یورپ (رپورٹس)

لجنہ اماء اللہ و ناصرات الاحمدیہ جرمنی کے سالانہ اجتماع ۲۰۲۳ء کا کامیاب انعقاد

٭… جوبلی کے سال میں کارلسروئے میں لجنہ اماء اللہ جرمنی کے کامیاب اجتماع کاانعقاد

٭… سیدنا حضرت امیر المؤمنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کاپُرمعارف پیغام

٭… انچارج لجنہ سیکشن مرکزیہ اور ۸؍یورپین نیشنل صدرات ، ۱۰,۰۰۰؍ سے زائد لجنہ ممبرات و ناصرات کی اجتماع میں شمولیت اور ۲۱۸۶؍ لجنہ ممبرات کی رضاکارانہ فعال خدمات

محض اللہ تعالیٰ کے فضل سےلجنہ اماء اللہ جرمنی کا ۴۳واں سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ جرمنی کے ساتھ مورخہ ۲تا۴؍ جون ۲۰۲۳ء بمقام کارلسروئے کامیاب و کامران منعقد ہوا۔سالانہ اجتماع میں شاملین کی مجموعی حاضری تقریباً دس ہزار۴۳۰؍ رہی جو کورونا کی وبا کے بعد لجنہ اماء اللہ جرمنی کے اجتماعات کی تاریخ میں نمایاں حاضری تھی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک

تنظیم لجنہ اماء اللہ کی صد سالہ جوبلی تقریبات اور لجنہ اماء اللہ جرمنی کے قیام کو پچاس سال مکمل ہونے کے سبب انچارج لجنہ سیکشن مرکزیہ رضوانہ نثار صاحبہ کے علاوہ آٹھ یورپین ممالک، ہالینڈ،سپین، چیچنیا، لیٹلینڈ، بیلجیم، فن لینڈ،سوئٹرزلینڈ اور پولینڈ کی نیشنل صدرات نے شرکت کی۔

اس تاریخ ساز موقع پر ہمارے امام سیدنا حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت اپنا خصوصی پیغام ارسال فرمایا جسے حامدہ سوسن چودھری صا حبہ صدر لجنہ اماء اللہ جرمنی نے اجتماع کے افتتاحی اجلاس میں پڑھ کر سنایا اور اِس کی کاپیاں شاملین میں تقسیم کی گئیں۔ اختتامی اجلاس میں بھی یہ پیغام دوبارہ پڑھ کر سنایا گیا۔

پیغام حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ

’’پیاری ممبرات لجنہ اماء اللہ جرمنی

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ لجنہ اماء اللہ جرمنی کو اپنا سالانہ اجتماع منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ اسے ہرلحاظ سےبابرکت فرمائے اور نیک نتائج سے نوازے۔آمین

مجھ سے اس موقع پر پیغام بھجوانے کی درخواست کی گئی ہے۔میراپیغام یہ ہے کہ ہم جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بیعت میں آنے کا دعویٰ کرتے ہیں،ہمیں اپنے جائزے لینے کی ضرورت ہے کہ کیا ہمارے ایمان مضبوطی کی طرف بڑھ رہے ہیں؟ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے ہمیں مختلف مواقع پر بڑی شدت اور درد سے نصیحت فرمائی ہے کہ تم جو میری طرف منسوب ہوتے ہو، میری بیعت میں آنے کا اعلان کرتے ہو اگر احمدی کہلانے کے بعد تمہارے اندر نمایاں تبدیلیاں پیدا نہیں ہوتیں تو تم میں اور غیر میں کوئی فرق نہیں ہے۔پس ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ ہماری نیکیوں کے معیار اُس سطح تک بلند ہوں جہاں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام ہمیں دیکھنا چاہتے ہیں۔بیعت کے بعد ایمان میں بھی ترقی ہونی چاہئے، محبت میں بھی ترقی ہونی چاہئے، اللہ تعالیٰ سے محبت سب محبتوں سے زیادہ ہو، یہی خدا تعالیٰ نے فرمایا ہے۔ اور پھر اللہ تعالیٰ سے محبت کی وجہ سے اُس کے سب سے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہو، مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام سے محبت ہو، خلافت سے محبت ہو اور آپس میں ایک دوسرے سے محبت ہو۔

