افریقہ (رپورٹس)

جماعت احمدیہ برکینافاسوکے تنتیسویں(۳۳)جلسہ سالانہ ۲۰۲۴ء کا کامیاب و بابرکت انعقاد

(چوہدری نعیم احمد باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل برکینافاسو)

٭… ’’وطن کی محبت ایمان کا حصہ ہے‘‘ کے مرکزی موضوع پر منعقدہ جلسہ سالانہ کے موقع پر حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام

٭… نماز تہجد کے ساتھ ساتھ پنجوقتہ نمازوں، روحانی و علمی تقاریر اور جلسہ سالانہ قادیان سے حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے براہ ست اختتامی خطاب میں آن لائن شرکت

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ برکینافاسو کا تینتیسواں(۳۳) جلسہ سالانہ مورخہ ۲۷ تا ۲۹؍دسمبر۲۰۲۴ء کو کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا اور حضور انور کے جلسہ سالانہ قادیان سے براہ راست اختتامی خطاب کے ساتھ بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا۔ الحمد للہ۔امسال جلسہ سالانہ پر مکرم موسیٰ میوا صاحب امیر جماعت احمدیہ سیرالیون نے بطور مرکزی نمائندہ شرکت کی۔ اس جلسہ کے لیے مرکزی موضوع ’’وطن کی محبت ایمان کا حصہ ہے‘‘ رکھا گیا تھا۔

جائزہ انتظامات جلسہ

مورخہ ۲۶؍دسمبر کو شام پانچ بجے مرکزی نمائندہ نے امیر جماعت احمدیہ برکینافاسو مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب، افسر جلسہ سالانہ، افسر جلسہ گاہ اور صدر مجلس خدام الاحمدیہ کی معیت میں جلسہ کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ نیز نماز مغرب و عشاء کے بعد مہمان خصوصی نے ڈیوٹی والے کارکنان و رضاکاران سے خطاب کیا۔

پہلا دن

مورخہ ۲۷؍دسمبر بروز جمعۃ المبارک صبح سوا چار بجے نماز تہجد سے دن کا آغاز ہوا جو لوکل مبلغ سانا موسیٰ صاحب نے پڑھائی۔ جلسہ میں شامل ہونے والے وفود گذشتہ روز دُور دراز سے سفر کرکے آئے تھے۔ بعض قافلے سارے دن کا طویل سفر کر کے جلسہ گاہ پہنچے تھے۔ اس کے باوجود احباب وخواتین نماز تہجد میں شوق سے شامل ہوئے۔ بعد نماز فجر ’’تعلق باللہ‘‘ کے عنوان پر حافظ نمی آدم صاحب نے درس دیا۔

دوپہر ایک بجے شاملین جلسہ نے جلسہ گاہ میں بیٹھ کر سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ کا خطبہ جمعہ مواصلاتی رابطہ کے ذریعہ بڑی اسکرین پر براہ راست سنا۔ مستورات کی مارکی میں بھی بڑی اسکرین کا انتظام کیا گیا تھا۔

بعد ازاں امیر صاحب برکینافاسو نےنماز جمعہ پڑھائی۔ خطبہ جمعہ میں آپ نے جلسہ سالانہ کی برکات سے فائدہ اٹھانے اور دعاؤں پر زور دینے کی طرف توجہ دلائی۔

تقریب پرچم کشائی: شام سوا چار بجے پرچم کشائی کی تقریب ہوئی۔ مرکزی نمائندہ نے لوائے احمدیت لہرایا جبکہ برکینافاسو کا جھنڈا مکرم امیر صاحب برکینافاسو نے بلند کیا۔ مہمان خصوصی نے دعا کرائی۔

