پیغام حضور انوریورپ (رپورٹس)

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خصوصی پیغام کا اردو مفہوم (برموقع اجتماع مجلس انصار اللہ ہالینڈ 2022ء)

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم و علی عبدہ المسیح الموعود

خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ

ھو النّاصر

اسلام آباد، یوکے

2022-07-02

مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ دی نیدرلینڈز

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مجھے آپ کا خط موصول ہوا ہے جس میں ’’مالی قربانی: ماڈل ولیج‘‘ کے موضوع پر 26سے 28؍اگست 2022ء تک آپ کے نیشنل اجتماع کے انعقاد کے لیے راہنمائی کی درخواست کی گئی ہے۔ میں آپ کی نیشنل اجتماع کے انعقاد کی درخواست کو منظور کرتا ہوں، تاہم آپ کے اجتماع کا موضوع ’’مالی قربانی: ماڈل ولیج‘‘ مناسب نہیں ہے اور مالی قربانیوں کے وسیع تر معنوں کے اعتبار سے بہت محدود موضوع ہے۔ ایسے پراجیکٹس سے متعلق بہت سا کام Humanity First اور IAAAE کے ذریعہ ہوتا ہے۔ اس لیے آپ کے اجتماع کا عنوان ’’خدمت خلق‘‘ میں تبدیل ہو نا چاہیے۔جیساکہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا: ’’مرا مقصود و مطلوب و تمنا خدمتِ خلق است‘‘۔ مزید برآں، جیسا کہ گزارش کی گئی ہے، اس پُرمسرت موقع پر مجلس انصار اللہ نیدرلینڈز کے ممبران کے لیے میرا پیغام یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت سے ہمارے لیے اسلام کی حقیقی تعلیمات کو زندہ کیا ہے۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے وضاحت فرمائی ہے کہ آپ کی آمد کا اہم اور بنیادی مقصد انسان کے اندر خلوص ِنیّت پیدا کرنا ہے تاکہ وہ حقوق اللہ اور اس کی مخلوق کے حقوق کی ادائیگی کے لیے پوری کوشش کرے۔ ’’خدمتِ خلق‘‘ جو کہ بنی نوع انسان کے لیے ایک جامع روحانی اور جسمانی خدمت ہے ہمارے دین کا ایک بنیادی پہلو ہے۔ تمام مذاہب، فرقے، رنگ و نسل اور قومیت کے لوگوں کی خدمت کرنا جماعت اور مجلس انصار اللہ کے اوّلین مقاصد میں سے ہے۔ تمام ممبران کی یہ اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ ان خدمات میں حصہ لیں اور اس سلسلے میں ایک دوسرے کی مدد کریں۔ محبت، امن اور رحم کا مقدس پیغام، جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے بنی نوع انسان کو دیا اور عمل کرنے کے لیے ہمارے لیے چھوڑا، ہمارے لیے ایک خوشگوار تبدیلی کا ذریعہ بن گیا ہے۔ ہمیں اپنے اردگرد مشاہدہ کرنا چاہیے اور یہ دیکھنا چاہیے کہ آج مسلمان اسلام پر کس طرح عمل پیرا ہیں۔ اس پر غور کرنا لامحالہ سراسر مایوسی کے احساس کا باعث بنے گا۔ مسلمان صحیح راستہ سے بھٹک چکے ہیں۔ وہ اس مقصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں جس کے لیے اللہ نے اپنے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو بھیجا تھا۔ تاہم حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی آمد سے اسلام کے ان بنیادی اور اہم اصولوں کو از سر نو زندہ کر دیا گیا ہے۔ لہٰذا یہ ہماری اولین ذمہ داری ہے کہ ہم اس مقصد کو سمجھیں اور پھر اپنی صلاحیتوں کے مطابق اسے پورا کرنے کی کوشش کریں۔ ہر ناصر کو چاہیے کہ وہ اپنے قول سے ہی نہیں بلکہ اپنے عمل کے ذریعے اور سچے جذبے کے ساتھ بنی نوع انسان کی خدمت کرتے ہوئے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تعلیمات کو پوری دنیا میں پھیلانا اپنی اولین ترجیح بنائے۔ اُنہیں ضرورت مند لوگوں کی خدمت کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اُنہیں تمام لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اُنہیں غریبوں کی امداد کے لیے خرچ کرنا چاہیے اور ان کی ضروریات کا خیال رکھنا چاہیے۔ انہیں چاہیے کہ وہ نیک نیتی اور خلوص نیت سے مسکینوں، یتیموں اور بیوہ عورتوں کی خدمت کے لیے کوشش کریں اور انسانیت کی بہتری کے لیے ہمیشہ تہ دل سے کوشاں رہیں۔ یہ کوشش نہ صرف آپ کے اپنے ایمان کو مضبوط کرے گی بلکہ آپ کو دوسرے مذاہب کے لوگوں تک پہنچنے کے قابل بنائے گی، جو اسلام کی خوبصورت تعلیمات سے ناواقف ہیں۔ ایسے اعمال و افعال آپ کو اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں ایک حقیقی انصار بنا ئیں گے اور آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو سکیں گے۔

اللہ تعالیٰ آپ کو ایسا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور آپ کے اجتماع کو ہر لحاظ سے برکت عطا فرمائے تاکہ آپ اس کے مختلف پروگراموں اور سرگرمیوں سے مستفید ہو سکیں۔ آمین

والسلام

خاکسار

(دستخط)مرزا مسرور احمد

خلیفۃ المسیح الخامس

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button