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام نے فرمایا ہے کہ میرے ساتھ اگر بیعت کا اقرار ہے تو پھر اپنے عمل اس تعلیم کے مطابق بناؤ جو خدا تعالیٰ نے ایک مومن کے لیے بیان فرمائی ہے ورنہ بیعت کا دعویٰ صرف دعویٰ ہے۔ اللہ تعالیٰ مرنے کے بعد یہ نہیں پوچھے گا کہ کتنی جائیداد چھوڑی ہے؟ کتنا مال چھوڑا ہے؟ کتنی اولاد چھوڑی ہے؟ پوچھے گا تو صرف یہ کہ تمہارے اعمال کیا تھے؟ کون کون سی پاک تبدیلیاں تم نے اپنے اندر پیدا کیں؟ کیا تم نے اللہ تعالیٰ کے احکامات پر عمل کیا؟ کیا تم نے اپنی اور اپنی اولاد کی عبادتوں کی حفاظت کے لیے کوشش کی؟ کیا تم نے اپنے خاوندوں کو کہا کہ مجھے تمہارے پیسے سے زیادہ تمہارا اللہ تعالیٰ کی عبادت کا حق ادا کرنا پسند ہے؟ مجھے تمہارے لیے یہ پسند ہے کہ اپنے بچوں کے سامنے ایسا نمونہ بنو جو اللہ تعالیٰ کی طرف لے جانے والا ہو۔ اگر اس کا جواب ہاں میں ہے تو پھر یہ عورتیں اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کر کے دین و دنیا کی جنتوں کی وارث بن گئیں۔

پس اپنی حالتوں کے جائزے لیں، اپنے دینی علم کو بڑھائیں، دین کو دنیا پر مقدم کرنے کے عہد کو پورا کرنے کے لیے ان تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں جو ممکن ہیں۔ اپنی نسلوں کے ذہنوں میں یہ بات راسخ کریں کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام کی بیعت میں شامل ہونے کے بعد اپنے اندر پاک تبدیلیاں پیدا کرنی ہیں۔

بچوں کی تربیت کی ذمہ داری اللہ اور اس کے رسولؐ نے عورتوں پر ڈالی ہے۔ ہر احمدی عورت کو اپنے نمونوں کے ساتھ اور دعاؤں کے ساتھ ایسی عمدہ اور اعلیٰ معیار کی تربیت کی ضرورت ہے کہ کہا جا سکے کہ یہ مائیں تو ایک ایسا وجود ہیں جو اللہ تعالیٰ کے فضلوں کو سمیٹ کر اپنی اولاد کو ایک قیمتی سرمائے کی صورت میں جماعت کو دے رہی ہیں۔ جو مائیں دعاؤں سے کام لے کر پھر ساتھ تربیت بھی کرتی ہیں ان کی اولاد جو ہے وہ الا ماشاءاللہ نیکیوں پر قائم رہنے والی اولاد ہوتی ہے۔ وہ اولادیں دین سے بھی جڑی رہتی ہیں اور ماں باپ کے حقوق ادا کرنے والی بھی ہوتی ہیں۔بہرحال بچوں کی تربیت کی اصل ذمہ داری اسلام نے ماؤں پر ڈالی ہے اور آج اگر ہم نے اپنی احمدی نسل کو سنبھالنا ہے تو ماؤں کو اس ذمہ داری کا احساس پہلے سے بڑھ کر کرنا ہو گا اس کے لیے کوشش بھی کرنی ہو گی اور دعا بھی کرنی ہو گی۔

حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ نے اس تنظیم کو خاص مقاصدکے لئے قائم فرمایاتھا مثلاً یہ کہ عورتیں اپنا اور دوسری مستورات کا علم بڑھائیں۔ان کی اپنی انجمن ہو جس کے قواعدوضوابط ہوں۔وہ جلسوں میں اسلامی مسائل کی بابت اپنے لکھے ہوئے مضامین پڑھیں۔اسلام کے واقف لوگوں کے لیکچر بھی کروائیں۔انجمن مستورات کی تمام کاروائیاں خلیفۂ وقت کی تیارکردہ سکیم اور اس کی ترقی کی خاطرہوں۔جماعت کے اتحاد کے لئے وہ دینی تعلیمات کے مطابق ہرقربانی کے لئے تیاررہیں۔اخلاق اورروحانیت کی اصلاح اور اس کے ذرائع پر غوروفکر ان کے پیش نظرہو۔بچوں کی تربیت میں اپنی ذمہ داری کو خاص طورپرسمجھیں کہ ان کی دینی زندگی چست ہو۔

