فلسطین کے عمومی حالات نیز یمن اور پاکستان کے احمدیوں کے لیے دعا کی تحریک
٭… اللہ تعالیٰ مسلمان ملکوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور دنیا کا فساد بھی ختم ہو
٭…دنیا اس حقیقت کو پہچان لے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کیے بغیران کے لیے کوئی راستہ باقی نہیں ہے
٭… دنیا کی بقا اسی میں ہے کہ اللہ کو پہچانیں اوراللہ کے بھیجے ہوئے کو مانیں
(۲؍فروری ۲۰۲۴ء، اسلام آباد، ٹلفورڈ) امیرالمومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ ۲؍فروری ۲۰۲۴ء میں دعاؤں کی تحریک کرتے ہوئے فرمایا:اس وقت جیسا کہ میں عموماً کہتا ہوں فلسطین کے عمومی حالات کے لیے دعائیں جاری رکھیں۔ سنا ہے کہ شاید غزہ میں تو جنگ بندی کی کوشش ہورہی ہے۔ شاید اسرائیلی حکومت بھی کچھ حد تک مان جائے، لیکن لبنان کی سرحد کے ساتھ جنگ بھڑکنے کے امکانات زیادہ بڑھ رہے ہیں اور اس کا اثر جو ہے پھر ویسٹ بینک کے فلسطینیوں پر بھی ہوگا۔
مغربی حکومتوں میں انصاف کا کوئی نام و نشان ہی نہیں۔ اب تو ان کے اپنے لکھنے والے مزید کھل کر لکھنے لگ گئے ہیں کہ ظلم کی انتہا ہورہی ہے۔ امریکہ کے لیڈر صرف اپنی معیشت بہتر کرنے کے لیے ان جنگوں کو ہوا دے رہے ہیں اور اسی وجہ سے ان کی آمد بڑھ رہی ہے کیونکہ ان کے اسلحہ کے کارخانے زیادہ پیداوار دے رہے ہیں۔ اب تو ان کے اپنے تجزیہ نگار بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ امریکہ اپنی اکانومی کو بہتر کرنے کے لیے یہ جنگ کو طول دینے کی کوشش کر رہا ہے اور دنیا میں فساد پھیلا رہا ہے۔ یہ نہیں جانتے کہ خدا تعالیٰ کی پکڑ سے یہ لوگ بچ نہیں سکتے۔ احمدی بہرحال اپنی دعاؤں اور رابطوں سے تباہی سے بچنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
گذشتہ دنوں یہ خبر بھی تھی کہ یو این کی جو مدد کرنے والی ایجنسی ہے، امریکہ اور یوکے وغیرہ نے انہیں مالی مدد دینی بند کردی ہے، انکار کردیا ہے کیونکہ ان کے گیارہ یا بارہ لوگ حماس کے ساتھ ملے ہوئے تھے۔ اس کی وجہ سے یہ ظلم کہ فلسطینیوں کی مدد نہ کرو۔ یہ صرف اس لیے ہے کہ ان کو مجبور کیا جائے اور کچھ بھی نہیں۔لیکن حیرت اس بات پہ ہے کہ اگر مغربی ملکوں نے مدد بند کی ہے تو یہ کوئی خبرنہیں آرہی کہ کیوں نہیں تیل کی دولت رکھنے والے مسلمان ممالک نے یہ اعلان کیا کہ ہم یہ مدد کریں گے کیونکہ یو این ایجنسی نے تو اعلان کیا ہے کہ اگر مدد نہ ملی تو فروری کے بعد ہم کوئی ایڈ نہیں پہنچا سکتے۔ بہرحال اللہ تعالیٰ ان مسلمان ملکوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور دنیا کا فساد بھی ختم ہو۔ اب ایران کے ساتھ بھی جنگ کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔
اسی طرح یمن کے احمدیوں کے لیے بھی دعا کریں۔ ہمارے ایک مخلص احمدی کی وہاں قید یا نظربندی کے دوران صحیح علاج نہ ہونے کی صورت میں وفات بھی ہوئی ہے۔ تفصیلات تو مشکل سے ہی ملتی ہیں۔ بہرحال ان لوگوں کے لیے بھی دعا کریں جو مشکلات میں گرفتار ہیں ۔ مزید تفصیلات ملنے پر پھر انشاءاللہ مرحوم کا جنازہ بھی پڑھاؤں گا۔
پاکستان کے احمدیوں کے لیے بھی دعا کریں۔ اپنے سیاسی مفادات کے لیے ہمیشہ احمدیوں کو ہی نشانہ بنایا جاتا ہے اور اسی طرح بعض شدت پسند تنظیموں سے بھی جماعت کو خطرہ ہے۔ افراد جماعت کو تو ہر جگہ دوہرا خطرہ ہوتا ہے۔ ایک شہری ہونے کی حیثیت سے اور ایک احمدی ہونے کی حیثیت سے۔ ربوہ اور باقی شہروں کے احمدیوں کے لیے بھی دعا کریں۔ اللہ تعالیٰ ان کو اپنی حفاظت میں رکھے۔ شریروں کے شر ان پر الٹائے۔
اللہ تعالیٰ ہر ملک میں احمدیوں کی حفاظت فرمائے اور دنیا اس حقیقت کو پہچان لے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کیے بغیران کے لیے کوئی راستہ باقی نہیں ہے۔ ان کی بقا اسی میں ہے کہ اللہ کو پہچانیں اوراللہ کے بھیجے ہوئے کو مانیں۔ اللہ تعالیٰ ان کو اس کی توفیق دے۔