از مرکز

مجلس انصاراللہ برطانیہ کے 37ویں سالانہ اجتماع 2019ء کا بابرکت انعقاد

اس رپورٹ کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:

ہر سال جب بھی مجلس انصاراللہ برطانیہ کے سالانہ اجتماع کے انعقاد کا اعلان ہوتا ہے اور یہ بابرکت ایّام قریب آنے لگتے ہیں تو برطانیہ بھر کے انصار کی منتظر نگاہیں اور زبانیں یہی سوال کرتی ہیں کہ کیا پیارے آقا ایدہ اللہ تعالیٰ بھی اپنے غلاموں کے اس پروگرام میں رونق افروز ہوں گے!؟

امرواقعہ یہ ہے کہ احباب اپنے محبوب امام کے شرفِ زیارت سے فیضیاب ہونے اور پیارے آقا کی زبان مبارک سے پاکیزہ کلمات سننے کے لیے جس پُرخلوص محبت، اشتیاق اور ولولے کا اظہار کرتے ہیں اس کی مثال دنیابھر میںکسی بھی دوسری جماعت میں ملنا ناممکن ہے۔ خداتعالیٰ کے فضل سے مجلس انصاراللہ برطانیہ کا 37واں سالانہ اجتماع جو بتاریخ 13-14-15؍ ستمبر 2019ء کو منعقد ہوا، اپنی برکات کے لحاظ سے کئی پہلوؤں سے منفرد تھا۔

اجتماع کا پہلا دن ۔ 13؍ستمبر 2019ء

امسال کے منفرد اجتماع کا افتتاح

برطانیہ کے انصار کی خوش قسمتی ہے کہ امسال اجتماع کا باقاعدہ افتتاح پیارے آقا سیّدنا حضرت امیرالمومنین خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبہ جمعہ سے ہوا جو حضورانور نے ازراہ شفقت مقام اجتماع کنگزلے کنٹری مارکیٹ ہیمپشائر۔ Kingsley Country Market, Hampshire میں تشریف لاکر ارشاد فرمایا۔ یہ خطبہ جمعہ حسب معمول مسلم ٹیلی ویژن احمدیہ انٹرنیشنل کے عالمی نشریاتی رابطے کے ذریعے براہ راست پیش کیا گیا۔ پیارے آقا ایدہ اللہ تعالیٰ کی اس غیرمعمولی شفقت کے نتیجہ میں بڑی تعداد میں احباب و خواتین مقام اجتماع میں تشریف لائے اور خطبہ جمعہ سننے کے بعد حضورانور کی اقتداء میں جمعہ و عصر کی نمازیں ادا کرنے کی سعادت بھی حاصل کی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک

نیز اجتماع کے تیسرے روز اختتامی اجلاس کی صدارت بھی حضورانور ایدہ اللہ نے فرمائی اور انصار کو نہایت پُرحکمت خطاب سے نوازا۔ بلاشبہ حضور انور کا یہ بہت بڑا احسان ہے کہ اپنی انتہائی مصروفیات کے باوجود اپنے غلاموں کے لیے اپنی شفقت کا انتہائی محبت سے اظہار فرمایا۔ جَزَاھُمُ اللّٰہ اَحْسَنَ الْجَزَاء۔ اللہ تعالیٰ ہمیں حضور انور کی نصائح پر عمل کرنے اور حقیقی معنوں میں انصاراللہ بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

نماز جمعہ و عصر کی ادائیگی کے معاً بعد حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ نے اجتماع گاہ کے مرکزی دروازے کے سامنے نصب کیا جانے والا لوائے انصاراللہ لہرایا۔ جبکہ مکرم ڈاکٹر چودھری اعجازالرحمٰن صاحب صدر مجلس انصاراللہ برطانیہ نے برطانیہ کا قومی پرچم لہرایا۔ اس کے بعد سیّدنا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے دعا کروائی۔

حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ نے اپنے اس خطبہ جمعہ میں بھی بدری صحابہ رضوان اللہ علیہم کے تذکرہ کو جاری رکھتے ہوئے دو جلیل القدر صحابہ کے حالات و واقعات کا ذکر فرمایا ۔ تاہم اپنے خطبہ جمعہ کا آغاز مجلس انصاراللہ برطانیہ کے حوالہ سے انصار کے نام اس پیغام سے فرمایا:

‘‘بدری صحابہ کے بیان کا جو میں نے سلسلہ شروع کیا ہوا ہے وہی آج بھی بیان کروں گا لیکن اس سے پہلے انصار اللہ کو اجتماع کے حوالے سے یہ بھی بتا دوں کہ وہ صحابہ جن میں انصار بھی تھے اور مہاجر بھی تھے انہوں نے جب اسلام قبول کیا تو اپنے اندر پاک تبدیلیاں پیدا کیں اور عجیب نمونے دکھائے، نہ صرف قربانیوں کے بلکہ تقویٰ کے اعلیٰ معیار کے اور اخلاص و وفا کے۔ آپ میں سے اکثر یہاں جو اس وقت موجود ہیں، وہ جو انصار اللہ کی عمر کے ہیں وہ انصار بھی ہیں اور مہاجر بھی ہیں، اس لحاظ سے اپنے جائزے لیتے رہیں کہ ہمارے سامنے جو نمونے پیش کیے گئے تھے ان پر ہم کس حد تک چلنے والے اور عمل کرنے والے ہیں۔’’

افتتاحی اجلاس

اجتماع کا افتتاحی اجلاس مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر جماعت احمدیہ برطانیہ کی زیرصدارت ساڑھے تین بجے سہ پہر منعقد ہوا۔ مکرم معید حامد صاحب نے تلاوت قرآن کریم کی۔ مکرم ضیاء الرحمٰن صاحب نے آیاتِ کریمہ کا انگریزی ترجمہ پڑھ کر سنایا۔ مکرم ڈاکٹر چودھری اعجازالرحمٰن صاحب صدر مجلس انصاراللہ برطانیہ کی اقتداء میں انصار نے کھڑے ہوکر اپنا عہد دہرایا۔ مکرم مجاہد جاوید صاحب نے حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کا منظوم کلام پیش کیا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے افتتاحی تقریر کی جس میں آپ نے جماعت احمدیہ برطانیہ کے مختلف پروگراموں اور مسلم ٹیلی ویژن احمدیہ کے آغاز کے حوالہ سے برکاتِ خلافت کے مضمون کو اپنے مشاہدات کی روشنی میں بیان کیا۔ دعا کے ساتھ یہ اجلاس اختتام پذیر ہوا جو مکرم امیر صاحب نے کروائی۔

پہلا اجلاس

اجتماع کا اجلاسِ اوّل ساڑھے چار بجے شام مکرم رفیق احمد حیات صاحب امیر جماعت احمدیہ برطانیہ کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن کریم مکرم Toban Emphram صاحب نے کی اور آیاتِ کریمہ کا انگریزی ترجمہ بھی پیش کیا۔ اجلاس کی پہلی تقریر انگریزی زبان میں تھی جو مکرم Tommy Kallon صاحب (صدر پین افریقن ایسوسی ایشن یوکے) نے کی۔ آپ نے ابتلاؤں کے ادوار میں خلافت احمدیہ کی برکت سے مومنوں کے اتحاد کے قائم رہنے سے متعلق تاریخ سے متعدد حوالے پیش کیے۔ اس اجلاس کی دوسری تقریر اردو زبان میں تھی جو مکرم مولانا وسیم احمد فضل صاحب (مربی سلسلہ و استاد جامعہ احمدیہ یوکے) نے ذکرحبیب کے موضوع پر کی اور اصحابِ احمد کی روایات کی روشنی میں سیّدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے پاکیزہ کردار اور شفقت علی خلق اللہ کے مختلف پہلو بیان کیے۔
اس کے بعد مارکی میں پیغام رسانی اور تعلیم کوئز کے مقابلے منعقد ہوئے۔

