متفرق مضامین

ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل(امراض نسواںکےمتعلق نمبر۱۰)(قسط۹۷)

(ڈاکٹر رغیبہ وقار بسرا)

(حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ’’ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل ‘‘کی ریپرٹری یعنی ادویہ کی ترتیب بلحاظ علامات تیار کردہ THHRI)

نیٹرم میوریٹیکم
Natrum muriaticum
(Sodium Chloride)

بچہ کی پیدائش کے بعد باقی رہ جانے والی کمزوریوں کو دور کرنے کے لیے بھی نیٹرم میور مفید ہے۔ اگر بچے کی پیدائش کے بعد عورت کی عمومی صحت خراب ہو جائے تو کالی کارب کے علاوہ نیٹرم میور بھی مؤثر دوا ہے جو صحت کو بحال کرتی ہے۔ اگر بچے کی پیدائش کے بعد کمر درد کالی کا رب سے ٹھیک نہ ہو تو نیٹرم میور بہت مؤثر ثابت ہو گی۔ اگر ماں کے دودھ میں کوئی ایسی کمی پائی جائے کہ بچہ صحیح رنگ میں پرورش نہ پائے یا دودھ جلد سوکھ جائے تو نیٹرم میور استعمال کرنا چاہیے۔ نیٹرم میور اس اندرونی زہر کو دور کرتا ہے جو بچے کی پرورش کی راہ میں حائل ہو اور بچے کی ضرورت کے مطابق دودھ بھی بڑھاتا ہے۔ نیٹرم میور بچوں کے سوکھا پن کی بھی بہترین دوا ہے۔ یہ سوکھا پن جسم کے اوپر سے نیچے کی طرف اترتا ہے۔ یہ بیماری بعض دفعہ ماؤں کی کسی بیماری کا نتیجہ ہوتی ہے لہذا ماں کا علاج بھی ضروری ہے۔عورتوں میں حیض کے ایام بے قاعدہ ہوں، خون مقدار میں زیادہ جاری ہو، سوزش پیدا کرنے والا لیکوریا ہو جس سے خارش بھی ہوتی ہو، حیض سے قبل طبیعت میں افسردگی اور غمگینی پیدا ہو، نیچے کی طرف بوجھ اور درد محسوس ہوتا ہو جو صبح کے وقت زیادہ ہو۔ یہ سب اجتماعی علامات نیٹرم میور کے مریضوں میں ملتی ہیں۔(صفحہ۶۲۷)

نیٹرم فاسفوریکم
Natrum phosphoricum
(Phosphate of Sodium)

نیٹرم فاس کا خون کے سرخ ذرات سے گہرا تعلق ہے حالانکہ خون میں سرخ ذرات کی کمی میں فیرم میٹ یا فیرم فاس اصل دوائیں ہیں لیکن بعض دفعہ یہ اکیلی کافی نہیں ہوتیں، نیٹرم فاس کو ساتھ ملا لیں تو یہ خون کی کمی کا بہت اچھا نسخہ ہے۔ خون کی کمی کے لیے آغاز میں کالی فاس، فیرم فاس اور کلکیریا فاس دینی چاہیے۔ یہ حاملہ خواتین کی خون کی ضروریات کو پورا کرنے والی بہترین دوائیں ہیں لیکن انہیں مسلسل استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ کچھ عرصہ استعمال کر کے وقفہ دیں پھر دوبارہ شروع کروا دیں۔ اگر یہ فارمولا کام نہ کرے اور حاملہ یا غیر حاملہ مریضاؤں یا مریضوں کے خون کی اصلاح کرنی ہو تو ساتھ نیٹرم فاس بھی ملا لیں۔ یہ خون کی کمی اور ذیا بیطس دونوں کے لیے بہت مفید ثابت ہو گی۔(صفحہ۶۲۹)