پہلا اجلاس: پہلے اجلاس کی صدارت مرکزی نمائندہ نے کی جس میں تلاوت اور نظم کے بعد حضور انور کی طرف سے موصول ہونے والے خصوصی پیغام کا فرنچ ترجمہ کابورے سلیمان صاحب نائب امیر دوم برکینافاسو نے پڑھ کر سنایا۔ پیغام کا مورے ترجمہ بھی پیش کیا گیا۔ بعد ازاں مہمان خصوصی نے تقریر کی۔ آپ نے جماعت احمدیہ برکینافاسو پر خدائی افضال پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔ اور شہدائے برکینا فاسو کو خراج تحسین پیش کیا۔آپ نےبتایا کہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا پیغام ہی دنیا میں امن قائم کرنےمیں ممد ہو سکتا ہے۔اس کے بعد معزز مہمانوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ جن میں روایتی چیفس، بستان مہدی علاقہ کے چیف، ہائی کمشنر اور دیگر شامل تھے۔ ایک چیف نے مکرم مہمان خصوصی اور مکرم امیر صاحب برکینافاسو کی خدمت میں روایتی ٹوپی پیش کی۔ یہ ٹوپی اعلیٰ روایات کی امین اور امن کی علامت سمجھی جاتی ہے اور حکومت برکینافاسو نے اس ٹوپی کو اعلیٰ سرکاری تحفہ کے طور پر مخصوص کیا ہے۔

مہمانوں کے تاثرات کے بعد مہمان خصوصی نے افتتاحی دعا کرائی۔ دعاکے بعد معزز مہمانوں کو جلسہ سائٹ کا دورہ کرایا گیا جس میں جلسہ کے موقع پر لگی نمائش شامل تھی۔ مہمانوں نے نمائش کو بہت پسند کیا۔ یہاں تمام مہمانوں کی خدمت میں جماعتی کتب کے تحائف پیش کیے گئے۔

جلسہ سائٹ کے دورے کےبعد مہمانوں کو مسرور آئی انسٹیٹیوٹ اور مسرور میڈیکل کمپلیکس کا دورہ کروایا گیا۔ دونوں پراجیکٹس بستان مہدی میں ہی بنائے گئے ہیں۔ مہمانوں نے صحت کے میدان میں جماعتی خدمات کو بہت پسند کیا۔

اجلاس کی آخری تقریر: افتتاحی اجلاس کی آخری تقریر کابورے سلیمان صاحب نائب امیر دوم جماعت احمدیہ برکینافاسو کی تھی۔ آپ نے امسال جلسہ کے مرکز ی موضوع ’’وطن کی محبت ایمان کا حصہ ہے‘‘ پر فرنچ زبان میں تقریر کی۔ بعد ازاں نماز مغرب و عشاء جلسہ گاہ میں ادا کی گئیں۔

رات نو بجے شبینہ اجلاسات کی کارروائی شروع ہوئی۔ امسال چار مختلف زبانوں مورے، جولا، بیسا اور اردو میں الگ الگ مقامات پر یہ اجلاسات منعقد ہوئے۔ ان اجلاسات میں درج ذیل تقاریر ہوئیں: حضرت مسیح موعودؑ کا عشق رسولﷺ، میں نے احمدیت کیوں قبول کی؟، جولوگ قرآن کو عزت دیں گے وہ آسمان پر عزت پائیں گے، اور بطور واقفین زندگی ہماری ذمہ داریاں۔ ان شبینہ اجلاسات کے ساتھ پہلے روز کی کارروائی ختم ہوئی۔

مجلس شوریٰ لجنہ اماء اللہ برکینافاسو

لجنہ اماء اللہ برکینافاسو بعض وجوہات کی بنا پر اکتوبر میں اپنی مجلس شوریٰ کا انعقاد نہیں کر سکی تھی۔ چنانچہ جلسہ سالانہ کے موقع پر لجنہ اماء اللہ نےمجلس شوریٰ منعقد کی اور جلسہ کے پہلے روز رات کو شوریٰ کا افتتاحی اجلاس منعقد کیا۔