نمازوں کی ادائیگی اور رات کے کھانے کے بعد مرکزی مارکی میں ایک دلچسپ پروگرام کا انتظام کیا گیا تھا جس میں پہلے مسلم نوبیل انعام یافتہ سائنس دان محترم ڈاکٹر عبدالسلام صاحب کی ذاتی زندگی اور آپ کی شاندار کامیابیوں کے حوالہ سے ایک فلم دکھائی گئی۔ جبکہ ایک دوسری مارکی میں معلوماتی نمائش اور دُوربین کے مشاہدات کے ذریعے اسٹرالوجی سے متعلق نہایت دلچسپ معلومات انصار کے گوش گزار کی گئیں۔

اجتماع کا دوسرا دن

14؍ستمبر 2019ء

دوسرا اجلاس

دوسرے روز صبح دس بجے اجتماع کا دوسرا اجلاس مکرم چودھری لطف الرحمٰن صاحب ناظم اعلیٰ نارتھ ایسٹ کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن کریم مکرم داؤد احمد صاحب نے کی۔ اس کے بعد مارکی کے مختلف حصوں میں متفرق علمی مقابلہ جات اور میدانِ عمل میں بعض ورزشی مقابلہ جات منعقد ہوئے۔
مقابلہ جات کے دوران ہی گیارہ بجے تبلیغ مارکیوں میں چند معلوماتی پروگرام منعقد ہوئے۔ تبلیغ مارکی نمبر 1 میں پہلے بزنس کے آغاز سے متعلق معلومات مہیا کی گئیں۔ اور بعد ازاں سوشل میڈیا کے فوائد، نقصانات اور بچوں کی سوشل میڈیا تک رسائی کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔ جبکہ تبلیغ مارکی نمبر 2 میں پہلے صحت کو عمدہ حالت میں رکھنے سے متعلق اور بعدازاں وصیت لکھنے سے متعلق رہنمائی فراہم کی گئی۔ دوپہر کے کھانے سے قبل اجتماع گاہ میں مکرم چودھری اعجازالرحمٰن صاحب صدر مجلس انصاراللہ برطانیہ نے بعض مقابلہ جات میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے انصار میں انعامات تقسیم کیے۔

تیسرا اجلاس

کھانے اور نماز ظہر و عصر کی باجماعت ادائیگی کے بعد اجتماع کا تیسرا اجلاس مکرم مبارک احمد ظفر صاحب ایڈیشنل وکیل المال لندن کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن کریم مکرم محمد ایوب ندیم صاحب نے کی جس کا انگریزی ترجمہ مکرم سیّد کلیم احمد شاہ صاحب نے پڑھ کر سنایا۔ مکرم آصف چغتائی صاحب نے سیّدنا حضرت مصلح موعودؓ کا پاکیزہ کلام خوش الحانی سے سنایا۔ اس کے بعد مکرم ابراہیم اِخلف صاحب سیکرٹری تبلیغ جماعت احمدیہ برطانیہ نے انگریزی زبان میں ‘‘برکاتِ خلافت اور ہماری ذمہ داری’’کے موضوع پر تقریر کی۔

بعدازاں پاکستان میں اسیر راہ مولیٰ رہنے کی سعادت پانے والے دو مخلص احمدیوں (مکرم محمد عبدالشکور صاحب عرف شکور بھائی اور مکرم طاہر مہدی امتیاز احمد صاحب حال مینیجر الفضل انٹرنیشنل لندن) نے زمانۂ اسیری میں پیش آمدہ واقعات اور پاکستان کے احمدیوں پر ہونے والے مظالم کے عمومی حالات بیان کیے۔