شوگر کی زیادتی سے تعلق رکھنے والی زنانہ و مردانہ جنسی بیماریوںمیں نیٹرم فاس مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ اگر رحم اپنی جگہ سے ٹل جائے اور اس وجہ سے حمل نہ ٹھہرتا ہو تو نیٹرم فاس حمل میں حائل روک کو دور کر سکتی ہے بشرطیکہ رحم کو اپنےاصل مقام کی طرف واپس لے جائے۔(صفحہ۶۳۰)

حیض کے دوران پیٹھ اور کمر میں درد ہو تو نیٹرم فاس اچھی دوا سمجھی جاتی ہے لیکن کالی فاس اور میگ فاس ملا کر دی جائے تو میرا تجربہ ہے کہ زیادہ اچھا اثر دکھاتی ہے۔(صفحہ۶۳۱)

حیض کے ایام میں خصوصاً دن کے وقت ہاتھ پاؤں ٹھنڈے ہوتے ہیں۔ لکھتے ہوئے ہاتھوں میں اینٹھن ہوتی ہے۔ ہاتھ پاؤں میں چیونٹیاں رینگنے کا احساس بھی نمایاں ہوتا ہے۔ اعضاء کا بھاری پن اور سن ہو جانا بھی نیٹرم فاس کی علامت ہے۔ جوڑوں میں دردہوتا ہے۔ عضلات میں خصوصاً پنڈلیوں میں تشنج اور کمزوری کا احساس۔ جوڑوں میں کڑکڑانے کی آوازیں۔ جوڑوں کا درد بالعموم دائیں کندھے سے شروع ہوتا ہے اور بعض اوقات یہاں تک ہی محدود رہتا ہے۔ سارے جسم میں رگڑ لگنے سے پیدا ہونے والے درد کا سا احساس۔ چلتے چلتے اچانک کوئی ٹانگ جواب دے دیتی ہے لیکن یہ کیفیت وقتی ہوتی ہے۔(صفحہ۶۳۱)

نیٹرم سلفیوریکم
Natrum sulphuricum

حیض کےایام سے پہلے یا بعد میں نکسیر پھوٹنے کا رجحان ہو تو اس میں بھی نیٹرم سلف کو آزمانا چاہیے۔ (صفحہ۶۳۴)

نکس وامیکا
Nux vomica
(Poison Nut)

نکس وامیکاکی ایک علامت یہ ہے کہ اس میں خواتین کا ماہانہ نظام بے قاعدہ ہو جاتا ہے۔ جب ماہواری وقت سے پہلے شروع ہو جائے تو لمبا چلتی ہے اور اگر وقت کے بعد شروع ہو تو معمول سے کم مدت میں ختم ہو جاتی ہے۔ یہی علامت برائی ئیونیا کی بھی ہے۔ برائیونیا میں حرکت سے تکلیف کا بڑھنا اسے نکس وامیکا سے ممتاز کرتا ہے کیونکہ نکس وامیکا کی حیض کی تکلیف حرکت سے نہیں بڑھتی۔نکس وامیکا میں رحم نیچے گرنے کا احساس بھی پایا جاتا ہے۔ مثانے میں بے چینی ہوتی ہے اور بار بار پیشاب کی حاجت ہوتی ہے لیکن مقدار میں کم ہوتا ہے۔ قبض رہتی ہے جو اسہال سے ادلتی بدلتی رہتی ہے۔ اس میں بواسیر کے مسوں میں بہت خارش ہوتی ہے۔ تھوڑی تھوڑی اجابت ہوتی ہے۔ انتڑیوں کی طبعی حرکت میں کمزوری واقع ہو جاتی ہے۔(صفحہ۶۴۱)

اوپیم Opium
(Dried Latex of the Poppy)

حمل کے دوران ہونے والی متلی جو کسی دوا سے قابو میں نہ آئے اس میں بھی او پیم مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ اوپیم کی متلی میں بھوک نہیں مٹتی مگر کھانا کھاتےہی الٹی آجاتی ہے۔ نظام ہضم سست ہونے کی وجہ سے مریض کا کھانا معدے میں اکٹھا ہو تا رہتا ہے اور متلی اور قے کا رجحان بہت بڑھ جاتا ہے۔ (صفحہ۶۴۷-۶۴۸)

