نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِجنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد صاحب جاوید پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 18؍جون 2022ء بروز ہفتہ 12بجے دوپہر اسلام آباد(ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ راشدہ وسیم بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم قاضی ناصر احمد صاحب بھٹی مرحوم (نارتھ ویلز۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور07؍مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرمہ راشدہ وسیم بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم قاضی ناصر احمد صاحب بھٹی مرحوم (نارتھ ویلز۔یوکے)

14؍جون 2022ء کو 77 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت قاضی عبد الرحیم صاحبؓ کی پوتی اور حضرت قاضی ضیاء الدین صاحب ؓ کی پڑپوتی تھیں۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند،بہت نرم مزاج، ملنسار، مہمان نواز، غریب پرور، ہمیشہ اللہ تعالیٰ کی رضا پر راضی رہنے والی ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں تین بیٹے، ایک بیٹی اور متعدد پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک نواسے مکرم خالدولید گنزالز صاحب (مربی سلسلہ) جامعہ احمدیہ یوکے سے فارغ التحصیل ہونے کے بعداسی سال میدان عمل میں آئے ہیں۔

نماز جنازہ غائب

1۔مکرم منیر احمد طاہرصاحب(جرمنی)

26؍مئی 2022ء کو 34سال کی عمر میں ایک کارحادثے میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا کو حضرت مولانا غلام رسول صاحب راجیکی رضی اللہ عنہ کی قبولیت دعا کانشان دیکھ کر 1953ءکے جلسہ سالانہ ربوہ پر حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی سعادت ملی۔ مرحوم تحریک وقف نو میں شامل تھے۔صوم و صلوٰۃ کے پابند، دعا گو، ملنسار،غریب پرور،بہت بہادر اور نڈر انسان تھے۔ جماعتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ ایون محمود ربوہ میں کافی عرصہ شعبہ اعتماد میں رضا کارانہ خدمت کی توفیق پائی اورہمیشہ پیچھے رہ کر کام کرنا پسند کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ اور والدین کے علاوہ پانچ بھائی اور دو بہنیں شامل ہیں۔آپ مکرم عبد المجید عامر صاحب( مربی سلسلہ۔ عربی ڈیسک یوکے) کے بھانجے تھے۔

2۔مکرمہ رشیدہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم مبارک احمد بٹ صاحب(نیویارک۔ امریکہ)

26؍مارچ 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا حضرت غلام علی صاحب رضی اللہ عنہ اور دادی حضرت حسین بی بی صاحبہ رضی اللہ عنہا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے۔مرحومہ کا تعلق سرائے عالمگیر کے قریب ایک گاؤں کوٹیاں سے تھا۔1998ء میں اپنے میاں کےساتھ کینیڈا منتقل ہوگئیں اور پیس ویلج میں سکونت اختیار کی۔ 2020ء سے اپنے چھوٹے بیٹے کے پاس نیویارک میں رہائش پذیر تھیں۔ پنجوقتہ نمازوں کی پابند، تہجد گزار، روزانہ تلاوت قرآن کریم کرنے والی،شفیق، غریب پرور،ایک نیک اور پرہیزگار خاتون تھیں۔ خلافت سے بے انتہا محبت اور وفا کا تعلق تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں چار بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کے ایک نواسے مکرم عثمان شہزاد بٹ صاحب یہاں انگلستان میں مربی سلسلہ اور ایک نواسے عزیزم رضوان شہزاد بٹ جامعہ احمدیہ یوکے میں زیر تعلیم ہیں۔

3۔مکرمہ ناصرہ بشارت صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری بشارت احمد صاحب (اوکاڑہ)

21؍مئی 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کو دو مرتبہ صدر لجنہ حلقہ بیت الناصر اوکاڑہ شہر خدمت کی توفیق ملی۔حلقہ کے اجلاسات کے لیے اپنا گھر بھی پیش کیا ہوا تھا۔ خلافت کی طرف سے ہونے والی ہر تحریک پر لبیک کہتی تھیں۔اپنے گھر کے نچلے حصہ میں 33 سال سے ایک پرائیویٹ سکول چلا رہی تھیں۔ شروع شروع میں تو سکول کی آمدنی سے اپنی خانگی ضروریات پوری کیں۔لیکن تقریباً بیس سال سے سکول کی ساری آمدنی بلکہ اپنی جیب سے بھی بہت بڑی رقم غریب اور مستحق احمدی اورغیر احمدی بچیوں کی شادیوں پر لگا رہی تھیں۔مرحومہ بہت حلیم، ملنسار اور نفیس خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں شوہر کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔

4۔مکرمہ عطیہ شریف صاحبہ(سابقہ نیشنل صدر لجنہ کینیڈا)

2؍اپریل 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا مکرم سیٹھ محمد غوث صاحب اگرچہ صحابی نہیں تھے لیکن ان کے جماعت سے بےپناہ خلوص اور خلافت کے ساتھ اطاعت ووفاداری کے باعث حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ نے انہیں قطعہ صحابہ میں دفن کرنے کی اجازت عطا فرمائی۔ مرحومہ 1970ء میں کینیڈا آئیں۔ آپ نے نائب صدر لجنہ، نیشنل سیکرٹری مینا بازار، نیشنل سیکرٹری مال کے علاوہ نیشنل صدر لجنہ کینیڈا کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔آپ نے اپنے دور صدارت میں نہایت عمدگی سے ناصرات کے لیے ہفتہ وار تعلیمی وتربیتی کلاسز کا انتظام کیا۔ خود کینیڈا کے مغربی حصہ میں رہنے والی بچیوں کی کلاس لیتی تھیں۔ 1982ء میں ناصرات الاحمدیہ کینیڈا کا پہلا سالانہ اجتماع بھی آپ ہی کے دورصدارت میں منعقد ہوا۔ آپ نے لجنہ اور ناصرات کی تعلیم وتربیت کی ذمہ داریاں نہایت اعلیٰ رنگ میں نبھائیں۔آپ کو جماعت کے شعبہ مال میں بھی متفرق خدمات کی توفیق ملی جن میں ایک نمایاں خدمت نیشنل کمپیوٹر کمپنی کے ساتھ بطور انچارج ڈیٹا انٹری ایک طویل عرصہ تک کام کرنا بھی شامل ہے۔آپ ایک بہت حیادار،پنجوقتہ نمازوں کا اہتمام کرنے والی، خلافت سے محبت کرنے والی اور تمام جماعتی کاموں میں اعلیٰ نظم وضبط کے قیام کو ترجیح دینے والی، ایک نیک اور صالحہ خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔

5۔مکرم وزیر محمد صاحب (ربوہ)

17؍اپریل 2022ء کو 92سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کا تعلق چرناڑی گوئی آزاد کشمیر سے تھا۔آپ ریٹائرڈ فوجی تھے۔تقریباً بیس سال فوج میں رہے اوراس دوران 1965ءاور 1971ءکی جنگوں میں حصہ لیا اور حکومت پاکستان کی طرف سے ستارہ جرأت حاصل کیا۔ریٹائرمنٹ کے بعد بچوں کی تربیت کی خاطر ربوہ شفٹ ہوگئے۔ جب تک ربوہ میں جلسہ سالانہ ہوتا رہا تو آپ کشمیر سے آنے والے اپنے رشتہ داروں کی رہائش اور مہمان نوازی کا انتظام بڑے شوق سے اپنے گھر میں کرتے تھے۔خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار،جماعتی خدمت میں پیش پیش، بہت محنتی،جفاکش، مہان نواز، خلافت کے ساتھ والہانہ عشق ومحبت کا تعلق رکھنے والے، ہمدرد، نیک اور مخلص انسان تھے۔آخری عمر تک بہت باعمل اور فعال زندگی گزاری۔ رات کا زیادہ حصہ نوافل اور بلند آواز میں قرآن کریم کی تلاوت میں گزارتے۔پسماندگان میں تین بیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔

6۔مکرمہ صغریٰ بی بی صاحبہ اہلیہ مکرم رفیع الدین صاحب مرحوم(المعروف رشیدبرادرزٹینٹ سروس/رفیع بینکویٹ ہال ر بوہ)