پس لجنہ اماءاللہ کا قیام ایک بہت بڑے مقصدکے لئےکیاگیاتھا۔ اس مقصدکو پہچانیں اوراسلامی تعلیمات پر عمل کریں۔اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی توفیق عطافرمائے۔آمین‘‘

٭…٭…٭

معائنہ انتظامات:مورخہ یکم جون کی شام نگران اعلیٰ و نیشنل صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ نے کارلسروئے میں لجنہ اماء اللہ کے اجتماع گاہ کے جملہ انتظامات کا معائنہ کیا اور کچھ اہم شعبہ جات میں بہتری کی غرض سے ہدایات دیں۔اِس موقع پر نسیم احمد صاحبہ منتظمہ اعلیٰ اجتماع ۲۰۲۳ء اور جملہ نائب منتظمات اعلیٰ ہمراہ تھیں۔

مجلس انصاراللہ کی جانب سے اجتماع گاہ میں تینوں دن نماز تہجد ونماز فجر کی باجماعت ادائیگی اوردرس القرآن کا انتظام کیا گیا تھا جس میں لجنہ ممبرات و ناصرات کثیر تعداد میں شامل ہوتی رہیں۔جبکہ اجتماع گاہ میں قیام کرنے والی لجنہ ممبرات و ناصرات کی تعداد ۲۵۰۰؍سے زائد تھی۔

سالانہ اجتماع کا باقاعدہ آغاز مورخہ ۲؍ جون بروز جمعۃ المبارک حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا براہ راست خطبہ جمعہ سننے کے بعد سہ پہر چار بجے صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ جرمنی کی زیرصدارت تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ امسال سالانہ اجتماع کا موضوع ’’صد سالہ جوبلی اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ تھا۔ پہلے روز عمومی کارروائی کے بعدصدر صاحبہ کےافتتاحی کلمات اور دعا کے بعد علمی مقابلہ جات کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ سٹیج پرمقابلہ حسن قرات کا فائنل مقابلہ، مقابلہ اردو نظم،کوئز اور معلمات کے حسن قرات کے سیمی فائنل کروائے گئے۔علمی مقابلہ جات کے ساتھ ساتھ اجتماع گاہ کے بیرون میں گارڈن کیفے میں گفتگو کے پروگرام کیے گئے۔جبکہ ناصرات الاحمدیہ کے متفرق معیاروں کے حفظ خاص،حسن قرأت، اردو اور جرمن تقاریر،نظم کے مقابلہ جات کے علاوہ تفریحی سر گر میاں بھی کر وائی گئیں،نیز نمائش کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔

آخر میں تقریب تقسیم انعامات منعقد ہوئی۔جس میں لجنہ کی معلمات اور تعلیمی میدان میں نمایاں پوزیشنز حاصل کرنے والی ممبرات میں اکیڈمک ایوارڈز، اسناد اور میڈلز تقسیم کیے گئے۔

اجتماع کے دوسرے دن مورخہ ۳؍ جون بروز ہفتہ ایک گھنٹہ کے دورانیہ پر مشتمل خصوصی فیچر پروگرام بعنوان ’’خلافت کی راہنمائی میں لجنہ اماء اللہ‘‘ پیش کیا گیا۔اس پروگرام کے آخر میں حضور انور ایدہ اللہ کے موصولہ پیغام میں سے ذمہ داریوں کو نمایاں کر نے کےلیے سٹیج پہ جرمنی بھر سے مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والی بہنوں نے حضور انور ایدہ اللہ کے پیغام کی روشنی میں متفرق زبانوں (اردو، گھانا، اطالوی، یونان،بوسنین،ترکی،سپینش، جرمن)میں اپنی ذمہ داریاں بیان کرتے ہوئے شاملین کو اپنامحاسبہ کرنے کی جانب توجہ مبذول کروائی۔

