عربی منظوم کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام
وَإِنِّی قَدْ وَصَلْتُ رِیَاضَ حِبِّیْ
وَیَطْلُبُنِیْ خَصِیْمِیْ فِی الْمَحَانِیْ
اور میں اپنے پیارے کے باغوں میں پہنچا ہوا ہوں
اور دشمن مجھے جنگلوں میں تلاش کر رہا ہے
ہَوَیْتُ الْحِبَّ حِتّٰی صَارَ رُوْحِیْ
وَ أَرْنَانِی جِنَانِیْ فِیْ جَنَانِیْ
میں نے اس پیارے سے محبت کی یہاں تک کہ وہ میری جان ہوگیا
اور میرا بہشت اس نے میرے دل میں ہی دکھا دیا
بِوَجْہِ الْحِبِّ لَسْتُ حَرِیْصَ مُلْکٍ
کَفَانِیْ مَا أَرٰی نَفْسِیْ کَفَانِیْ
اس پیارے کی قسم ہے کہ میں کسی ملک کا حریص نہیں
اور یہ میرے لئے کافی ہے کہ میں اپنے نفس کو فنا کی حالت میں دیکھتا ہوں
عُمُوْدَ الْخَشْبِ لَا أَبْغِیْ لِسَقْفِیْ
وَحِبِّیْ صَارَ لِیْ مِثْلَ الْبُوَانِ
میں لکڑی کے ستون اپنے چھت کے لئے نہیں چاہتا
اور میرا پیارا میرے لئے ایسا ہوگیا ہے جیسا کہ ستون
وَرِثْنَا الْمَجْدَ مِنْ ذِی الْمَجْدِ حَقًّا
وَصُبِّغْنَا بِمَحْبُوْبٍ مُّقَانِیْ
ہم نے بزرگی کو خدائے ذی المجد سے پایا
اور اس ملنے والے پیارے کے رنگ سے ہم رنگے گئے
دَخَلْتُ النَّارَ حَتّٰی صِرْتُ نَارًا
وَنَخْلِیْ فَاقَ أَفْکَارَ الْأَفَانِی
میں آگ میں داخل ہوا یہاں تک کہ میں آگ ہی ہوگیا
اور میری کھجور گھاس پات کے فکروں سے بہت بلند بڑھ گئی
خَمُوْ رِیْ مُنْتَقَاۃٌ غَیْرُ کَدْرٍ
مُشَعْشَعَۃٌ بِمَآءِ الْاِقْتِرَانِ
اور میری شراب ایک چنی ہوئی شراب اور مصفا ہے
جس میں الٰہی محبت کا پانی ملایا گیا ہے
وَلَسْتُ مُوَارِیًا عَنْ عَیْنِ رَبِّیْ
وَ إِنَّ اللّٰہَ خَلَّاقِیْ یَرَانِیْ
اور میں اپنے رب کی آنکھ سے پوشیدہ نہیں ہوں
اور خدا جو میرا پروردگار ہے مجھے دیکھ رہا ہے
یُدَہْدِءُ رَأْسَ کَذَّابٍ غَیُوْرٌ
وَ یُہْلِکُہٗ کَصَیْدٍ مُّسْتَہَانِ
وہ جھوٹے کے سر کو خاک میں رولاتا ہے کیونکہ غیر تمند ہے
اور اس کو اس شکار کی طرح ہلاک کرتا ہے جو سر اسیمہ اور سر گرداں ہو
(نور الحق حصہ اول ، روحانی خزائن جلد ۸ صفحہ ۹۲ – ۹۳ و قصائد الاحمدیہ صفحہ ۱۲۴ و ۱۲۵)