25؍مئی 2022ء کو 82 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے میاں کے دادا حضرت جان محمدصاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔آپ اپنے خاندان میں اکیلی احمدی تھیں۔آپ کوشادی کے وقت قبول احمدیت کی توفیق ملی۔ مرحومہ تہجدگزار، پنجوقتہ نمازوں کی پابند،بہت نیک اور دعاگوخاتون تھیں۔اپنے حلقہ میں لجنہ کے ساتھ بہت گہراتعلق تھا۔ محلہ میں جماعتی اورتنظیمی چندہ جات میں بہت بڑھ چڑھ کرحصہ لیتی تھیں اورجب بھی جماعتی یاتنظیمی طورپرحلقہ میں چندہ کے ٹارگٹ کے حصول کے لیے ان سے رابطہ کیاجاتاتوبہت کھلے دل کے ساتھ ادائیگی کرتیں۔عالمی بیعت وغیرہ یاکوئی اَورخوشی کاجماعتی موقع ہوتا توپورے حلقہ میں شیرینی تقسیم کرواتیں۔بہت سے ضرورت مند افراد کی خاموشی سے مددکرتی تھیں اور کسی بھی ضرورت مند کوکبھی خالی ہاتھ نہ جانے دیتی تھیں۔آپ نے بہت سی ضرورت مند بچیوں کی شادیاں بھی کروائیں۔اپنے گھرجلسہ یادیگرموقعوں پرآنے والے مہمانوں کی ہمیشہ کھلے دل اورخوشی کے ساتھ مہمان نوازی کرتی تھیں۔اپنے غیراز جماعت رشتہ داروں کے ساتھ بھی ہمیشہ بہت اچھا سلوک رکھا۔آپ کے گھر کے سامنے چمن عباس میں بہت سارے گھرغیرازجماعت لوگوں کے ہیں، ان کی غمی اورخوشی میں بھی ہمیشہ شامل ہوتی تھیں اور ان کابھی ہرلحاظ سے خیال رکھتی تھیں۔ پسماندگان میں آٹھ بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔

7۔عزیزم صیام احمد (دارالیمن شرقی صادق ربوہ )

17؍مئی 2022ء کو اپنے کزنز کے ہمراہ دریا پر نہانے گئے تھے کہ کسی چٹان سے ٹکرانے پر زخمی ہونے کی وجہ سے ڈوب کر وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کی عمر 20 سال تھی۔عزیزB.Scکے ذہین اور قابل طالب علم تھے اور ہمیشہ تعلیمی میدان میں نمایاں پوزیشن لیتے تھے۔

٭…٭…٭

مکرم منیر احمد صاحب جاوید پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 23؍جون 2022ء بروز جمعرات 12بجے دوپہر اسلام آباد(ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ جمیلہ قمر اختر صاحبہ اہلیہ مکرم غلام حسین اختر صاحب مرحوم (والتھم فارسٹ۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور07؍مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرمہ جمیلہ قمر اخترصاحبہ اہلیہ مکرم غلام حسین اختر صاحب مرحوم (والتھم فارسٹ۔ یوکے)

22؍جون 2022ء کو 84سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ گزشتہ 60سال سے والتھم فارسٹ میں مقیم تھیں او رجماعت کے اولین ممبران میں سے تھیں۔ آپ نے مقامی سطح پر صدر لجنہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔مرحومہ نے اپنے خاندان اور عزیز رشتہ داروں کے بچوں کے علاوہ جماعت کے بہت سے بچوں کو قرآن کریم پڑھایا۔ ایک لمبا عرصہ جماعت کے ممبران کو اپنے خرچ پر ہومیو پیتھک دوائیاں دینے کی بھی توفیق پائی۔ آپ اپنے بچوں کو ہمیشہ خلافت کے ساتھ وابستہ رہنے کی تلقین کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں3بیٹے اور 4بیٹیاں شامل ہیں۔

نماز جناز ہ غائب

1۔مکرم مزمل حسین احمد صاحب (معلم سلسلہ) ابن مکرم مفضل حسین صاحب (اٹارسی صوبہ مدھیہ پردیش۔ انڈیا)

6؍مئی 2022ء کوبقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے 2002ءمیں جامعۃ المبشرین قادیان میں داخلہ لیا اور 2005ءمیں تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ کا تقرر صوبہ گجرات میں ہواجہاں دس سال خدمت کی توفیق پائی۔ پھر2015ء میں ایک سال صوبہ مدھیہ پردیش میں خدمت بجالانے کے بعد گزشتہ چھ سال سے صوبہ جھا ڑ کھنڈ کی مختلف جماعتوں میں خدمت بجا لارہے تھے۔ بوقت وفات جماعت سملیہ ضلع رانچی میں متعین تھے۔ آپ کی جہاں بھی ڈیوٹی لگی بڑی محنت اور لگن سے کام کرتے رہے۔مقامی احباب جماعت ان کے اخلاق کے گرویدہ تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا بعمر 7 سال، ایک بھائی اور دو بہنیں شامل ہیں۔

2۔مکرم ایم ابراہیم کُٹی صاحب ( ماتھرا ضلع کولم صوبہ کیرلہ۔انڈیا)

آپ 70سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے 1988ء میں بیعت کی سعادت پائی۔آپ کا خاندان کٹر سنی ہے۔ اس لیے آخری وقت تک انہیں شدید مخالفت کا سامنا رہامگر عہد بیعت پر بڑی مضبوطی سے قائم رہے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، قرآن کریم کی تلاوت بڑے شوق سے کرنے والے ایک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ جماعت سے گہرا تعلق تھا۔ جماعتی پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔چندہ کی بروقت ادائیگی کرتے تھے۔ مرحوم نے مقامی سطح پر لمبا عرصہ صدر جماعت کے علاوہ دیگر عہدوں پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کے ایک بیٹے انصار احمد صاحب مربی سلسلہ ہیں۔

