سیرت المہدی سے ایک تحقیقی حوالہ
جس طرح یکم محرم 1؍ہجری کو جمعہ کا دن تھا اسی طرح ۱۴؍ شوال ۱۲۵۰ھ (13؍ فروری 1835ء) کو بھی جمعے کا دن تھا
اسی بابرکت روز مسیح دوراں حضرت مرزا غلام احمد قادیانی علیہ الصلوٰۃ والسلام کی پیدائش ہوئی
حضرت مرزا بشیر احمد صاحبؓ تحریر فرماتے ہیں کہ مولوی محمد اسماعیل صاحب فاضل پروفیسر جامعہ احمدیہ قادیان نے مجھ سے بیان کیاکہ
’’میں نے رسالہ توفیقات قمریہ میں جس میں آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے سن پیدائش سے لے کر چودھویں صدی کے آخر تک شمسی اور قمری تاریخوں کا مقابلہ کیا ہے، موٹے طور پر ان تین باتوں کو پیش نظر رکھا ہے ۔
(۱) قمری مہینہ کی اوسط مقدار ۲۹دن۱۲گھنٹے ۴۴منٹ اور قریباً۷؍۶ء ۲سیکنڈ (۲۹۸۶۴۹۷۶سیکنڈ) ہوتی ہے اور جو فرق تدریجی طور پر چاند کی رفتار میں نمودار ہورہاہے وہ اس اندازہ پر چنداں اثر انداز نہیں۔
(۲) یکم محرم1ھ کا دن جمعہ تھا ۔ جیسا کہ محمد مختار باشا مصری کی کتاب تو فیقات الہامیہ سے اور مغربی مصنفین کے شائع کردہ دیگر تقویمی نقشوں سے ظاہر ہوتا ہے ۔ محمد مختار باشا اپنی کتاب مذکور کے مقدمہ میں لکھتے ہیں کہ اقوال شرعیہ اور حسابی طریق سے یقینی طور پر ثابت ہوتا ہے کہ یکم محرم 1ھ کو جمعہ کا دن تھا۔
(۳) یہ تقویمی نقشہ مختلف واقعات زمانہ گذشتہ وزمانہ حال کی معین طور پر معلوم تاریخوں کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے ۔
آپ نے حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کی پیدائش کے دن پر جو نوٹ لکھ کر الفضل مورخہ ۱۱؍اگست ۱۹۳۶ء میں شائع کروایا تھا۔ اپنے سامنے رکھ کر بھی میں نے اس تقویمی نقشہ کو دیکھا ہے اور اس کے مطابق پایا ہے ۔
تفصیل اس کی یہ ہے کہ یکم محرم 1ھ بروز جمعہ سے لے کر۱۴؍شوال ۱۲۵۰ھ تک کے دن مذکور بالا اوسط کی رو سے۴۴۲۸۸۳ہوئے۔ جو سات پر پورے تقسیم ہوتے ہیں ۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ۱۴شوال ۱۲۵۰ھ کو بھی جمعہ ہی کا دن تھا کیونکہ اس عرصہ کے کل قمری مہینے ۱۴۹۹۷ہوتے ہیں۔ اور جب اس عدد کو مذکورہ بالا اوسط ماہانہ سے ضرب دی جائے تو حاصل ضرب۴۴۲۸۷۰ہوتا ہے ۔ اور جب اس میں یکم شوال کے اوپر کے۱۳دن جمع کئے جائیں تو جیسا کہ اوپر بھی بیان کیا گیا ہے تو۱۴شوال تک کے کل دنوں کی تعداد۴۴۲۸۸۳ہوتی ہے ۔اور یہ عدد سات پر پورا تقسیم ہوتا ہے ۔ پس جو دن یکم محرم ۱ھ کو تھا وہی دن۱۴؍شوال۱۲۵۰ہجری کو تھا۔ سو چونکہ یکم محرم۱؍ہجری کو جمعہ کا دن تھا اس لئے۱۴؍شوال۱۲۵۰ ہجری کو بھی جمعہ ہی تھا۔ نیز۱۳؍فروری۱۸۳۵ عیسوی بروز جمعہ کو قمری تاریخ۱۴؍شوال۱۲۵۰ہجری کا ہونا حسابی طریق سے بھی ثابت ہے ۔ کیونکہ قمری مہینہ کااوسط ۵۳۰۵۸۸۷۱۵ء ۲۹دن یعنی۲۹دن ۱۲گھنٹے ۴۴منٹ ۶۲۵۰۰÷۵۴۰۶۱؍۲ہوتی ہے ۔ اور یہ یکم شوال ۱۲۵۷ہجری سے لے کر یکم شوال ۱۳۵۷ھ تک کا عرصہ ۱۲۸۴ماہ کا ہوتا ہے ۔ جسے مذکورہ بالا اوسط میں ضرب دینے سے حاصل ضرب۲۷۵۹۱۰۰۶ء ۳۷۹۱۷(دن ) ہوتا ہے۔ جس کی اعشاریہ کی کسر کو( جو اس قابل نہیں کہ اسے ایک دن شمار کیا جائے) چھوڑ کر باقی رقم کو ہفتہ کے دنوں کے عدد یعنی سات پر تقسیم کرنے سے پانچ دن باقی بچتے ہیں۔ یعنی عرصہ۵۴۱۵ہفتہ اور پانچ دن کا ہوتا ہے ۔ اور یہ یقینی بات ہے کہ یکم شوال ۱۳۵۷ھ کا یعنی سال رواں کا عید الفطر کا دن پنج شنبہ تھااور جب ہم پنج شنبہ سے پانچ دن پیچھے جائیں تو شنبہ یعنی ہفتہ کا دن ہوتا ہے۔ پس یکم شوال ۱۲۵۰ہجری کو ہفتہ کا دن تھا۔ اس لئے ۱۴؍ شوال ۱۲۵۰ ہجری کو جمعہ کا دن تھا۔
خاکسار عرض کرتا ہے کہ الفضل مورخہ۱۱؍اگست ۱۹۳۶ء میں میرا جو مضمون شائع ہوا تھا وہ روایت نمبر۶۱۳میں درج ہے۔ جس میں حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کی تاریخ پیدائش بروز جمعہ ۱۴؍ شوال ۱۲۵۰؍ ہجری بمطابق ۱۳؍ فروری ۱۸۳۵عیسوی مطابق یکم پھاگن ۱۸۹۱بکرمی ثابت کی گئی ہے ۔
(روایت نمبر1171، سیرت المہدی جلد دوم صفحہ132،133)