دوسرا دن

مورخہ ۲۸؍دسمبر بروز ہفتہ دن کا آغاز صبح سوا چار بجے نماز تہجد کی ادائیگی سے ہوا جو حافظ اچیدے سلام صاحب استاذجامعۃ المبشرین برکینا فاسو نے پڑھائی۔ نماز فجرکے بعد ’’اسلام میں اطاعت کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر درس لوکل معلم سادابو تراورے صاحب نے پیش کیا۔ حسب پروگرام آج تقریب آمین منعقد ہونا تھی جس کے لیے ریجنز سے نام آگئے تھے۔ دوران سال مختلف علاقوں اور اضلاع میں تقریب آمین منعقد ہوتی رہتی ہیں۔ تاہم قرآن مجید کی تکریم اور دوسروں کو تحریص دلانے کی خاطر جلسہ سالانہ کے موقع پر بھی اس تقریب کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ چنانچہ جو احباب جلسہ پر پہنچ جاتے ہیں ان کی آمین جلسہ کے موقع پر کی جاتی ہے۔اس بابرکت پروگرام میں کل ۱۶؍اطفال و خدام کی آمین ہوئی۔ تمام شاملین کو اسناد دی گئیں۔

دوسرے دن کا پہلا اجلاس سوا نو بجے صبح مکرم سومانا احمدو صاحب نائب امیراول برکینافاسو کی زیر صدارت شروع ہوا۔ تلاوت اور نظم کے بعد پہلی تقریر ’’تبلیغ کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر لوکل مبلغ کونے محمد صاحب نے کی۔ دوسری تقریرمائیگا تیجان صاحب لوکل مبلغ نے ’’انفاق فی سبیل اللہ‘‘ کے موضوع پر کی۔ پھر ایک نظم کے بعد اس اجلاس کی تیسری تقریر ’’خلافت احمدیہ اور امن عالم‘‘ کے موضوع پر پودا عبدالرحمٰن صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ برکینافاسو نے کی۔ اس کے ساتھ اجلاس کی کارروائی ختم ہوگئی۔

شام چار بجے جلسہ کا تیسرا اجلاس بصدارت کابورے سلیمان صاحب نائب امیر دوم برکینافاسو شروع ہوا۔ تلاوت اور نظم کے بعد حسن جنگانی صاحب مبلغ سلسلہ نے ’’قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِیْكُمْ نَارًا‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ اجلاس کی دوسری تقریر خاکسار نے ’’آنحضرتﷺ بطور سفیر امن عالم‘‘ کے عنوان پر کی۔

متفرق اجلاسات

نماز مغرب و عشاء کے بعد الگ الگ مقامات پر متفرق احمدی تنظیموں کے اجلاسات منعقد ہوئے۔ ان میں برکینافاسو میں رجسٹرڈ احمدی طلبہ و طالبات کی تنظیم FEEMABکا اجلاس، ملک بھر کے احمدی ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف، اور شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والے افراد کی تنظیم کا اجلاس، برکینافاسو کے احمدی اساتذہ او رشعبہ تعلیم سے تعلق رکھنے والے احبا ب و خواتین کی تنظیم کا اجلاس اور نیشنل شعبہ صنعت و تجارت کے تحت تمام احمدی کاروباری افراد کا اجلاس شامل تھے۔ یہ تنظیمی اجلاسات متعلقہ شعبہ کے افراد کا آپس میں تعارف بڑھانے، ایک دوسرے سے تعاون کرنے اور تیکنیکی مدد کرنے کا ذریعہ ہیں۔ ہر سال جلسہ کے موقع پر یہ اجلاسات کیے جاتے ہیں۔

اجلاس مستورات

اسی شام نماز مغرب و عشاء کے بعد اجلاس مستورات کا انعقاد ہوا جس میں تلاوت و نظم کے بعد ’’نظام جماعت‘‘ کے موضوع پر ایک تقریر ہوئی۔ پھرتقریب آمین ہوئی جس میں ۲۰ لجنہ ممبرات و ناصرات شامل ہوئیں۔تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والی لجنہ ممبرات کو تعلیمی اسناد دی گئیں۔ آخر پر صدر لجنہ اماء اللہ برکینافاسو مکرمہ Bapina Oumou صاحبہ نے اختتامی تقریر کی اور دعاکرائی۔

