ہر احمدی …سچا مسلمان بننے کی کوشش کرے
… ایک احمدی کو جیسا کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا ہے اس بات کا خیال رکھنا ہے کہ تقویٰ اختیار کرے اور صرف اور صرف دنیاوی مادی چیزوں کے پیچھے ہی نہ پڑا رہے۔ ورنہ اگر ایک احمدی، احمدی ہونے کے بعد تقویٰ اختیار نہیں کرتا توحضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو ماننے کا مقصد فوت ہو جاتا ہے۔ ایسے احمدی ہونے کا کیا فائدہ کہ اللہ تعالیٰ کی ناراضگی بھی مول لی اور غیروں کی دشمنی بھی مول لی۔ پس مَیں دوبارہ کہتاہوں کہ آپ لوگ خوش قسمت ہیں جن کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشگوئی کو پورا کرنے کی توفیق نصیب ہوئی اور آپ لوگوں نے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو مانا۔…پس ہمیشہ ہر احمدی کو یہ بات یادرکھنی چاہئے کہ یہ جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا ہے کہ کیا کسی سچے وفادار کو خدا نے ذلت کے ساتھ ہلاک کر دیا جو مجھے ہلاک کرے گا؟ ہمیں چاہئے کہ احمدی ہونے کے دعوے کے ساتھ ہم اپنے خدا سے سچی وفا کا تعلق جوڑیں اور جب ہمارا سچا تعلق خدا تعالیٰ سے ہو گا تو دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی ہم اللہ تعالیٰ کے فضلوں کے وارث ٹھہریں گے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس کی توفیق عطا فرمائے۔ اور یاد رکھیں کہ عبادتوں کے ساتھ ساتھ اسلام اور احمدیت کے محبت اور صلح کے پیغام کو بھی دنیا تک پہنچانا ہمارا کام ہے۔ کیونکہ آج دنیا کو خدا کے قریب لانے اور دنیا میں اس کی مخلوق کے حقوق ادا کرتے ہوئے محبت اور بھائی چارے کا پیغام دنیا تک پہنچانے کی ذمہ داری ہم احمدیوں کے سپرد کی گئی ہے۔ پس جہاں یہ باتیں آپ خود یادرکھیں وہاں اپنی اولادوں کے دلوں میں بھی اس کو اچھی طرح گاڑ دیں اور راسخ کر دیں۔(خطبہ جمعہ فرمودہ خطبہ جمعہ ۷؍ اپریل ۲۰۰۶ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل۲۸؍اپریل۲۰۰۶ءصفحہ۶)