ہنسنا منع ہے!
٭… استاد (پپو سے ): وہ نہا رہے ہیں۔ میں نہارہا ہوں۔ تم نہا رہے ہو۔ یہ کون سا زمانہ ہے؟
پپو: عید کا زمانہ!
٭… ڈاکٹر: میں مریض کی آنکھ دیکھ کر بتا دیتا ہوں کہ اُسے کون سا مرض ہے؟ تمہاری بائیں آنکھ دیکھ کر لگتا ہے تمہیں ملیریا ہو گیا ہے۔
مریض: لیکن جناب میری بائیں آنکھ تو پتھر کی ہے۔ (عمید احمد ظفر۔ عمان)
٭… سلیم: بتاؤ کہ سمندر میں روشنی کے مینار کیوں بنائے جاتے ہیں؟
کلیم: تاکہ سمندرمیں رہنے والی مچھلیاں راستہ نہ بھول جائیں۔
٭… خاتون نے دودھ فروش سے کہا: دودھ بہت پتلا ہے۔ کیاتم نے اس میں پانی ملایا ہے؟
دودھ فروش: بالکل نہیں، البتہ میں نے اس میں برف ملائی تھی کہ گرمی سے خراب نہ ہوجائے۔
٭… استاد غصے سے: تم اتنی دیر کلاس میں بیٹھ کر کیا کرتے رہے ہو؟ کچھ بھی نہیں لکھا۔
پپو: چھٹی کا انتظار!
٭… استاد: خوش آمدید کا کیا مطلب ہے؟
شاگرد: خوش ہو کر آم دینا!
٭… اسد (دوسرے سے): میرا بھائی وقت کا بہت پابند ہے۔
فہد: اچھا! وہ کیسے؟
اسد: وہ کھانے کی میز پر سب سے پہلے آجاتا ہے۔
٭… ڈاکٹر (دولت مند مریض سے): معلوم ہوتا ہے کہ آپ کو میرے علاج سے کافی فائدہ ہو رہاہے۔
مریض: جی ہو تو رہا ہے لیکن اتنا نہیں جتنا آپ کو مجھ سے ہورہا ہے۔
٭… گاہک(ہوٹل کے مالک سے): یہ تولیہ بہت گندا ہے۔ ہاتھ صاف کرنے کے قابل بھی نہیں۔
مالک: عجیب بات ہے! صبح سے سو آدمی اس سے ہاتھ صاف کر چکے ہیں۔ کسی نے شکایت نہیںکی۔
٭… تین دوست پکنک پر گئے۔ انہو ں نے طے کیا کہ ہر دوست پکنک کے لیے دو چیزیں لائے گا۔
ایک دوست مرغ اور نان لایا۔ دوسرا دو قسم کے پھل لایا اور تیسرا اپنے دو بھائی لے آیا۔
٭… ریاض: آپ تو کہہ رہے تھے کہ میں سیمنٹ کی فیکٹری لگا رہا ہوں، پھر اب تک کام شروع کیوں نہیں کیا؟
فیاض: کیا کروں دوست! سیمنٹ کی فیکٹری بنانے کے لیے سیمنٹ ہی نہیں مل رہا۔
٭… ٭… ٭… ٭… ٭