خصوصی پروگرام برائے ناصرات:صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ اور مہمان خصوصی رضوانہ نثار صاحبہ نے ناصرات کے اجتماع گاہ میں تشریف لے جا کر ایک خصوصی نشست میں شرکت کی۔اس پروگرام میں بچیوں کو لجنہ اماء اللہ کی تاریخ اور اس کے قیام کے مقاصد سے متعلق ویڈیو کلپ دکھائے گئے جس کے بعد ان سے ویڈیو میں بتائی جانے والی باتوں کے متعلق سوالات پوچھ کر پروگرام کو مزید پُرلطف بنایا گیا اور صحیح جواب دینے والی ناصرات میں چاکلیٹس تقسیم کی گئیں۔ اس پروگرام کے اختتام کے بعد صدر صاحبہ نے ناصرات کو چند نصائح کیں اور خلافت کے ساتھ مضبوط تعلق قائم کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ علاوہ ازیں ناصرات الاحمدیہ کی اجتماع گاہ میں تینوں دن کچھ نیشنل سیکرٹریات متفرق اجلاسات میں شامل ہوئیں۔

علاوہ اس کے ناصرات کی اجتماع گاہ میں صد سالہ جوبلی کے اہداف نماز (اہمیت وفرضیت،نماز میں حرکات و سکنات،رفع یدین)، قرآن (چندقرآنی پیشگوئیاں)،خطبہ جمعہ (حضور انور ایدہ اللہ کے خطبات)اور پردہ (پردہ سے متعلق خلفائے کرام کے ارشادات)کے حوالہ سے تزئین وآرائش اور تصاویر کے ساتھ جزیرہ کی شکل میں متفرق اسٹیشن بنائے گئے تھے۔جہاں ناصرات کی اپنے اہم پروگراموں کے علاوہ وہاں وزٹ کر کے دلچسپ اورمعلوماتی کوئز میں شامل ہوکر حوصلہ افزائی کے انعامات حاصل کرتی رہیں۔نیز ناصرات کے لیے متفرق تخلیقی اور تفریحی سر گرمیاں بھی کروائی گئیں۔جن میں بچیوں نے جوش و خروش سے حصہ لیا۔ناصرات کے اجتماع گاہ میں حاضری اورڈسپلن کا معیار قابل ستائش تھا۔

دوران اجتماع AMWSA(احمدیہ مسلم وُومین سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن) کی صدر کے انتخاب کی کارروائی عمل میں لائی گئی۔

علمی مقابلہ جات میں دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی لجنہ ممبرات و ناصرات میں انعامات تقسیم کیے گئے۔ نیزسال ۲۰۲۱ء تا ۲۰۲۲ء میں تعلیمی میدان میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی لجنہ ممبرات میں تعلیمی ایوارڈز تقسیم کیے گئے۔

اجتماع کے تیسرے اور آخری دن مورخہ ۴؍ جون کو چھ ٹیموں کے مابین دلچسپ کوئز پروگرام کے بعد بارہ بجے مرکزی ہال میں صد سالہ جوبلی کی مناسبت سے لجنہ اماء اللہ جرمنی نے اپنا خصوصی جوبلی پروگرام منعقد کیا۔اِس میں بالخصوص دستاویزی فلم ’’لجنہ اماء اللہ جرمنی کے ۵۰ سال پر طائرانہ نظر‘‘ کے عنوان سےپیش کی گئی۔اس پروگرام میں جرمنی کی موجودہ و پانچ سابقہ صدرات کو مدعوکیا گیا تھا۔ جنہوں نے اپنی ذمہ داریوں کے دوران خلافت سے اطاعت و وفا سے متعلق اپنے ایمان افروز واقعات سنائے۔اِس پروگرام کے دوران جملہ شاملین نے یکجہتی کے اظہار کے لیے سفید دوپٹے اوڑھے ہوئے تھےجو ایک پر سکون اور پاکیزہ ماحول کی عکاسی کر رہے تھے۔اس پروگرام میں لجنہ و ناصرات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

اس پروگرام کے اختتام پرصد سالہ جوبلی کی خوشی میں دوران وقفہ معزز مہمانوں کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا جس میں انچارج لجنہ سیکشن مرکزیہ،یورپین نیشنل صدرات، سابقہ نیشنل صدرات، سینئر مربیان سلسلہ کی بیگمات،نیشنل عاملہ ممبرات کے علاوہ انتظامیہ کمیٹی نیشنل سالانہ اجتماع،ریجنل صدرات مع عاملہ نے شرکت کی۔