اس کے بعد مکرم شکیل احمد بٹ صاحب قائد تبلیغ مجلس انصاراللہ برطانیہ نے ایک تفصیلی پریزنٹیشن میں برطانیہ بھر میں مجلس انصاراللہ کے تحت ہونے والی کارگزاری پر روشنی ڈالی اور آخر میں ایک مستعد داعی الی اللہ مکرم ڈاکٹر اسماعیل محمد صاحب (آف عراق) کو تبلیغ کے حوالہ سے اپنے چند ذاتی ایمان افروز تجارب بیان کرنے کے لیے مدعو کیا۔

چوتھا اجلاس

اجتماع کا چوتھا اجلاس مکرم مولانا عبدالماجد طاہر صاحب ایڈیشنل وکیل التبشیر لندن کی زیرصدارت پانچ بجے شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم مکرم داؤد احمد صاحب نے کی، آیات کریمہ کا انگریزی ترجمہ مکرم شفیق Kusi صاحب نے پڑھ کر سنایا۔ مکرم خالد بٹ صاحب نے اپنی خوبصورت آواز میں منظوم کلام پیش کیا۔ جس کے بعد مکرم ظہیر احمد صاحب چیئرمین ’چیرٹی واک برائے امن‘ نے ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی جس میں چیرٹی واک کی تاریخ بیان کرتے ہوئے گزشتہ سالوں کی شاندار کارکردگی کا جائزہ پیش کیا۔ نیز بتایا کہ مجلس انصاراللہ یُوکے کو امسال 30جون کو ملٹن کینز (Milton Keynes) میں منعقد ہونے والی چیرٹی واک میں خداتعالیٰ کے فضل سے ایک ملین (دس لاکھ) پاؤنڈ اکٹھے کرکے مختلف رفاہی اداروں میں تقسیم کرنے کی سعادت حاصل ہوئی ہے۔

انصار کے چیرٹی پروگرام کا ایک پھل مسرور آئی ہسپتال برکینافاسو کی تعمیر اور اس ہسپتال کی عمدہ کارکردگی بھی ہے۔ اس ہسپتال کی تعمیر کے بعد مریضوں کے علاج معالجے پر اٹھنے والے اخراجات چونکہ مستقل قربانیوں کے متقاضی ہیں چنانچہ اس حوالے سے مکرم صدر صاحب مجلس انصاراللہ یوکے کی طرف سے مکرم شیخ رفیق احمد طاہر صاحب کے سپرد یہ ذمہ داری کی گئی ہے کہ مخیّر احباب سے مستقل بنیادوں پر عطایا جات وصول کرنے کا انتظام کریں۔ مکرم شیخ صاحب نے ڈائس پر آکر احباب کو عطایا پیش کرنے کے طریق سے تفصیل سے آگاہ کیا اور باقاعدگی سے اس کارخیر میں حصہ لینے کے لیے تلقین کی۔ اس موقع پر بہت سے احباب نے سٹینڈنگ آرڈر فارم بھی پُر کرکے جمع کروائے۔

اس کے بعد مکرم عبدالماجد طاہر صاحب ایڈیشنل وکیل التبشیر نے چند علمی و ورزشی مقابلہ جات میں پوزیشن لینے والے انصار میں انعامات تقسیم کیے اور پھر برکاتِ خلافت کے موضوع پر اپنے ذاتی مشاہدات کے حوالہ سے تقریر کی۔ آپ نے مختلف ممالک میں مخلصین کے حق میں دربارِ خلافت سے اٹھنے والی دعاؤں کی قبولیت کے نہایت روح پرور واقعات بیان کیے۔

اس کے بعد مکرم عبدالماجد طاہر صاحب ایڈیشنل وکیل التبشیر نے چند علمی و ورزشی مقابلہ جات میں پوزیشن لینے والے انصار میں انعامات تقسیم کیے اور پھر برکاتِ خلافت کے موضوع پر اپنے ذاتی مشاہدات کے حوالہ سے تقریر کی۔ آپ نے مختلف ممالک میں مخلصین کے حق میں دربار خلافت سے اٹھنے والی دعاؤں کے قبولیت کے نہایت روح پرور واقعات بیان کیے۔

