افراد جماعت کو اطاعت کامضمون سمجھنے کی ضرورت ہے
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اطاعت امیر کے بارے میں اور بھی بہت سے ارشادات ہیں۔ اسی طرح قرآن کریم میں بھی متعدد جگہ اطاعت اور فرمانبرداری کے حکم دئیے گئے ہیں۔ اس لئے کہ یہی ایک راز ہے جو جماعتی ترقی کے لئے جاننا ضروری ہے۔ ہر اس شخص کے لئے جاننا ضروری ہے جو جماعت سے منسلک ہے۔ پس اس بات کو سمجھنے کی افراد جماعت کو بہت زیادہ ضرورت ہے۔ خاص طور پر آجکل کے دور میں جبکہ آزادی کے نام پر ان غلط خیالات کا اظہار کیا جاتا ہے کہ کیوں ہم پابندیاں کریں؟ کیوں ہمارے پر پابندیاں عائد ہوتی ہیں؟ کیوں ہمیں بعض معاملات میں آزادی نہیں؟ ایک احمدی مسلمان کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ اسلام نے ہر جائز آزادی اپنے ماننے والوں کو دی ہے۔ اور جتنی آزادیاں اسلام میں ہیں شاید ہی کسی دوسرے مذہب میں ہوں بلکہ اس کے مقابلے میں نہیں ہیں۔ لیکن بعض حدود جو قائم کی ہیں وہ انسان کے اپنے اخلاق کی درستی کے لئے، روحانی ترقی کے لئے اور جماعتی یکجہتی کے لئے اور جماعتی ترقی کے لئے قائم کی گئی ہیں اور ان کے اندر رہنا ضروری ہے۔
یہاں میں عہدیداروں کو بھی کہوں گا کہ اگر جماعتی ترقی میں مُمِد و معاون بننا ہے اور عہدے صرف بڑائی کی خاطر نہیں لئے گئے۔ اپنے اظہار کی خاطر نہیں لئے گئے۔ اپنی انا کی تسکین کی خاطر نہیں لئے گئے تو اطاعت کے مضمون کو سمجھنے کی سب سے زیادہ ضرورت ہر سطح کے عہدیداروں کو ہے۔ اگر عہدیدار اس مضمون کو سمجھ جائیں تو افراد جماعت خود بخود اس کی طرف توجہ کریں گے۔ اور ہر سطح پر اطاعت کے نمونے ہمیں نظر آئیں گے۔
(خطبہ جمعہ ۶؍جون ۲۰۱۴ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۲۷؍جون ۲۰۱۴ء)