وقفہ برائے طعام و نماز ظہر و عصر کے بعداختتامی اجلاس کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ عمومی کارروائی کے بعد سیکرٹری تعلیم لجنہ اماء اللہ جرمنی نے سالانہ اجتماع کی رپورٹ پیش کی۔بعدازاں نیشنل جنرل سیکرٹری صاحبہ نےجرمنی بھر کی لجنہ کی کارکردگی پر سالانہ رپورٹ ۲۰۲۰-۲۰۲۱ء پیش کی اور کارکردگی کے لحاظ سے بہترین مجالس اور سالانہ اجتماع پہ بہترین حاضری پر ریجنز کو انعامات تقسیم کیے گئے۔

دوران سال مجالس کی دوڑ میں مجموعی طور پہ تنظیمی سال ۲۰۲۱-۲۰۲۲ء میں کارکردگی کے لحاظ سے جرمنی بھر سےبڑی،درمیانی اور چھوٹی درج ذیل ۹؍ مجالس سند امتیاز کی حقدار ٹھہریں۔

بڑی مجالس میں:اوّل: Friedberg Mitte، دوم:Rodgau، سوم: Rödermark

درمیانی مجالس میں:اوّل: Wiesbaden Ost، دوم: Aziz Moschee، سوم: Frankfurt Griesheim

چھوٹی مجالس میں:اوّل:Bremen haven، دوم:Betzdorf، سوم:Soltau

صد سالہ جوبلی کے سال میں نیشنل اجتماع کے موقع پر لجنہ ممبرات و ناصرات کی بہترین حاضری کے لحاظ سے ریجنز میں سے Badenریجن نے پہلی، Mannheim ریجن نے دوسری اورRiedstadtریجن نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

بعد ازاں صد سالہ جوبلی اہداف پر عمل درآمد کے حوالہ سے معلوماتی پریز ینٹیشن دکھائی گئی،جس میں لجنہ جرمنی کےجوبلی اہداف کے حصول کے بارہ میں رپورٹ کا جائزہ شامل کیا گیا تھا۔ناصرات کے مقابلہ ترانہ میں اول آنے والی ناصرات نے ترانہ پیش کیا جو کہ اردو، عربی اور جرمن زبان میں تھا۔

آخر میں تقریب تقسیم انعامات منعقد ہوئی۔جس میں اوّ ل پوزیشن حاصل کرنے والی لجنہ ممبرات و ناصرات میں انعامات تقسیم کیے گئے۔

الحمد للہ! جوبلی پروجیکٹ کے تحت امسال مکمل لفظی ترجمۃ القرآن میں ۸۲؍ لجنہ ممبرات نے حصہ لیا۔اِس خصوصی مقابلہ میں اوّل پوزیشن حاصل کرنے والی لجنہ ممبر آسیہ ظفر باجوہ صاحبہ ریجن Offenbach نے گولڈ میڈل حاصل کیا۔ جبکہ ناصرات الاحمدیہ میں امسال معیار اوّل اور معیار دوم کی بالترتیب ۱۷؍ ناصرات نے حصہ لیا۔

معیاراوّل: اوّل: عزیزہ فریحہ احمد ریجن Hessen Süd Ost

معیار دوم: اوّل: عزیزہ عدینا بشریٰ ریجنRheinland Pfalz

دونوں خوش نصیب بچیوں کو حضرت امیر المومنین خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے ازراہ شفقت دستخطوں سے قرآن کریم باترجمہ کے نسخے بطورانعام دیے گئے۔

سالانہ اجتماع کے موقع پر مجلس شوریٰ ۲۰۱۴ء کے فیصلہ جات کے مطابق صد سالہ جوبلی کے سال میں تاریخ لجنہ اماء اللہ جرمنی مر تب کرنے کے لیے بر موقع سالانہ اجتماع ایک تصویری نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔جس میں پوسٹرز اور رولز اپ کے ذریعہ اجاگر کیا گیا۔

نیزسالانہ اجتماع کے تاریخ ساز موقع پر جرمنی بھر کے ۲۶؍ ریجنز نے اپنی اپنی مجالس کی ہسٹری اور نمائش کا اہتمام کیا۔جس میں جرمنی بھر سے جملہ۲۶؍ ریجنز نے نمائندگی کی اور سٹالز لگائے جو شاملین کے لیے بے پناہ دلچسپی اور معلومات کا باعث تھے جہاں ہمہ وقت شاملین کا ہجوم نظر آیا۔ ریجنز کے مابین اس ہسٹری نمائش کا منصفات کی زیر نگرانی مقابلہ کروایا گیا۔ ہسٹری نمائش کے اس مقابلہ میں بہترین کارکردگی پہ درج ذیل ریجنز نے پوزیشنز حاصل کیں۔