3۔مکرم نور احمد صاحب ( جکور صوبہ کرناٹک۔انڈیا)

21؍ اپریل2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کو 1966ء میں بیعت کی سعادت ملی۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار،دعا گو، متوکل علی اللہ، سادہ مزاج اور اعلیٰ اخلاق کے حامل نیک انسان تھے۔ خلافت سے والہانہ محبت تھی۔چندوں میں باقاعدہ تھے۔ مرحوم جماعت جکو رکے 12 سال صدر رہے اور جس وقت یہ یہاں آباد ہوئے وہاں کوئی احمدی نہ تھا اور اب وہاں 100کی تجنید ہے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔

4۔مکرم دولت حسین صاحب( رائے گرام ضلع مرشد آباد۔ بنگال۔انڈیا)

13؍نومبر2021ء کو80سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے 1967ءمیں بیعت کی اور وفات تک عہد بیعت پراستقامت کے ساتھ قائم رہے۔ جماعتی پروگراموں میں باقاعدگی سے شرکت کرتے تھے۔ چندوں کی ادائیگی میں باقاعدہ تھے۔ بدرسومات کے سخت خلاف تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں چھ بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کے تین بیٹے واقف زندگی ہیں اور دو داماد معلمین سلسلہ ہیں۔

5۔مکرمہ ممتاز بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری عطاء اللہ بھلی صاحب (سابق صدر جماعت نوشہرہ ورکاں ضلع گوجرانوالہ و سابق صدر جماعت نصیر آباد۔ربوہ)

19؍مئی 2022ء کو76سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، غریب پرور، امانتدار، بااخلاق، باکردار، ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ بلا تفریق ہر رشتہ کے تقدس کا خیال رکھتی تھیں۔اپنی زندگی میں بہت سے گھرانوں کے عائلی مسائل کو بھی احسن طریق سے حل کروایا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ چار بچے شامل ہیں۔آپ مکرم طاہر محمود چودھری صاحب ( امیر ومشنری انچارج تنزانیہ) کی ہمشیرہ تھیں۔آپ کے ایک نواسے مکرم شعیب اسماعیل صاحب مربی سلسلہ آجکل نظارت اصلاح وارشاد ربوہ میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

6۔مکرم سیٹھ عبد السمیع بھٹی صاحب ابن مکرم فیض احمد بھٹی صاحب ( کنری سندھ)

31؍مئی 2022ء کو92سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے والد مکرم فیض احمد بھٹی صاحب کے نانا مکرم قا ضی ضیاء الدین بھٹی صاحب کے ذریعہ ہوا۔مرحوم کے والد کے دو ماموں حضرت قاضی عبد اللہ بھٹی صاحب اور حضرت قاضی عبدالرحیم بھٹی صاحب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے۔ آپ کے والد مکرم فیض احمد بھٹی صاحب روزنامہ الفضل قادیان کے کاتب تھے۔ مرحوم1947ء میں ہجرت کرکے کنری آئے اور نصف صدی سے زائد عرصہ تک مختلف جماعتی عہدوں کے علاوہ امیر جماعت کنری کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ خلافت کے ساتھ بے پناہ محبت تھی۔ نماز باجماعت اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجدگزار، خوش اخلاق، ملنسار، بہت ہمدر د اور مخلص انسان تھے۔ ہر مالی تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ مستحقین کی خاموشی سے مدد کرتے تھے۔پسماندگان میں تین بیٹے اور متعدد پوتے پوتیاں شامل ہیں۔

7۔مکرمہ رضیہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم محمد شفیع اللہ صاحب مرحوم ( سابق امیر جماعت بنگلور۔انڈیا)

29؍جنوری 2022ء کو88سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند اور جماعت کے ساتھ وفا کا تعلق رکھنے والی مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ کو صدر لجنہ اماء اللہ بنگلور کے علاوہ مختلف تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق ملی۔ چندہ جات میں باقاعدہ تھیں۔ تمام تحریکات اور مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی تھیں۔ بنگلور میں تعمیر مسجد کے دوران نمایاں مالی قربانی پیش کی۔ تبلیغ کا بہت شوق تھا۔ خاص کر ہندو عورتوں کو جماعت کا پیغام پہنچانے میں کافی دلچسپی رکھتی تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹااور دو بیٹیاں شامل ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button