متفرق مضامین

ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل (چکر آنا یا Vertigoنمبر 2) (قسط6)

(ڈاکٹر طاہر حمید ججہ)

(حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ’’ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل ‘‘کی ریپرٹری یعنی ادویہ کی ترتیب بلحاظ علامات تیار کردہ THHRI)

چیلی ڈونیم

Chelidonium

٭…چیلی ڈونیم میں سردرد کے ساتھ غنودگی اور چکر بھی آتے ہیں۔سر بھاری اور سن ہونے کا احساس بھی ہوتا ہے۔ آگے کی طرف گرنے کا رجحان ہوتا ہے۔ سردرد دائیں طرف کان کے پیچھےکندھے تک پھیل جاتا ہے۔(صفحہ 276)

چینوپوڈیم

Chenopodium

(Jeros oak)

٭…بعض دفعہ کان کی خرابی کی وجہ سے چکر آتے ہیں۔ شنوائی میں کمی آجاتی ہے اور کانوں میں شور کی آواز آتی ہے۔ ایسی صورت میں بھی چکروں کے علاوہ چینوپوڈیم قوتِ شنوائی کے حسی عضلات یا ریشوں کے امراض میں مفید ہے۔(صفحہ279-280)

٭… چینوپوڈیم کے مریض کو اچانک چکر آنے کا عارضہ بھی ہوتا ہے۔ اور مستقل چکر آنے کا جو پیدائشی طورپر اس کی خلقت میں عارضہ پایا جاتا ہے۔ اس مرض کو Meniere‘s Disease کہتے ہیں اس میں بار بار سخت چکروں کے دورے پڑتے ہیں جن کے ساتھ شدید قے بھی شروع ہو جاتی ہے۔(صفحہ280)

سیکوٹا وروسا

Cicuta virosa

(Water hemlock)

٭…سیکوٹا وروسا میں تمام اعضاء میں لرزہ طاری ہو جاتا ہے۔ بازوؤں اور ٹانگوں میں کمزوری کا احساس، اچانک جھٹکوں کے بعد شدید کمزوری، ٹانگیں لڑکھڑاتی ہیں اور جسم کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتیں، چکر آتے ہیں، سوتے ہوئے سر پر پسینہ آتا ہے۔ (صفحہ 294)

کاکولس

Cocculus

(Indian cockle)

٭…کاکولس چکروں کی مشہور دوا ہے۔ کانوں کے درمیانی حصہ میں موجود سیال مادہ کا توازن بگڑجائے یا وہ اعصاب کمزور پڑ جائیں جو کان سے توازن کے احساس کو دماغ تک پہنچاتے ہیں تو یہ پیغام ذرا سی تاخیر سے پہنچے لگتا ہے جس کے نتیجہ میں انسان کو چکر آنے لگتے ہیں اور وہ اپنے توزان کو برقرار نہیں رکھ سکتا۔اگر مریض اپنا سر ادھر ادھر ہلائے تو دماغ حرکت کے اس پیغام کو ذرا دیر سے محسوس کرتا ہے۔(صفحہ 309)

٭… ہر وقت فکر اور پریشانی لاحق رہتی ہے جس کی وجہ سے سردرد ہو جاتا ہے۔چکر، متلی اور قے کا رحجان ہوتا ہے۔ حرکت سے تکلیف بڑھتی ہے۔ چلتے ہوئے جھٹکا لگ جائے تو حالت ابتر ہو جاتی ہے۔ایسے مریض کی علامات میں سفر کے دوران اضافہ ہو جاتا ہے۔اچانک حرکت سے توازن بگڑ جائے تو کاکولس اول طور پر ذہن میں آنی چاہیے۔(صفحہ309)

٭…کاکولس کے پرانے مریض کی جلد پر کپکپی طاری ہوجاتی ہے۔ کوئی چیز پکڑتے ہوئے ہاتھ کانپتے ہیں۔ اعضاء آپس میں ہم آہنگ نہیں ہو سکتے اور ان میں عدم توازن پایا جاتا ہے۔ایسے مریض اچانک مڑ نہیں سکتے۔ انہیں آہستہ آہستہ مڑنا پڑتا ہے ورنہ شدید چکر آتے ہیں۔ (صفحہ 310)

٭…کاکولس کی بعض علامتیں بیلاڈونا سے ملتی ہیں۔ بیلاڈونا میں بھی چکر آتے ہیں جواچانک حرکت سے بڑھ جاتے ہیں۔ لیکن بیلاڈونا میں خون کے دباؤ میں کمی بیشی کی وجہ سے چکر آتے ہیں۔دونوں دواؤں میں معمولی سا شور اور جھٹکا بھی ناقابل برداشت ہوتا ہے۔ بے خوابی اور دیگر ذہنی تناؤ بھی دونوں میں مشترک ہے۔ تاہم یہ دونوں دوائیں ایک دوسرے سے مشابہ ہیں البتہ کاکولس میں بیلاڈونا کے برعکس مریض کا چہرہ بالکل عام سے رنگ کا ہوتا ہے اور چہرے کی طرف خون کا غیر معمولی رجحان دکھائی نہیں دیتا۔(صفحہ 310)

کونیم میکولیٹم

Conium maculatum

(Poison hemlock)

