اے دوستو جو پڑھتے ہو اُمّ الکتاب کو
حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی زیر غور نظم آپؑ کی تصنیف اعجاز المسیح کے ٹائیٹل پیج صفحہ۲مطبوعہ۲۰؍فروری ۱۹۰۱ء سے لی گئی ہے جو روحانی خزائن جلد ۱۸ صفحہ۲ پر درج ہے۔ درثمین اردو کی نظم نمبر ۱۷ ہے۔ اس کے کل آٹھ اشعار ہیں۔
۱۔اے دوستو جو پڑھتے ہو اُمّ الکتاب کو
اب دیکھو میری آنکھوں سے اس آفتاب کو
اُمّ الکتاب: ummul kitaab قرآن مجید کا خلاصہ، کتاب کی ماں مراد سورۃ الفاتحہ
Mother of the book i.e. Quran (A key to the whole subject matter of Quran. An epitome of the whole of the Quran)
آفتاب: aaftaab سورج The Sun, dazzling and glorious
اے پیارے ساتھیو! تم جو قرآن پاک میں سورۃالفاتحہ پڑھتے ہو جو ام القرآن اور ام الکتاب ہے۔ جو سارے قرآن مجید کا خلاصہ ہے اور قرآن پاک کو کھولنے کی چابی ہے اسے سمجھنے کا پہلا زینہ ہے۔اب اس سورج جیسی چمکنے اور روشنی پھیلانے والی سورت کو میری آنکھوں سے دیکھوکیونکہ مجھے اللہ تعالیٰ نے قرآن کا عرفان عطا فرمایا ہے۔
۲۔سوچو دعاء فاتحہ کو پڑھ کے بار بار
کرتی ہے یہ تمام حقیقت کو آشکار
فاتحہ :faatehah سورہ فاتحہ، افتتاح، کھولنا Opening chapter of the Holy Quran
حقیقت:haqeeqatسچائی، معارف الٰہی The truth
آشکار:aashkaar آشکار، واضح، نمایاں clear, unveil Obvious, evident
سورۃ الفاتحہ بار بار پڑھ کر اس کے مطالب پر غور کرو تو اللہ تعالیٰ سارے حقا ئق کھول دے گا۔ دین و دنیا کی ساری حقیقت واضح ہو جائے گی۔
۳۔دیکھو خدا نے تم کو بتائی دعا یہی
اس کے حبیبؐ نے بھی پڑھائی دعا یہی
حبیب :habeeb محبوب، پیارا Beloved, the Holy Prophet
یہ وہ مبارک سورت ہے جو اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں سکھائی اور اس کے پیارے رسول ﷺ نے بھی یہ بار بار پڑھائی اور پڑھنے کی تاکید فرمائی۔ یہ ایک مکمل دعا ہے۔ اس کو پڑھنے سے قرآن مجید کا مفہوم سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ قرآن مجید کے ان مضامین کا خلاصہ ہے جو انسان کی اخلاقی اور روحانی ترقی کے ضامن ہیں۔
۴۔پڑھتے ہو پنج وقت اسی کو نماز میں
جاتے ہو اس کی رہ سے در بے نیاز میں
در بے نیاز: dar e be neyaaz غنی خدا کا دروازہ، بارگاہ الٰہی، Abode of the Gracious God, threshold
یہ سورت پانچ وقت نماز میں پڑھتے ہو۔ یہی سورت پڑھ کر اللہ پاک کے دربار میں حاضر ہوتے ہو۔
یہ انتہائی اہم سورت اسلامی نماز کی ادائیگی کا لازمی جزو ہے، اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔ ایک حدیث میں آتا ہے کہلَا صَلٰوۃَ اِلَّا بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ یعنی نماز کی کوئی رکعت بغیر سورۃ الفاتحہ کی تلاوت کے مکمل نہیں ہوتی۔
۵۔اس کی قسم کہ جس نے یہ سورت اُتاری ہے
اس پاک دل پہ جس کی وہ صورت پیاری ہے
اللہ جل شانہ جس نے نہایت پیاری حسین و جمیل صورت شکل والے حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے پاک مقدس دل پر یہ سورت نازل فرمائی ہے کی قسم کھا کر حق الیقین سے یہ دعویٰ کرتا ہوں۔
۶۔یہ میرے رب سے میرے لئے اک گواہ ہے
یہ میرے صدقِ دعویٰ پہ مہر الٰہ ہے
صدق دعویٰ: sadq-e-da‘waa دعویٰ کی سچائی Truth of my claim
مہرالٰہ :muhre-ilaah اللہ تعالیٰ کی تصدیق Seal of authenticity by Allah
یہ سورت اللہ تعالیٰ کے کرم سے میری سچائی کی ایک گواہ ہے۔ میں نے جو مسیح موعود اور مہدیٔ معہود ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس سورت میں دلائل دے کر اس کی حتمی تصدیق فرماتا ہے۔
۷۔میرے مسیح ہونے پہ یہ اِک دلیل ہے
میرے لئے یہ شاہد رب جلیل ہے
دلیل: daleel ثبوت Argument, proof
شاہد: shaahid دیکھنے والا، گواہ One who bears witness
ربِ جلیل: rabb-e-jaleel ربّ، پیدا کرنے والا، جلیل شان والا Glorious Creator
یہ ثابت کرتی ہے کہ مجھے اللہ تعالیٰ نے مسیح زماں بنایا ہے۔ یہ میرے لیے عالی مرتبت بزرگ شان والے خدائے عظیم و برتر کی طرف سے ایک گواہی ہے۔
۸۔پھر میرے بعد اوروں کی ہے انتظار کیا
توبہ کرو کہ جینے کا ہے اعتبار کیا
وہ موعود مسیحا آگیا خدائے عظیم و برتر نے سورت فاتحہ میں گواہی دے دی اب یہ تسلیم کرو کہ چودہ سو سال سے جس کے منتظر تھے وہ آگیا ہے۔ جب ایک شخص تمہارے درمیان دعویٰ کررہا ہے اور قرآن سے ثبوت پیش کر رہا ہے تو اپنی ضد اور ہٹ سے توبہ کرکے اسے تسلیم کر لو۔ زندگی کا کوئی اعتبار نہیں۔ امام کو مانے بغیر مرنا جاہلیت کی موت ہوتی ہے۔
یہ نظم تحت اللفظ سننے کے درج ذیل لنک پر کلک کریں۔