آج لجنہ اماء اللہ برکینافاسو کی مجلس شوریٰ کا اختتامی اجلاس بھی منعقد ہوا۔

تیسرا دن

مورخہ ۲۹؍دسمبر بروز اتوار دن کا آغاز صبح سوا چار بجے نماز تہجد کی ادائیگی سے ہوا جو حافظ عطاء النعیم صاحب استاذجامعۃ المبشرین برکینافاسو نے پڑھائی۔ نماز فجر سے پہلے دوران سال وفات پاجانے والے مرحومین کے نام دعا کی غرض سے پڑھے گئے۔ نماز کے بعد ’’جماعت میں شعبہ رشتہ ناطہ کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر لوکل معلم گامسورے محمد صاحب نے درس پیش کیا۔

اختتامی اجلاس: آج حسب پروگرام سیدنا حضور انور نے قادیان کے جلسہ سالانہ سے اختتامی خطاب فرمانا تھا۔ برکینافاسو جماعت کی خوش قسمتی ہے کہ اس موقع پر ویڈیو لنک کے ذریعہ ایم ٹی اے کی نشریات کے ساتھ شامل ہونے کی اجازت عطا ہوئی تھی۔مقامی طور پر جلسہ کا اختتامی اجلاس صبح آٹھ بج کر پچاس منٹ پر شروع ہوا جس کی صدارت مشترکہ طور پر مکرم امیر صاحب برکینافاسو اور مرکزی نمائندہ نے کی۔

تلاوت اور نظم کے بعد مرکزی نمائندہ نے تعلیمی میدان میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے احباب کو اسناد دیں۔ پھر بعض مہمانوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔ ایک مقامی چیف نے مہمان خصوصی کی خدمت میں ایک مقامی ہینڈ بیگ بطور تحفہ پیش کیا۔ امسال اللہ تعالیٰ کے فضل سے مہمانوں کی ایک بڑی تعداد جلسہ میں شامل ہوئی جن میں مقامی روایتی چیفس، نمائندہ اسپیکر نیشنل اسمبلی، متفرق وزارتوں کے نمائندگان، ویزہ سیکشن آفیسر، پروفیسرز، ڈاکٹرز، مذہبی تنظیموں کے سربراہ اور دیگر معززین شامل تھے۔

مرکزی نمائندہ نے اپنے اختتامی کلمات میں سورہ جمعہ کی آیات کی روشنی میں حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے مشن اور آج جماعت احمدیہ کی عالمی خدمات کا تذکرہ کیا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب برکینافاسو نے تقریرکی جس میں آپ نے جماعت احمدیہ برکینافاسو کے اخلاص و وفا اور خلافت کی بے انتہا اطاعت اور خلافت کی عنایات کا ذکر کیا۔ آپ نے دس بج کر پچیس منٹ پر اپنی تقریر ختم کی۔

جلسہ قادیا ن میں براہ راست شرکت

جلسہ سالانہ قادیان میں مواصلاتی رابطہ کے ذریعہ براہ راست شامل ہونے اور سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ کا خطاب سننے کے لیے جلسہ گاہ میں انتظامات نماز فجر کے بعد ہی کرلیے گئے تھے۔ حضور انو رکا خطاب شروع ہونے سے بہت پہلے ہمارے جلسہ گاہ سے ایم ٹی اے کے ساتھ آڈیو ویڈیو رابطہ قائم ہو چکا تھا۔ جلسہ گاہ میں تمام شاملین عقیدت و احترام اور نظم و ضبط کے ساتھ تشریف رکھتے تھے۔ مستورات اور مردانہ جلسہ گاہ دونوں طرف بڑی اسکرین لگا کر خطاب دیکھنے کا انتظام کیا گیا تھا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے دوران خطاب ایم ٹی اے سے دو طرفہ مواصلاتی رابطہ مسلسل قائم رہا۔ حضور انور کے خطاب کے بعد اختتامی دعا کے ساتھ ہی برکینافاسو کا ۳۳ واں جلسہ سالانہ اپنے اختتام کو پہنچا۔ دعا کے بعد حضور انور نے ازراہ شفقت ہمیں نظمیں اور ترانے پیش کرنے کے لیے وقت عنایت فرمایا جس میں برکینافاسو کی جلسہ گاہ سے ’’مسرور انی معک یا مسرور انی معک‘‘ والا ترانہ پیش کیا گیا۔ تمام شاملین جلسہ ہاتھ اٹھا کر اپنی عقیدت کا اظہار کر رہے تھے۔