بعدازاں اس اجلاس کا آخری پروگرام منفرد لہجے کے حامل معروف شاعر مکرم مبارک احمد صدیقی صاحب کے ساتھ منعقد ہوا۔ اس ادبی نشست میں مکرم صدیقی صاحب نے اپنے مخصوص انداز میں اپنا کلام پیش کیا جس کا تعلق برکاتِ خلافت، احمدیوں پر پاکستان میں ہونے والے مظالم اور اس کے جواب میں مظلوم احمدیوں کے خوبصورت ردّعمل سے تھا۔

قریباً سات بجے شام اس اجلاس کی اختتامی دعا کروانے سے قبل مکرم عبدالماجد طاہر صاحب نے بتایا کہ اگرچہ دنیا کے ایک ملک پاکستان کی حکومت نے خلافتِ احمدیہ کی قدر نہیں کی لیکن خداتعالیٰ کے فضل سے آج دنیا کے کئی ممالک کے سربراہان اور اراکینِ پارلیمنٹ خلافت کا غیرمعمولی احترام کرتے ہیں، حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں آنکھیں بچھاتے ہوئے آپ کی دعاؤں سے مستفید ہوتے ہیں اور مختلف امور میں حضورانور کے مشوروں کے مطابق اقدامات کرتے ہیں۔ آنمحترم نے سیرالیون، غانا اور کینیڈا کے سربراہان کے چند واقعات بیان کیے اور دعا کے ساتھ یہ مجلس برخواست ہوئی۔

نماز مغرب و عشاء کی باجماعت ادائیگی کے بعد ایک دلچسپ مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی جس میں مکرم مولانا وسیم احمد فضل صاحب، مکرم مولانا عطاالمومن زاہد صاحب اور مکرم مولانا منصور احمد ضیاء صاحب کے پینل نے انصار کے مختلف سوالات کے جواب دیے۔ یہ پروگرام رات دس بجے تک جاری رہا۔

اجتماع کا تیسرا دن ۔ 15؍ستمبر 2019ء

اجتماع کے تیسرے دن کا آغاز صبح دس بجے مرکزی مارکی میں تعلیم القرآن کوئز اور بیت بازی کے دلچسپ مقابلوں سے ہوا۔

پانچواں اجلاس

سالانہ اجتماع کا پانچواں اجلاس گیارہ بجے صبح مکرم ڈاکٹر چودھری اعجازالرحمٰن صاحب صدر مجلس انصاراللہ مرکزیہ کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا جو مکرم ظفراللہ احمدی صاحب نے کی۔ آیات کریمہ کا انگریزی ترجمہ مکرم احمد Owusu-Konadu صاحب نے پڑھ کر سنایا۔ مکرم فیصل مبارک صاحب نے دلنشیں آواز میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ کا نعتیہ کلام پیش کیا۔

اس اجلاس کی پہلی تقریر مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب امام مسجد فضل لندن کی تھی۔ اردو زبان میں کی جانے والی اس تقریر کا موضوع ‘‘استحکام خلافت اور انصاراللہ کی ذمہ داری’’ تھا۔ مختلف زاویوں سے اپنے مضمون کا احاطہ کرتے ہوئے آنمحترم نے خلافت کی نعمت کے عطا ہونے پر خداتعالیٰ کا شکر اداکرنے کی اہمیت بیان کی تاکہ قرآن کریم کے اس وعدہ سے فائدہ اٹھایا جاسکے جس کے مطابق شکرگزاروں کو انعامات میں مسلسل بڑھایا جاتا ہے۔ نیز آپ نے خلافت کے استحکام کے لیے عبادات (خصوصاً نماز) کے قیام اور (سَمِعْنَا وَ اَطَعْنَا کی روشنی میں) غیرمشروط اور فوری اطاعت کرنے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ آپ نے خطوط اور ملاقاتوں کے ذریعہ خلیفۂ وقت سے ذاتی تعلق قائم کرنے کی اہمیت بھی بیان کی۔ اس دوران مکرم منیرالدین شمس صاحب ایڈیشنل وکیل التصنیف کرسیٔ صدارت پر تشریف فرما ہوچکے تھے جنہوں نے چند مقابلہ جات میں پوزیشن حاصل کرنے والے انصار اور عمدہ کارکردگی دکھانے والی مجالس میں انعامات اور سنداتِ خوشنودی تقسیم کیں۔