اوّل: Rheinland Pfalz، دوم:Niedersachsen، سوم: Gross Gerau

شعبہ صنعت و دستکاری کے تحت بھی پوزیشنز حاصل کرنے والی بہنوں میں انعامات کی تقسیم کی گئی۔ صدرصاحبہ کی مختصر تقریر اور دُعا کے بعد سالانہ اجتماع کا بخیروخوبی اختتام ہوا۔

لجنہ و ناصرات کے علمی و دیگر مقابلہ جات کا مجموعی جائزہ:سالانہ اجتماع میں گروپ اوّل و دوم کے علاوہ معلمات کا مقابلہ حسن قرات گروپ اول ودوم،معلمات کا حسن قرات، خاص حفظ قرآن، پریزینٹیشن،اردو نظم،مقالہ نویسی اردو و جرمن،ترانہ لکھنے کا مقابلہ،صدسالہ جوبلی پروجیکٹ لفظی ترجمہ قرآن کریم،کوئز حقیقۃالوحی کے علاوہ نومبائعات کے پانچ مقابلہ جات حسن قرأت، حفظ قرآن،قصیدہ،پریزینٹیشن اور کوئز کروائے گئے۔الغرض سترہ علمی مقابلہ جات میں ۴۳۰؍ اورصنعت ودستکاری کے چارمقابلہ جات(سلائی،کروشیہ،رسی کی ٹوکری،مسجد کا ماڈل)میں ۱۱۴؍ لجنہ ممبرات نے حصہ لیا۔ ناصرات الاحمدیہ کے تیرہ علمی مقابلہ جات میں ۳۳۶؍، سات اضافی مقابلہ جات میں ۸۲؍،نوتخلیقی مقابلہ جات میں ۱۱۸؍ اور سات تفریحی مقابلہ جات میں ۱۰۰؍ناصرات نے حصہ لیا۔لجنہ و ناصرات کی اجتماع گاہوں کے بیرونی احاطہ میں گارٹن کیفے میں متفرق موضوعات پر گفتگو کے علاوہ معزز مہمانوں سے ملاقات بھی کروائی گئی۔

علاوہ ازیں احمدیہ مسلم سٹوڈنٹ ایسوسی ایشن اور مسلم احمدیہ میڈیکل آرگنائزیشن، احمدیہ مسلم وکلاء ایسوسی ایشن کے علاوہ شعبہ رشتہ ناطہ کے تحت Meet & Greet کے پروگرام بھی منعقد ہوئے جس سے شاملین اجتماع کی بڑی تعداد نےاستفادہ کیا۔حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں دُعائیہ خطوط لکھنے کا انتظام بھی کیا گیا تھا۔

اِمسال پہلی مر تبہ ماؤں کی سہولت کے لیے Special Needs کے شعبہ کا قیام عمل میں لایا گیا،نیزشعبہ خدمت خلق کے تحت معلوماتی سیمینارز کروائے گئے،متفرق شعبہ جات وقف نو،وصیت،اُمور طالبات،لجنہ شاپ اور ناصرات شاپ بھی بنائے گئے تھے۔ لجنہ کے ادبی ذوق کو ملحوظ رکھتے ہو ئے بُک سٹال بھی لگایا گیا تھا۔جہاں ہمہ وقت شاملین کا ہجوم دکھائی دیا۔

آخر میں صد سالہ جوبلی کی خوشی میں مٹھائی کے علاوہ اجتماع مبارک کے سٹیکرز مع یادگاری قلم جملہ شاملین کو سونیئر کے طور پرتحفةً دیے گئے۔

الحمد للہ ہمارے ۴۳ویں سالانہ اجتماع کا کامیاب و کامران اختتام ہوا۔اللہ تعالیٰ ہماری حقیر کاوشوں کو بار آور کرے،جملہ کارکنات کو اجر عظیم سے نوازے اور حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ کی منشاء کے مطابق خدمات بجا لانے کی توفیق بخشے۔ آمین شعبہ ہذا کی ٹیم کےجملہ اراکین کیلئےدُعا کی درخواست ہے۔

(رپورٹ: لبنی ثاقب۔ منتظمہ رپورٹنگ سالانہ اجتماع ۲۰۲۳ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button