نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۰؍فروری ۲۰۲۵ء بروز سوموار بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ آصفہ ریحانہ صاحبہ اہلیہ مکرم مظفر اقبال چیمہ صاحب مرحوم (نائب ناظم وقف جدید قادیان۔بھارت)کی نماز جنازہ حاضر اور پانچ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرمہ آصفہ ریحانہ صاحبہ اہلیہ مکرم مظفر اقبال چیمہ صاحب مرحوم( نائب ناظم وقف جدید قادیان۔ بھارت )
2؍فروری 2025ء کو 74 سال کی عمر میں بقضائےالٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ چک 312ضلع فیصل آباد میں پیدا ہوئیں۔ 1975ء میں شادی ہوکر قادیان گئیں۔ مرحومہ مکرم منظور احمد چیمہ صاحب مرحوم درویش قادیان کی بہو تھیں۔ گذشتہ چار سال سے یو کے میں مقیم تھیں۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ اور قر آن کریم کی تلاوت کی پابند،تہجد گزار،بڑی مخلص اور نیک خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ گہرا فدائیت کا تعلق تھا۔حضور انور کی طرف سے تسبیحات کی تحریک ہوئی تو نہ صرف خود باقاعدگی سے روزانہ تسبیحات کرتیں بلکہ بچوں کو بھی اس کی تلقین کرتی تھیں۔ ایم ٹی اے خصوصاً This Week With Huzoor با قاعدگی کے ساتھ دیکھا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔ مرحومہ مکرم خالد حیات صاحب (Hayat Funeral Service) کی خوشدامن تھیں۔
نماز جنازہ غائب
۱۔مکرم ڈاکٹر مرزا منور احمد صاحب ابن مکرم حافظ عبدالسلام صاحب (دارالعلوم غربی صادق ربوہ)
25؍جنوری 2025ء کو 92 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کا زیادہ وقت کراچی میں گزراجہاں آپ کو تقریباً 30 سال جماعت میں مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق ملی۔ پنجوقہ نمازوں کے پابند، تلاوت قرآن کریم روزانہ باقاعدگی سے کرنے والے، ہمدرد، حلیم الطبع، دعا گو، تقویٰ شعار، مخلص اور باوفا انسان تھے۔ چندوں میں باقاعدہ تھے۔ اس کے علاوہ جب بھی کوئی مالی تحریک ہوتی اس میں معیاری قربانی پیش کیا کرتے تھے۔ خلافت سے بے انتہا محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔آپ کی اپنی کوئی اولاد نہ تھی۔ اپنے ایک عزیز کی تین ماہ کی بیٹی کو گود لیا اور اپنے بچوں کی طرح پرورش کی اور اسے اچھی تعلیم دلوائی۔آپ مکرم مرزا عبد الرشید صاحب (سیکرٹری ضیافت یوکے) کے بہنوئی تھے۔
۲۔مکرم غلام حسن آہنگر صاحب ابن مکرم عبدا لعزیز آہنگر صاحب ( نئی بستی اننت ناگ صوبہ جموں و کشمیر۔انڈیا)
13؍جنوری 2025ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کو 1971ء میں بیعت کا شرف حاصل ہوا۔ خاندان میں اکیلے احمدی تھے۔ آپ چونکہ اہل حدیث کے جنرل سیکرٹری تھے اس لیے بیعت کے بعد آپ کو شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ سارے خاندان نے آپ کا بائیکاٹ کردیا اور بیوی نے بھی سخت مخالفت کی لیکن آپ نے استقامت کا نمونہ دکھایا۔مرحوم صوم وصلوٰۃ اور اسلامی شعار کے پابند، خلافت سے والہانہ محبت رکھنے والے، شریف النفس، سنجیدہ طبیعت کے مالک، ایک مخلص اور فدائی احمدی تھے۔ تبلیغ کا بڑا جوش تھا۔ مرحوم نے امیر ضلع اننت ناگ کے علاوہ مختلف جماعتی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹیاں شامل ہیں۔
۳۔مکرمہ سیّدہ شمیم صاحبہ اہلیہ مکرم شیخ عبدالمجید صاحب (جرمنی)
15؍دسمبر 2024ء کو 88سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت میاں فضل محمد صاحب ہرسیاں والے رضی اللہ عنہ اور حضرت برکت بی بی صاحبہ رضی اللہ عنہا کی نواسی تھیں۔لجنہ اماء اللہ راولپنڈی میں پانچ سال تک صدر حلقہ اور پھر سیکر ٹری تربیت اور سیکرٹری خدمت خلق کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ راولپنڈی میں حضرت خلیفۃالمسیح کے خطبات بذریعہ کیسٹ سنوانے کا کام بھی خوش اسلوبی سے کرتی رہیں۔ جرمنی آنے کے بعد اپنی مجلس میں شعبہ سمعی و بصری کے علاوہ سیکرٹری اشاعت، سیکر ٹری رشتہ ناطہ اور سیکر ٹری وصیت کے طو رپر خدمت کی توفیق پائی۔جہاں بھی رہیں بچوں کو قرآن مجید بھی پڑھاتی رہیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم شیخ عبدالوحید صاحب سیکرٹری سمعی بصری Offenbach اوردوسرے بیٹے مکرم محمد سلیم احمد صاحب صدر جماعت Nauheimکے طورپر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ آپ مکرم محمد اسلم خالد صاحب (کارکن دفتر پرائیویٹ سیکرٹری یوکے) کی ہمشیرہ تھیں۔
۴۔مکرم منصور احمد صاحب(ہنسلو۔یوکے)
8؍جنوری ۲۰۲۵ءکو 91 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم حضرت بابو عبدالرحمٰن صاحب انبالوی رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پڑ پوتے تھے۔ ان کے والد 1947ء میں بٹالہ سے ہجرت کر کے سرگودھا میں رہائش پذیر ہوئے۔ مرحوم نے پاکستان ایئرفورس میں کام کیا۔ 1961ء میں یو کے شفٹ ہوئے۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابندایک نیک، مخلص اور باوفا انسان تھے۔ آپ نے ہنسلو جماعت کے سیکرٹری تبلیغ،سیکرٹری مال اور سیکرٹری وقف نوکے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ تبلیغی پمفلٹس بڑے شوق سے تقسیم کرتے اور وقف نو بچوں کی اردو کلاسیں بھی لیتے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم عادل منصور صاحب ایم ٹی اے انٹرنیشنل میں بطور ڈائر یکٹر آئی ٹی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
۵۔مکرمہ امۃالوحید ہادی صاحبہ بنت کیپٹن ہادی علی خان صاحب مرحوم(St. Albans نزد لوٹن۔یوکے)
6؍اکتوبر 2024ء کو 69سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ مکرم مولانا ذوالفقارعلی خان صاحب کی پوتی اور مکرم خان بہادر غلام محمد خان صاحب کی نواسی تھیں۔ مرحومہ دماغی طور پر کمزور تھیں لیکن بڑی ثابت قدمی سے احمدیت پر قائم رہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