قرآن شریف کا حکم ہے کہ نظریں جھکا کے چلو
…جس کا م کوکرنے یا نہ کرنے کا حکم اللہ تعالیٰ نے ہمیں دیا ہے اور اس کامل اور مکمل کتاب میں اس بارہ میں احکام آ گئے ہیں اور جن اوامر و نواہی کے بارہ میں آنحضرتﷺ ہمیں بتا چکے ہیں کہ یہ صحیح اسلامی تعلیم ہے تو اب اسلام اور احمدیت کی ترقی اسی کے ساتھ وابستہ ہے۔ چاہے اسے چھوٹی سمجھیں یا نہ سمجھیں۔ اور یہ آخری شرعی کتاب جو اللہ تعالیٰ نے آنحضرتﷺ پراتاری ہے اس کی تعلیم کبھی فرسودہ اور پرانی نہیں ہوسکتی۔ اس لئے جن کے دلوں میں ایسے خیالات آتے ہیں وہ اپنی اصلاح کی کوشش کریں اور استغفار کریں۔ ان آیات میں جن باتوں کا ذکرکیاگیاہے ان کو مَیں مزید کھولتاہوں۔ سب سے پہلے تو مردوں کو حکم ہے کہ غضِّ بصر سے کام لیں۔ یعنی اپنی آنکھ کو اس چیزکو دیکھنے سے روکے رکھیں جس کا دیکھنا منع ہے۔ یعنی بلا وجہ نامحرم عورتوں کو نہ دیکھیں۔ جب بھی نظر اٹھاکر پھریں گے تو پھر تجسس میں آنکھیں پیچھا کرتی چلی جاتی ہیں اس لئے قرآن شریف کا حکم ہے کہ نظریں جھکا کے چلو۔
(خطبہ جمعہ فرمودہ ۳۰؍جنوری ۲۰۰۴ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل۹؍اپریل ۲۰۰۴ء)