عورتوں میں کسی خوف کے نتیجہ میں حیض کا خون بند ہو جاتا ہے۔ وضع حمل کے وقت در دیں رک جاتی ہیں، مریضہ پر غشی طاری ہو جاتی ہے اور جھٹکے لگتے ہیں۔ اچانک بے ہوشی اور غنودگی کا دورہ پڑتا ہے۔ بعض اوقات خوف کی وجہ سے حمل ضائع ہونے کا بھی اندیشہ ہوتا ہے۔(صفحہ۶۴۹-۶۵۰)

فاسفورس
Phosphorus

عورتوں کے ماہانہ ایام میں وقت سے پہلے سرخ چمکدار رنگ کا خون آنے لگے تو یہ فاسفورس کی خاص علامت ہے۔ فاسفورس کے اخراجات میں تیزابیت پائی جاتی ہے۔ لیکوریا بھی کاٹنے اور چھیلنے والا ہوتا ہے اور اسہال میں بھی اتنی تیزابیت ہوتی ہے کہ جلد پر چھالے پڑ جاتے ہیں۔(صفحہ۶۵۲)

رحم میں انفیکشن اور رسولیاں ہوں تو اس سے بھی خون جاری ہو جاتا ہے لیکن بعض دفعہ اس خون میں بدبو نہیں ہوتی۔ کم از کم آغاز میں یہ خون بغیر بدبو کے ہوتا ہے۔ اس میں بھی فاسفورس مفیدہے۔ (صفحہ۶۵۵)

بعض دفعہ عضلات ڈھیلے ہو کر لٹک جاتے ہیں، حفاظتی جھلیاں کمزور ہو جاتی ہیں مثلا ً بچوں کی پیدائش کے بعد رحم ڈھیلا ہو کر لٹکنے لگتا ہے۔ (صفحہ۶۵۹)

عورتیں یا مرد اعصاب کی زود حسی کی وجہ سے اولاد سے محروم ہوں تو کالی فاس اور فاسفورس مفید ثابت ہوتی ہیں۔ اعصاب کی زود حسی براہ راست بانجھ نہیں بناتی لیکن خلیوں میں بننے والے جرثوموں کی تکمیل نہیں ہو پاتی اور ان میں جان نہیں پڑتی۔(صفحہ۶۶۰)

فائٹولاکا
Phytolacca
(Poke Root)

دودھ پلانے والی عورتوں کے لیے فائٹولاکا غیرمعمولی اہمیت رکھتی ہے۔ سینہ کے غدود بہت سخت اور زود حس ہو جائیں اور کینسر کا احتمال ہو تو فائٹولاکا دینے میں تاخیر نہ کریں۔ فائٹولاکا کے علاوہ برائیونیا، بیلاڈونا اور کونیم بھی مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔ بیلاڈونا میں سختی کے ساتھ سرخی بھی ہوتی ہے اور برائیونیا میں بغیر سرخی کے غدود سخت ہو جاتے ہیں۔ ذرا سی حرکت بھی ناقابلِ برداشت ہوتی ہے۔ برائیونیا اور فائٹولا کا میں پتھر کی طرح سخت گلٹیاں بن جاتی ہیں۔ فائٹولاکا کی مریضہ کا دودھ کھٹا ز ہریلا اور پھٹا ہوا ہوتا ہے۔ اسے دودھ پلاتے ہوئے سخت تکلیف ہوتی ہے اور درد سارے جسم میں پھیلتا ہے۔ (کو نیم کا تفصیلی ذکر کو نیم کے باب میں دیکھیں )۔ جن عورتوں میں دودھ کی کمی ہویا بالکل ختم ہو جائے ان کے لیے بھی فائٹولا کا مفید ہے۔ حیض سے پہلے اور حیض کے دوران سینہ میں سوزش اور اکڑاؤ ہوتا ہے۔ سردی لگنے سے سینہ میں درد ہوتا ہے۔ ایسی عورتوں کا نزلہ سینہ کے غدودوں پر گرتا ہے اور وہاں سختی پیدا ہو کر سخت تکلیف ہوتی ہے۔ دودھ مکڑی کے جالے کی طرح دھاگے دار ہوتا ہے۔ اگر بچے کو دودھ پلاتے ہوئے ماں کو تشنج ہو جائے اور درد جسم کے تمام اعضاء میں پھیل جائے تو فائٹولاکا ہی دوا ہے۔ حیض جلد جلد ہو اور خون زیادہ آئے تو یہ بھی فائٹولا کا کی علامت ہے۔ عموماً ایسی عورتوں کے دائیں طرف بیضہ دانی میں درد ہوتا ہے۔ (صفحہ۶۶۴-۶۶۵)

