ارشادِ نبوی
جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ
حضرت ابوموسیٰ اشعریؓ نے غزوۂ خیبر کا ایک واقعہ بیان کیا کہ مَیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری کے پیچھے تھا تو آپؐ نے مجھے سن لیا اور میں کہہ رہا تھا لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللّٰهِ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا اے عبداللہ بن قیس! میں نے عرض کیا میں حاضر ہوں ۔ [ابوموسیٰ اشعری کا نام عبداللہ بن قیس تھا] آپؐ نے فرمایا کیا میں تمہیں ایک کلمہ کا پتہ نہ دوں جو جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے؟ میں نے عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہؐ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، ضرور بتائیں۔آپؐ نے فرمایا:لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللّٰهِ۔ یعنی کسی میں نہ بدی سے بچنے کی طاقت ہے اور نہ نیکی کرنے کی قوت ہے مگر اللہ کی توفیق سے۔ (صحیح بخاری کتاب المغازی باب غزوہ خیبر حدیث ۴۲۰۵)
مزید پڑھیں: زُہد کا مطلب