حضور انور کے تشریف لے جانے کے بعد جلسہ گاہ برکینافاسو میں احباب نے جوش و جذبہ کے ساتھ لاالہ الا للّٰہ کاورد کیا اور دیگر نظمیں اور ترانے پڑھے۔ اس کے ساتھ ہی جلسہ ختم ہوا اور احبا ب اپنے اپنے علاقوں کی جانب روانہ ہوئے۔

جلسہ کے آخری دن تمام مرکزی و لوکل مبلغین کا ایک گروپ فوٹو بنایا جاتا ہے۔ اس سال بھی اسٹیج پر مہمان خصوصی کے ساتھ یہ گروپ فوٹو بنایا گیا۔ اسی طرح نیشنل مجلس عاملہ اور بعض دیگر شعبہ جات نے گروپ فوٹوز بنائے۔

حاضری: برکینافاسو میں دہشت گردی کی وجہ سے بہت سے علاقوں سے سفر کرنا ممکن نہیں ہے۔ اس لیے تمام ریجنز سے نمائندگی نہیں ہوسکی۔

محمد آباد (ڈوری) جہاں شہدائے برکینافاسو کے ورثاء کی رہائش ہے۔ اور اسی طرح دہشتگردی کی وجہ سے اپنے دیہات چھوڑ کر آنے والے احمدی محمد آباد میں آکر آباد ہوگئے ہیں۔ یہ سارے احباب جلسہ میں آنے کے لیے بےتاب تھے لیکن راستے بند ہونے کی وجہ سے نہیں آسکتے تھے۔ چنانچہ جماعتی طور پر انتظام کیاگیا کہ یہ احباب ویڈیو لنک کے ذریعہ جلسہ میں شامل ہوں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ تجربہ کامیاب رہا اور محمد آباد میں ۷۷۱؍افراد جلسہ کی کارروائی میں براہ راست شامل ہوئے۔

ڈوری میں جلسہ سننے والے افراد کو شامل کر کے کل حاضری ۶۵۲۲؍رہی۔ اور ۱۷۶؍جماعتوں کی نمائندگی ہوئی۔ الحمد للہ

ریڈیو جلسہ: جلسہ کے موقع پر بستان مہدی میں ایف ایم ریڈیو کی انسٹالیشن کی گئی۔اس ریڈیو کی نشریات تقریباً بیس کلومیٹرز تک سنی جاسکتی تھیں۔دوران جلسہ مختلف مقامات اور ڈیوٹیوں پر موجودکارکنان بھی ریڈیو کے ذریعہ جلسہ کی کارروائی سے مستفید ہوتے رہے۔اسی طرح ارد گرد کی آبادی بھی جلسہ کی کارروائی سن سکتی ہے۔ جلسہ گاہ کے اندر ساؤنڈ سسٹم کے علاوہ بستان مہدی میں موجود مسجد کے مینار پر نصب لاؤڈ اسپیکرز کے ذریعہ بھی جلسہ کی مکمل کارروائی نشر کی جاتی ہے۔ اس سے ارد گرد کی آبادی مستفید ہوتی ہے۔

سوشل میڈیا: شعبہ سوشل میڈیا نے جلسہ کی مکمل کارروائی براہ راست سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر نشر کی۔ اس طرح مجموعی طو رپر تین لاکھ چار ہزار پانچ صد اکتیس افراد تک جماعت کا پیغام پہنچا۔