قریباً سوابارہ بجے مکرم ڈاکٹر چودھری اعجازالرحمٰن صاحب صدر مجلس انصاراللہ برطانیہ نے شاملین اجتماع سے روایتی خطاب کیا۔ آپ نے ‘‘برکاتِ خلافت’’ کے پس منظر میں مختلف جہتوں سے انصار کو قرآن کریم اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات کی روشنی میں اپنی زندگیوں میں تبدیلی پیدا کرنے کی طرف توجہ دلائی تاکہ ہم بھی اُن فتوحات کا نظارہ کرسکیں جن کا وعدہ خلافت کی اطاعت کرتے ہوئے پاکیزہ زندگی گزارنے والے احمدیوں سے کیا گیا ہے۔ آپ کی مختصر تقریر کے ساتھ اس اجلاس کا اختتام ہوا۔

اس کے ساتھ ہی سیّدنا حضرت امیرالمومنین خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی لجنہ اماء اللہ برطانیہ کے سالانہ اجتماع میں تشریف آوری ہوئی۔ اور لجنہ اجتماع کے اختتامی اجلاس کی کارروائی مسلم ٹیلی ویژن احمدیہ کے عالمی نشریاتی رابطے کے ذریعے پیش کی گئی۔ حضورانور کے پُرمعارف خطاب سے انصارنے اپنی اجتماع گاہ میں بیٹھ کر استفادہ کیا اور دعا میں شامل ہوئے۔

کھانے کے وقفہ کے بعد قریباً تین بجے بعد دوپہر حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کی مقام اجتماع میں تشریف آوری ہوئی۔ جس کے بعدمرکزی مارکی سے باہر چند گروپ تصاویر ہوئیں اور پھر حضورانور کی اقتداء میں ظہر اور عصر کی نمازیں باجماعت ادا کی گئیں۔ بعد ازاں اختتامی اجلاس منعقد ہوا۔

اختتامی اجلاس

حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کی زیرصدارت اختتامی اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم حافظ طیّب احمد صاحب نے کی۔ آیات کریمہ کا انگریزی ترجمہ مکرم ڈاکٹر اظہر صدیق صاحب نے پیش کیا۔ جس کے بعد حضورانور ایدہ اللہ نے انصار سے انصاراللہ کا عہد دہروایا۔ مکرم محمد اسحاق عاجزؔ صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کا حمدیہ منظوم کلام

کس قدر ظاہر ہے نُور اس مبدء الانوار کا

بن رہا ہے سارا عالم آئینہ ابصار کا

پیش کرنے کی سعادت حاصل کی جس کے بعد مکرم ڈاکٹر چودھری اعجازالرحمٰن صاحب صدر مجلس نے سالانہ اجتماع کی مختصر رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ مجلس انصار اللہ یوکے کا یہ اجتماع ایک بار پھر نہایت تاریخ ساز ثابت ہوا ہے۔ حضورانورنے از راہ شفقت پہلی مرتبہ مجلس انصار اللہ کے اجتماع گاہ سے خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا اور اس کے بعد پرچم کشائی کے ساتھ اجتماع کا باقاعدہ آغاز فرمایا۔ میں حضورانور سے دعاؤں کی درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ہمیںاپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے حضور انور کی توقعات پر پورا اترنے کی توفیق عطا فرمائے۔