پائپر نائیگر
Piper nigrum
(Black Pepper)
(سیاہ مرچ)

بعض دفعہ دودھ پلانے والی ماؤں میں بچے کی ضرورت سے بہت زیادہ دودھ پیدا ہونے لگتا ہے۔ ان کےلیے یہ بہت مفید دوا ہے۔ اس کا استعمال دودھ کو کم کر دے گا۔ (صفحہ۶۷۲)

پلاٹینم
Platinum
(Platina)

پلاٹینم میں جنسی رجحانات ہائیو سمس سے ملتے ہیں۔ تشنج بھی پایا جاتا ہے اور یہ تشنجی کیفیت رفتہ رفتہ بڑھتی جاتی ہے اور عضلات کو متاثر کرتی ہے۔ (صفحہ۶۷۳)

اگر بیضۃالرحم میں سوزش ہو اور لمبا عرصہ چلنے والا بانجھ پن بھی پایا جاتا ہو، جنسی تحریک بہت جلد ہوتی ہو اور بظاہر اس کی کوئی وجہ معلوم نہ ہو سکے تو صرف اس علامت کے ساتھ پیدا ہونے والے بانجھ پن میں پلاٹینم کو یاد رکھنا چاہیے۔ اگر بانجھ پن کا تعلق بہت زیادہ بننے والے لیکوریا سے ہو تو پھر بوریکس دوا ہے۔پلاٹینم میں رحم کی دیگر خرابیوں کی علامتیں بھی ملتی ہیں۔ رحم کی سختی، گانٹھیں بننے کا رجحان، رحم کا نیچے کی طرف لٹک جانا اور رحم سے بے تحاشا خون بہنا بھی پلاٹینم کی علامات ہیں۔ خون کا رنگ سیاہی مائل ہوتا ہے اور لوتھڑے بھی بنتے ہیں۔ حیض کا خون بہت جلد شروع ہو جاتاہے۔ یہ علامت تو بہت عام ہے لیکن پلاٹینم کی مزاجی علامات ساتھ موجود ہوں تو یہ بہت جلد کام کرے گی۔(صفحہ۶۷۴)

پلمبم میٹیلیکم
Plumbum metallicum

بچے کی پیدائش کے بعدپیشاب رکے تو کاسٹیکم (Causticum) اول دوا ہے۔ آپریشن کےبعد یہ کیفیت ہو تو سٹرانشیم کارب (Strontium Carb) دوا ہو گی۔ پلمبم بھی مفید ہو سکتی ہے۔ (صفحہ۶۷۷-۶۷۸)

(نوٹ ان مضامین میں ہو میو پیتھی کے حوالے سے عمومی معلومات دی جاتی ہیں۔قارئین اپنے مخصوص حالات کے پیش نظر کوئی دوائی لینے سے قبل اپنے معالج سے ضرورمشورہ کرلیں۔)

٭…٭…٭

مزید پڑھیں: ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل(امراض نسواںکےمتعلق نمبر۹)(قسط۹۶)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button