دیگر شعبہ جات

٭… لنگر خانہ: جلسہ گاہ کے ساتھ ہی جماعتی ملکیتی زمین پر جلسہ کے لیے لنگر خانے کا انتظام کیا گیا۔ لنگر کا انتظام مرکزی ہوتا ہے۔اور ہر ریجن کی تعداد کے مطابق ان کو تیار شدہ کھانا مہیا کیا جاتا ہے۔ متعلقہ علاقے اور ضلع کے خدام اپنے اپنے لوگوں میں کھانا تقسیم کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔

٭…جلسہ پر لگے بازار میں کھانے کی اشیاء،، کپڑے، دوائیاں، جوتے اور دیگر چیزوں کے اسٹالز لگائے گئے تھے۔

٭… شعبہ صحت کے تحت ایک باقاعدہ کیمپ لگایا گیا جہاں احمدی ڈاکٹرز چوبیس گھنٹے ڈیوٹی پر موجود رہے۔ اسی طرح ہومیو پیتھک کیمپ بھی لگایا گیا۔ بستان مہدی میں امسال تعمیر ہونے والے مسرور میڈیکل کمپلیکس کی بدولت مریضوں کو باہر لے جانے کی ضرورت نہیں پڑی اور جلسہ کی سائٹ پر ہی علاج میسر آگیا۔

٭… ہیومینٹی فرسٹ کا بھی اسٹال لگایا گیا جہاں اس شعبہ کی پراڈکٹس کی تشہیر کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کا سامان بھی میسر کیا گیا تھا۔

٭… ہر سال جلسہ میں ایک مرکزی نمائش لگائی جاتی ہے۔ جہاں جماعتی کتب، جماعت برکینافاسو کی سالانہ سرگرمیاں، مساجد، مشن ہاؤسز، جماعتی ریڈیوز، ہسپتال اور دیگر شعبہ جات کا تعارف تصویری اور تحریری طو رپر پیش کیا جاتا ہے۔ مہمان خصوصی نے جلسہ کے انتظامات کا جائزہ لینے کے دوران نمائش کا فیتہ کاٹ کر افتتاح بھی کیا۔

٭…امسال نمائش کے ساتھ قرآن مجید سیکشن الگ سے بنایا گیا۔ جہاں جماعت احمدیہ کی طرف سے کیے جانے والے تمام تراجم خوبصورتی کے ساتھ رکھے گئے تھے۔ اس کے ساتھ امسال برکینافاسو کی سب سے بڑی مقامی زبان مورے میں شائع ہونے والے ترجمہ قرآن کی نمائش بطور خاص لگائی گئی تھی۔ لوگوں نے اسے بہت پسند کیا اور بہت سارے احباب نے یہ ترجمہ خریدا۔

نمائش دست کاری: جلسہ گاہ مستورات میں لجنہ اماء اللہ کی طرف سے دست کاری کی ایک نمائش لگائی گئی تھی۔ جہاں ممبرات نے اپنے ہنر پارے سجائے۔

پریس کانفرنس: جلسہ برکینا فاسو کے پروگرام کے مطابق جلسہ سے قبل مقامی میڈیا کے ساتھ ایک پریس کانفرنس منعقد کی جاتی ہے امسال یہ کانفرنس مورخہ ۲۱؍دسمبر کو مرکزی مشن ہاؤس سومگاندے میں منعقد ہوئی جہاں مکرم امیر صاحب برکینافاسو اور افسر جلسہ سالانہ مکرم کونے داؤدا صاحب نے میڈیا کو بریفنگ دی۔ اس کانفرنس میں نیشنل ریڈیو اور ٹی وی کے علاوہ پرائیویٹ ٹی وی چینلز، ریڈیو، سوشل میڈیا اور اخبارات کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اس طرح مقامی میڈیا پر ایک ہفتہ قبل جلسہ کی خبریں آنا شروع ہوگئیں۔

(رپورٹ: چودھری نعیم احمد باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

٭…٭…٭

مزید پڑھیں: لجنہ اماء اللہ برکینا فاسو کے سولہویں سالانہ نیشنل اجتماع کا انعقاد

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button