حالاتِ حاضرہ

خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭…جاپان پہلی بار غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بننے والے فلسطینیوں کو علاج کے لیے قبول کرے گا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی مرحلے میں توقع کی جا رہی ہے کہ غزہ سے دو زخمی فلسطینی بدھ کو جاپان پہنچیں گے۔انخلا اور علاج کا منصوبہ عالمی ادارۂ صحت کے ساتھ مل کر ترتیب دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی مریضوں کی ٹوکیو کے سیلف ڈیفنس فورسز سینٹرل ہسپتال میں دیکھ بھال کی جائے گی۔ جاپانی وزیرِ اعظم شیگیرو اشیبا نے گذشتہ ماہ تصدیق کی تھی کہ حکومت ممکنہ تعلیمی پروگراموں سمیت فلسطینیوں کی طبی امداد کو یقینی بنا رہی ہے۔

٭…حماس نے تصدیق کی ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے بعد شمالی غزہ میں ہونے والے تازہ اسرائیلی حملوں میںہلاک ہونے والوں میں تنظیم کے ترجمان عبداللطیف القانوع بھی شامل ہیں۔ الاقصیٰ ٹی وی کے مطابق جس وقت اسرائیلی فوج نے فضائی حملوں کے دوران جبالیہ میں ان کے پناہ گزین کیمپ کو نشانہ بنایا اس وقت ترجمان عبداللطیف القانوع کیمپ میں موجود تھے۔ طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ اسی حملے میں متعدد افراد بھی زخمی ہوئے جبکہ غزہ سٹی میں ہونے والے مختلف حملوں میں تقریباً چھ اور جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں ایک شخص شہید ہوا۔

٭…یورپی یونین نے اپنے تمام شہریوں کو کسی بھی ہنگامی بحران کا سامنا کرنے کے لیے ۷۲؍گھنٹے کی ایمرجنسی کٹ جمع کرنے کی تاکید کردی۔ اس ایمرجنسی کٹ میں خوراک، پانی، اہم شناختی دستاویزات کی نقول، بتائی گئی دیگر اشیاء کے ساتھ شامل ہونی چاہئیں۔ جبکہ دیگر اشیاء میں خوراک اور پانی کے علاوہ ادویات، ایک پورٹیبل ریڈیو، ایک ٹارچ، سپیئر بیٹریاں، فون چارجرز، نقدی، اہم دستاویزات کی کاپیاں بشمول طبی نسخے، اضافی چابیاں، گرم کپڑے اور سوئس ٹول کٹ جیسے بنیادی اوزار شامل ہیں۔یہ تاکید یورپین کمیشن کی جانب سے شروع کردہ ’تیاری کی حکمت عملی‘ (Preparedness Strategy) کے تحت کی گئی ہے۔ جس میں یورپی یونین چاہتی ہے کہ اس کی ہر رکن ریاست اپنے شہریوں کےلیے کسی بھی نئے بحران کا سامنا کرنے کےلیے ۷۲؍گھنٹے کی بقا کی کٹ تیار کرے۔ جبکہ اس مہم میں ممبر ریاستوں پر ضروری سامان کی مزید ذخیرہ اندوزی اور سویلین ملٹری تعاون کو بہتر بنانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔اس پریپیریڈنیس سٹریٹجی کا اعلان برسلز میں یورپین کمشنر برائے کرائسز مینجمنٹ اور انسانی امداد ہادجا لحبیب نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’کسی بھی چیز کے لیے تیار‘‘، یہ ہمارا نیا یورپی طرز زندگی، ہمارا نصب العین اور ہمارا ہیش ٹیگ ہونا چاہیے۔ان کے مطابق ہنگامی تیاری کےلیے یورپی کمیشن کی اس حکمت عملی میں تیس ٹھوس اقدامات کی فہرست شامل ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کے رکن ممالک کو قدرتی آفات اور صنعتی حادثات سے لے کر سائبر یا فوجی ڈومینز میں بدنیتی پر مبنی عناصر کے حملوں تک مستقبل کے ممکنہ بحرانوں کے خلاف اپنی تیاریوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

٭…امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز کہا کہ وہ امریکہ میں درآمد کی جانے والی کاروں اور ہلکے ٹرکوں پر پچیس فیصد نیا اضافی ٹیرف عائد کر رہے ہیں۔ ٹرمپ کے اعلان کے مطابق یہ نئے محصولات مستقل ہوں گے اور ان کا نفاذ ۲؍اپریل سے ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ یہ نئے محصولات تین اپریل سے وصول کیے جائیں گے۔امریکہ میں فروخت ہونے والی تقریباً پچاس فیصد کاریں مقامی طور پر ہی تیار کی جاتی ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ ٹیرف کا مقصد گھریلو مینوفیکچرنگ سیکٹرز کو فروغ دینا ہے۔ ٹرمپ نے نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ یہ ترقی کو اس طرح فروغ دیتا رہے گا جیساکہ آپ نے اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا ہو گا۔

٭…یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ان کا خیال ہے کہ ان کے ملک کے اتحادیوں کو روس کا سامنا کرتے وقت اسی سختی اور طاقت کا مظاہرہ کرنا چاہیے جیسا یوکرین کرتا ہے۔ زیلنسکی نے پیرس میں فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں سے ملاقات کے بعد یورپی صحافیوں کے ایک پینل سے بات کی۔ انہوں نے خاص طور پر جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کی کوشش میں ماسکو کے ساتھ مذاکرات میں امریکی کردار کا ذکر کیا۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا امریکہ وہ طاقت دکھائے گا جس کا انہوں نے ذکر کیا، زیلنسکی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ وہ ایسا کریں گے۔

٭…جنوبی کوریا میں تاریخ کی سب سے بڑی جنگلاتی آگ سے ہلاکتوں کی تعداد ۲۶؍ ہو گئی۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا کے جنوب مشرقی علاقے میں ہفتے کے آخر میں جنگلات میں لگنے والی آگ نے جنوب مشرقی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ سربراہ ڈیزاسٹر اینڈ سیفٹی ڈویژن کے مطابق جنوب مشرقی علاقے میں آگ پھیلنے سے تقریباً ۲۷؍ہزار افراد کو فوری طور پر نقل مکانی کرنے پر مجبور کر دیا۔ آگ کے باعث سڑکیں بند ہو گئیں جبکہ مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا۔ حکام کے مطابق ۳۵؍ہزار۸۱۰؍ایکڑ رقبہ جل چکا ہے، جو ۲۰۰۰ء میں مشرقی ساحلی آگ سے بھی زیادہ ہے۔ حکام نے بتایا ہے کہ ہلاک افراد میں مقامی افراد کے علاوہ تین فائر فائٹرز اور ایک ہیلی کاپٹر پائلٹ بھی شامل ہے

٭…٭…٭

مزید پڑھیں: دنیائے احمدیت میں آئندہ ہفتہ

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button