میں یکایک ایسی تبدیلی رونما ہوئی کہ نیوزی لینڈ نے دنیا کے مختلف ممالک میں مقیم احمدی ریفیوجیز کو خوش آمدید کہنا شروع کردیا۔ اور عجیب تصرف الٰہی ہے کہ حکومتِ نیوزی لینڈ کی طرف سے ان مہاجرین کی آبادکاری کے لیے جو علاقہ منتخب کیا گیا وہ یہی ہملٹن اور وائی کاتو کا علاقہ تھا۔ اب اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہاں ڈیڑھ صد سے زائد نفوس پر مشتمل نہایت مخلص جماعت قائم ہوچکی ہے۔ جماعت احمدیہ وائی کاتو کے احباب خدمت دین کے ہر میدان میں محبت وخلوص سے شامل ہوتے اور خلیفة المسیح کی دعاؤں کے وارث بنتے ہیں۔ الحمد للہ
احباب جماعت سے دعاؤں کی عاجزانہ درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ اس جماعت کے ایمان اور اخلاص میں مزید اضافہ فرمائے اور تاقیامت یہاں سے اسلام احمدیت کے خدام پیدا ہوتے رہیں جو خلفاء کے سلطان نصیر بنتے ہوئے احمدیت کا نور نیوزی لینڈ بھر میں پھیلانے والے ہوں۔آمین
(رپورٹ: صباح الظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)