کلام امام الزمان علیہ الصلاۃ والسلام

لیلتہ القدر انسان کے لئے اس کا وقت اصفیٰ ہے

کلام امام الزّماں علیہ الصلوٰۃ والسلام

قرآن شریف میں جو لیلۃ القدر کا ذکر آیا ہے کہ وہ ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔یہاں لیلۃالقدر کے تین معنی ہیں۔ اوّل تو یہ کہ رمضان میں ایک رات لیلۃالقدر کی ہوتی ہے۔ دوم یہ کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا زمانہ بھی ایک لیلۃالقدر تھا یعنی سخت جہالت اور بےایمانی کی تاریکی کے بعد وہ زمانہ آیا جبکہ ملائکہ کا نزول ہوا کیونکہ نبی دنیا میں اکیلا نہیں آتا بلکہ وہ بادشاہ ہوتا ہے اور اس کے ساتھ لاکھوں کروڑوں ملائکہ کا لشکر ہوتا ہے۔ جو ملائک اپنے اپنے کام میں لگ جاتے ہیں اور لوگوں کے دلوں کو نیکی کی طرف کھینچتے ہیں۔ سوم لیلۃالقدر انسان کے لئے اس کا وقت اصفیٰ ہے۔

(ملفوظات جلد۲ صفحہ۲۲۸۔۲۲۹۔ ایڈیشن۲۰۲۲ء)

یہ بات یاد رکھنے کے لائق ہے کہ ہر نبی کے نزول کے وقت ایک لیلۃ القدر ہوتی ہے جس میں وہ نبی اور وہ کتاب جو اس کو دی گئی ہے آسمان سے نازل ہوتی ہے اور فرشتے آسمان سے اترتے ہیں لیکن سب سے بڑی لیلۃالقدر وہ ہے جو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو عطا کی گئی ہے درحقیقت اس لیلۃ القدر کا دامن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ سے قیامت تک پھیلا ہوا ہے۔ اور جو کچھ انسانوں میں دلی اور دماغی قویٰ کی جنبش آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ سے آج تک ہو رہی ہے وہ لیلۃ القدر کی تاثیریں ہیں صرف اتنا فرق ہے کہ سعیدوں کے عقلی قویٰ میں کامل اور مستقیم طور پر وہ جنبشیں ہوتی ہیں اور اشقیاء کے عقلی قویٰ ایک کج اور غیر مستقیم طور سے جنبش میں آتے ہیں اور جس زمانہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی نائب دنیا میں پیدا ہوتا ہے تو یہ تحریکیں ایک بڑی تیزی سے اپنا کام کرتی ہیں بلکہ اسی زمانہ سے کہ وہ نائب رحمِ مادر میں آوے پوشیدہ طور پر انسانی قویٰ کچھ کچھ جنبش شروع کرتے ہیں اور حسبِ استعداد اُن میں ایک حرکت پیدا ہو جاتی ہے اور اس نائب کو نیابت کے اختیارات ملنے کے وقت تو وہ جنبش نہایت تیز ہو جاتی ہےپس نائب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزول کے وقت جو لیلۃ القدر مقرر کی گئی ہے وہ در حقیقت اس لیلۃ القدر کی ایک شاخ ہے یا یوں کہو کہ اس کا ایک ظلّ ہے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو ملی ہے خدائے تعالیٰ نے اس لیلۃ القدر کی نہایت درجہ کی شان بلند کی ہے جیسا کہ اُس کے حق میں یہ آیتِ کریمہ ہے کہ فِیْھَا یُفْرَقُ کُلُّ اَمْرٍ حَکِیْمٍ (الدخان: 5) یعنی اس لیلۃ القدر کے زمانہ میں جو قیامت تک ممتد ہے ہر یک حکمت اور معرفت کی باتیں دنیا میں شائع کر دی جائیں گی اور انواع اقسام کے علومِ غریبہ و فنونِ نادرہ و صناعات عجیبہ صفحۂ عالم میں پھیلا دئے جائیں گے۔

(روحانی جزائن جلد ۳ صفحہ ۱۵۷تا ۱۵۹)

مزید پڑھیں: خدا تعالیٰ چاہتا ہے کہ اس کی مخلوق سے ہمدردی کی جاوے

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button