جماعت احمدیہ کارڈف کے زیر انتظام فلسطین کے لیے ایک دعائیہ تقریب کا انعقاد
محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے ساؤتھ ویسٹ ریجن کی جماعت کارڈف نے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشادات کے عین مطابق مظلوم فلسطینیوں کو دعاؤں میں یاد رکھنے کی تحریک پر عمل کرتے ہوئے مسجد بیت الرحیم کارڈف میں مورخہ ۹؍ دسمبر ۲۰۲۳ء بروز ہفتہ ایک دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا جس میں مقامی احمدی احباب کے علاوہ دیگر مذاہب کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔
محمد نعمان صاحب ریجنل امیر ساؤتھ ویسٹ ریجن کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم و ترجمہ سے تقریب کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ عمار احمد صاحب ریجنل مشنری نے تقریب کے اغراض و مقاصد بیان کیے اور تمام حاضرین کا اس تقریب میں شمولیت کے لیے شکریہ ادا کیا جس کے بعد تمام شرکاء نے حماس اور اسرائیل کی جنگ کے متاثرین معصوم جانوں کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی۔
بعد ازاں نمائندہ ہندو مذہب نے اپنی مقدس کتاب بھگوت گیتا کے حوالے سے ایک بہترین انسان کی حیثیت سے زندگی گزارنے اور ہمدردئی انسانیت کے بارے میں ذکر کیا۔ نمائندہ سکھ مذہب نے اپنے مذہبی گروؤں کی مثالیں دے کر کہا کہ بے گناہ لوگوں کو قتل ہونے سے بچانے کی کوشش کرنی چاہیے اور بدلہ لینے یا طاقت کے مظاہرے سے گریز کرنا چاہیے۔نمائندہ کیتھولک چرچ نے انسانیت سے محبت اور تنازعات کو حل کرنے کے لیے دعاؤں کی طاقت اور اُس کے اثرات کا تذکرہ کیا۔ لارڈ میئر کارڈف نے کہا کہ کوئی بھی مذہب بے گناہ لوگوں کے قتل کی حوصلہ افزائی نہیں کرتا۔ لہٰذا فلسطین اور اسرائیل کے مابین مظلوم انسانوں پر جاری اس تشدد کو روکنے کے لیے دعاؤں کے ساتھ ساتھ عملی اقدامات کی بھی ضرورت ہے۔ ریجنل امیر صاحب نے اختتامی تقریر میں کہا کہ مذہب اسلام معصوم و مظلوم انسانوں کے قتل کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے امام جماعت احمدیہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا اس حوالے سے مؤقف پیش کیا۔
مندرجہ بالا تقاریر کے دوران مقامی جماعت کے بچوں کی طرف سے قرآن مجید، تورات اور بائبل سے امن و آشتی کے چند حوالہ جات پڑھے گئےجبکہ انصاف کرنے اور قیام امن کے لیے ایک نظم بھی سنائی گئی۔ دعاسے اس تقریب کا اختتام ہواجس کے بعد حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیاگیا۔ کُل حاضری ۱۰۵؍رہی۔
(رپورٹ : منور احمد مغل۔ سیکرٹری اُمور خارجہ جماعت کارڈف)