گناہ کی تحریک کرنے والی مجلس کو ترک کرو
اگرمجلسوں میں تمہیں کہا جائے کہ کشادہ ہو کر بیٹھو یعنی دوسروں کو جگہ دو تو جلد جگہ کشادہ کردوتا دوسرے بیٹھیں اور اگر کہا جائے کہ تم اٹھ جاؤ تو بغیر چون وچرا کے اٹھ جاؤ۔
(اسلامی اصول کی فلاسفی، روحانی خزائن جلد ۱۰صفحہ۳۳۶)
یہ بات بہت ضروری ہے کہ تم لوگ دعا کے ذریعہ اللہ تعالیٰ سے معرفت طلب کرو۔ بغیر اس کے یقین کامل ہرگز حاصل نہیں ہوسکتا۔ وہ اس وقت حاصل ہوگا جبکہ یہ علم ہو کہ اللہ تعالیٰ سے قطع تعلق کرنے میں ایک موت ہے۔ گناہ سے بچنے کے لئے جہاں دعا کرو وہاں ساتھ ہی تدابیر کے سلسلہ کو ہاتھ سے نہ چھوڑو اور تمام محفلیں اور مجلسیں جن میں شامل ہونے سے گناہ کی تحریک ہوتی ہے ان کو ترک کرو اور ساتھ ہی ساتھ دعا بھی کرتے رہو۔ اور خوب جان لو کہ ان آفات سے جو قضا وقدر کی طرف سے انسان کے ساتھ پیدا ہوتی ہیں جب تک خدا تعالیٰ کی مدد ساتھ نہ ہو، ہر گز رہائی نہیں ہوتی۔
(ملفوظات جلد۷صفحہ۱۲۳، ایڈیشن۱۹۸۴ء)
ہمارا مذہب تو یہ ہے اور یہی مومن کا طریق ہونا چاہئے کہ بات کرے تو پوری کرے ورنہ چپ رہے۔ جب دیکھو کہ کسی مجلس میں اللہ اور اس کے رسول پر ہنسی ٹھٹھا ہورہا ہے تو یا تو وہاں سے چلے جاؤ تاکہ ان میں سے نہ گنے جاؤ اور یا پھر پورا پورا کھول کر جواب دو۔ دو باتیں ہیں۔ یا جواب یا چپ رہنا۔ یہ تیسرا طریقِ نفاق ہے کہ مجلس میں بیٹھے رہنا اور ہاں میں ہاں ملائے جانا، دبی زبان سے اخفاء کے ساتھ اپنے عقیدہ کا اظہار کرنا۔
(ملفوظات جلد ۱۰صفحہ۱۳۰، ایڈیشن۱۹۸۴ء)