بعض غیر از جماعت علماء کی لکھی عمدہ تفاسیرکا ذکر
سوال: ایک خاتون نے لکھا کہ اگر کوئی غیر احمدی مسلمان مجھ سے کسی غیر از جماعت عالم کی لکھی ہوئی تفسیر کے بارے میں پوچھے تو مجھے اسے کونسی تفسیر پڑھنے کےلیے بتانی چاہیے؟ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے مکتوب مورخہ 22؍جولائی 2019ء میں اس سوال کا درج ذیل جواب عطا فرمایا۔ حضور نے فرمایا:
جواب: پرانے بزرگوں کی تمام تفسیریں اچھی ہیں۔ آپ کی معلومات کےلیے چند تفسیروں کے نام لکھ رہا ہوں۔ مثلاً تیسری صدی ہجری میں لکھی جانے والی تفسیر طبری، جس کا پورا نام’’جامع البیان فی تاویل القرآن‘‘ہے اور جسے ابوجعفرمحمد بن جریر بن یزید بن کثیر الطبری نے تصنیف کیا۔
چھٹی صدی ہجری میں امام ابو عبداللہ محمد فخر الدین ابن خطیب الرازی کی تصنیف کردہ تفسیر ’’مفاتیح الغیب‘‘، المعروف’’ التفسیر الکبیر‘‘ بہت عمدہ تفسیر ہے۔
ساتویں صدی ہجری میں لکھی جانے والی تفسیر بعنوان ’’الجامع لاحکام القرآن‘‘ معروف بہ ’’تفسیر قرطبی‘‘ مشہور عالم ابو عبداللہ محمد بن احمد بن ابو بکر المعروف امام قرطبی نے تصنیف فرمائی۔
علاوہ ازیں تفسیر جلالین، تفسیر ابن کثیر اور تفسیر روح المعانی وغیرہ اچھی اور پڑھنے کے قابل تفاسیر ہیں۔