نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۴؍فروری ۲۰۲۵ء بروز منگل بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ جمیلہ شاہین میاں صاحبہ اہلیہ مکرم خلیل میاں صاحب (تھارٹن ہیتھ۔یوکے)کی نماز جنازہ حاضر اور پانچ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرمہ جمیلہ شاہین میاں صاحبہ اہلیہ مکرم خلیل میاں صاحب (تھارٹن ہیتھ۔ یوکے)
30؍جنوری 2025ء کو 73 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ عیسائیت سے احمدی ہوئیں اور 1972ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ کے دور میں بیعت کی سعادت حاصل کی۔ بیعت کے بعد حضور رحمہ اللہ نے آپ کااسلامی نام جمیلہ شاہین میاں رکھا۔ مرحومہ نے اپنی فیملی کی مخالفت کو بڑے صبر وحوصلہ سے برداشت کیا اور اسلام احمدیت پربڑی ثابت قدمی سے قائم رہیں۔ جماعتی کاموں میں بہت فعال تھیں۔جلسہ سالانہ کے موقع پر بچوں کے creche میں ڈیوٹی دیا کرتی تھیں۔ نمازوں کی پابند، بہت نرم مزاج اور مہمان نواز خاتون تھیں۔ چندوں میں باقاعدہ تھیں۔ کارڈف کی مسجد اور دیگر مالی تحریکات میں بھی حصہ لینے کی توفیق پائی۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ دو بیٹیاں شامل ہیں۔ مرحومہ مکرم عقیل میاں صاحب (ومبلڈن سولیسٹر ز ) کی بھابھی تھیں۔
نماز جناز ہ غائب
۱۔مکرمہ شمیم بشریٰ صاحبہ اہلیہ مکرم عبدا لمنان بھٹہ صاحب ( ربوہ )
15؍دسمبر2024ء کو 83 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کے شوہر عبدالمنان بھٹہ صاحب کو ان کے وقف کے بعد حضرت خلیفۃالمسیح الثالث رحمہ اللہ نے احمدیہ سیکنڈری سکول ٹمبوڈو (Tombodu) سیرا لیون میں بطورپرنسپل بھیجا۔ مرحومہ بھی بطور وقف ٹیچر ساتھ گئیں اور 1976ء سے 1980ء تک وہاں خدمت سر انجام دی۔ مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابند، تہجد گزار، دعا گواور صاحب رؤیا بزرگ خاتون تھیں۔ جماعت اور خلافت سے گہری وابستگی تھی۔ خلفاء کو دعا کے لیے خود بھی خطوط لکھنا اور بچیوں کواس کی تاکید کرنا ان کا معمول تھا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں چار بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کی بیٹی مکرمہ سمیعہ منان صاحبہ اسلام آباد ریجن کی ریجنل صدر لجنہ رہ چکی ہیں۔
۲۔مکرمہ مریم کنیز صاحبہ اہلیہ مکرم محمد ریاض نوید صاحب (ہمبرگ۔جرمنی)
6؍نومبر2024ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے حلقہ کی صدر لجنہ کے علاوہ ریجن کی سطح پر مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ صوم و صلوٰۃ کی پابند، ہمدرد، ملنسار، غریب پرور ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
۳۔مکرم جواد احمد صاحب ابن مکرم داؤد احمد صاحب مرحوم (جرمنی)
17؍اکتوبر2024ء کو 26سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ پاکستان میں خدام الاحمدیہ میں ناظم تربیت کے علاوہ مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ پروگراموں کی انتظامی کمیٹی کے ممبر بھی رہے۔ فروری 2020ء میں پاکستان سے جرمنی آئے۔ یہاں بھی جماعت کے ایک فعال ممبر تھے اور خدام الاحمدیہ میں ناظم خدمتِ خلق کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ مقامی اور نیشنل اجتماعات اور جلسہ سالانہ پر بھی بڑے شوق سے ڈیوٹیاں دیا کرتے تھے۔ ریجن کی کرکٹ ٹیم کے بھی ایک اہم رکن تھے۔ پسماندگان میں والدہ کے علاوہ ایک بھائی اور دو بہنیں شامل ہیں۔ آپ کے بھائی اپنی جماعت میں سیکرٹری وقف جدید اور قائد مجلس کے طورپر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
۴۔مکرم فیاض احمد قمر صاحب ابن مکرم محبوب عالم صاحب(شاہدرہ لاہور)
23؍مئی 2024ء کو49سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت صوفی گلاب صاحب رضی اللہ عنہ کے پڑ پوتے تھے۔ جن کی بدولت گھٹیالیاں اور پورے ضلع سیالکوٹ میں احمدیت پھیلی۔ مرحوم نے گاؤں میں ناظم اطفال اور قائد مجلس کے طور پرخدمت کی توفیق پائی۔ لاہور میں آکر بھی مختلف جماعتی کاموں میں شامل ہوتے رہے۔ خلافت سے بے لوث محبت تھی۔ نماز کا خصوصی اہتمام اور تلاوت با قاعدگی سے کرتے تھے۔ کبھی بیماری کی حالت میں بھی نماز نہیں چھوڑی۔ رمضان میں گھر میں نماز با جماعت اور درس القرآن کا اہتمام کرتے تھے۔ اس سال رمضان میں تین بار قرآن کریم کا دور مکمل کیا۔ چندہ با قاعدگی سے ادا کرتے تھے اور اپنی اولاد کو بھی اس کی تلقین کرتے تھے۔ حضورانور کا خطبہ جمعہ باقاعدگی سے سنتے تھے۔ پسماند گان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔
۵۔مکرم صغیر احمد ناصر صاحب ابن مکرم صوبیدار برکت علی صاحب (کراچی)
22؍اکتوبر 2024 ء کو 76 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند، خوش اخلا ق اور شریف النفس انسان تھے۔ جماعت کے ساتھ گہرا تعلق تھا اور خلافت کے عاشق تھے۔ کراچی میں سیکرٹری جائیداد اور منتظم تعلیم القرآن انصار الله کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ اپنی اولاد کو بھی جماعت کے ساتھ منسلک رہنے کی تلقین کیا کرتے تھے۔ خلافت کی ہر تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