٭…بیلاڈونا، جلسیمیم اور کاکولس بھی چکروں کے لیے مشہور ہیں لیکن کونیم کا ان دواؤں سے اس لحاظ سے فرق ہے کہ اس میں اکثر لیٹے ہوئے چکر آتے ہیں۔ بستر گھوم جاتا ہے اور آنکھ کے ذرا سی حرکت کرنے سے بھی چکر زیادہ ہو جاتے ہیں۔نوجوان بیوائیں یا ایسی جذباتی خواتین جن کی شادی نہ ہو سکے ان کے دبے ہوئے جذبات کے نتیجہ میں اگر دیگر تکالیف کے علاوہ چکروں کی مخصوص علامت بھی پائی جائے تو عموماً کونیم ایسی مریضہ کی دوسری تکلیفوں کو بفضلہ تعالیٰ شفا بخشنے کی طاقت رکھتی ہے۔ (صفحہ 325-326)

٭…جسم پر لرزہ، تشنجی جھٹکے، کمزوری اور چکر کونیم کی عام تصویر پیش کرتے ہیں۔ (صفحہ327)

٭…کونیم کی بہت سی علامتیں کاکولس سے ملتی ہیں۔ دونوں میں چکر پائے جاتے ہیں۔ لیکن دونوں کے چکروں میں یہ فرق ہے کہ کونیم میں لیٹے لیٹے چکر محسوس ہوتے ہیں اور سارا بستر گھوم جاتا ہے جبکہ کاکولس میں چکر عموماً اٹھنے یا چلنے پر آتے ہیں۔ (صفحہ 327-328)

کروٹیلس ہری ڈس

Crotalus horridus

(Rattle snake)

٭…کروٹیلس کا مریض بھی بہت تیزی سے بولتا ہے اور کہانیاں بناتا چلا جاتا ہے لیکن ذہنی لحاظ سے زیادہ پر جوش نہیں ہوتا۔ اس میں سستی اور غنودگی نمایا ں ہوتی ہے، موت کا خوف اور رونے کی طرف رجحان نیز ٹھنڈے پسینے آتے ہیں۔ سر درد اور چکر ادلتے بدلتے رہتے ہیں۔اگر آرام کرے تو سر میں درد ہونے لگتا ہے اور حرکت سے چکر آتے ہیں۔سونے سے تکلیف میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ (صفحہ 333)

٭…کانوں سے بھی خون بہتا ہے، دایاں کان بند ہو جاتا ہے، اعصابی کمزوری بہرے پن پر منتج ہو جاتی ہے۔کان میں تکلیف کی وجہ سے چکر آتے ہیں،ہلکا ہلکا درد اور دھڑکن کا احساس، آوازوں اور شور سے زودحسی بڑھ جاتی ہے۔ (صفحہ334)

کروٹن ٹگلیم

Croton tiglium

(Croton oil seed)

٭…کروٹن کی تکلیفیں گرمی کے موسم میں بڑھ جاتی ہیں۔ مریض بے سکون، پریشان اور غمگین رہتا ہے۔ پیشانی میں شدید دباؤ اور درد ہوتا ہے،سر بوجھل ہوجاتا ہے اور چکر آتے ہیں۔کھانسی کے ساتھ دمہ کا دورہ بھی ہو جاتا ہے۔ مریض کے تکیہ پر سر رکھتے ہی کھانسی شروع ہو جاتی ہے۔ مریض لیٹ نہیں سکتا اور گہرا سانس لینا ناممکن ہو جاتا ہے۔(صفحہ 339)

کیوپرم میٹیلیکم

Cuprum metallicum

٭…سر کے خالی پن کا احساس ہوتا ہے،دماغ میں درد ہوتا ہے، سر پر سرخی مائل نیلاہٹ اور سوزش پائی جاتی ہے۔ یو ں محسوس ہوتا ہے کہ گویا سر پر گرم پانی ڈالا جا رہا ہو۔بہت چکر آتے ہیں اور سر آگے کی طرف گرتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ پیشانی، کنپٹیوں اور گدی میں شدید درد ہوتا ہے جس میں دبانے سے اضافہ ہو جاتا ہے۔(صفحہ 343)

ڈروسرا روٹنڈیفولیا

Drosera rotundifolia

(Sundew)

٭…سر،خصوصاً پیشانی میں درد ہوتا ہے اور رخسار کی ہڈیوں کے رستے باہر کی طرف پھیلتا ہے۔ کھلی ہوا میں چلنے سے چکر آتے ہیں اور بائیں طرف گرنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔(صفحہ360)

یوپیٹوریم

Eupatorium perfoliatum

(Thorough wort)

٭…بائی کے دردوں (Rheumatism) میں بھی یوپیٹوریم کامیابی سے استعمال ہوتی ہے۔ یوپیٹوریم کے مریضوں کے جوڑوں پر گانٹھیں ابھر آتی ہیں اور سب اعصاب میں درد ہوتا ہے۔ نقرس (Gout)کا درد زیادہ تر پاؤں کے انگوٹھے میں ملتا ہے۔ بائی کے مریضوں کو اکثر سردرد رہتا ہے۔ متلی ہوتی ہے اور صبح کے وقت چکر آتے ہیں جبکہ شام کو کم ہو جاتے ہیں۔(صفحہ373)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button