مکرم صدر صاحب نے بتایا کہ امسال اجتماع کا مرکزی عنوان سال کے آغاز ہی میں‘‘برکات خلافت’’رکھا گیا تھا۔ دورانِ سال 136مجالس میں سے 64نے اپنے مقامی اجتماعات کا انعقاد کیا اور تمام 18ریجنز کو اپنے ریجنل اجتماعات منعقد کرنے کی توفیق ملی۔امسال جون کے آغاز سے نیشنل اجتماع کی تیاریوں کا آغاز کردیا گیا تھا۔ مکرم فہیم انور صاحب ناظم اعلیٰ اجتماع اور اُن کی ٹیم نے اس اجتماع کو کامیاب بنانے کے لیے اَن تھک محنت کی۔

محترم صدر صاحب نے مجلس خدام الاحمدیہ، جلسہ ٹیم اور دیگر معاونین کا بھی شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ اجتماع کے دوران انصار نے مختلف تربیتی تقاریر سنیں نیز علمی اور ورزشی مقابلہ جات میں حصہ لیا۔ امسال مختلف workshops کا بھی انعقاد ہوا جن کا مقصد انصار کے علم میں اضافہ کرنا تھا۔ان ورکشاپس کے موضوعات میں انٹرنیٹ کے خطرات، بچوں کو انٹرنیٹ کے صحیح استعمال سے آگاہی، کاروبار کا آغاز، ذہنی صحت سے متعلق معلومات، وصیت لکھنا وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ قیادت تبلیغ مجلس انصاراللہ یوکے، شعبہ تبلیغ یوکے، الفضل انٹرنیشنل، Voice of Islam، ہیومینٹی فرسٹ اور مسرور آئی انسٹیٹیوٹ(Masroor Eye Institute)کی طرف سے معلوماتی نمائشوں کا اہتمام بھی کیا گیا۔

رپورٹ کے اختتام پر مکرم صدر صاحب نے کہا کہ خاکسار مجلس انصار اللہ یوکے کی طرف سے حضور انور کی شفقتوں کا ایک بار پھر تہِ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہے اور دعا کی درخواست کرتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں حضور انور کی ہدایات کے مطابق اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اور ہم حقیقی معنوں میں حضور کی تمام توقعات کو پورا کرتے ہوئے حقیقی انصار بننے والے ہوں۔ آمین۔

اس کے بعد حضورانور ایدہ اللہ نے گزشتہ سال کے دوران نمایاں کارکردگی کی بنیاد پر چند مجالس کو انعامات سے نوازا۔ ان خوش نصیب مجالس اور ریجنز میں درج ذیل شامل تھے:

1۔ حاضری کے لحاظ سے بہترین ریجن: فضل ریجن
2۔ حاضری کے لحاظ سے بہترین مجلس: اسلام آباد
3۔ کارکردگی کے لحاظ سے بہترین ریجن: فضل ریجن
4۔ کارکردگی کے لحاظ سے بہترین چھوٹی مجلس: Liverpool
5۔ کارکردگی کے لحاظ سے یُوکے کی بہترین مجلس اور امسال کے عَلَمِ انعامی کی حقدار: مجلس انصاراللہ بالہم۔ Balham (نُور ریجن)

اللہ تعالیٰ یہ اعزاز ان سب کے لیے بابرکت فرمائے۔

بعدازاں حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ نے انصار سے پُرحکمت نصائح پر مبنی خطاب فرمایا جس میں سیّدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی تحریرات کی روشنی میں تقویٰ کی راہوں پر قدم مارنے اور اپنے انجام کے بخیر ہونے کے لیے عملی اقدامات کرنے کی طرف توجہ دلائی۔ (حضورانور ایدہ اللہ کا یہ خطاب آئندہ کسی شمارہ میں شامل اشاعت کیا جائے گا۔ ان شاء اللہ تعالیٰ )

خطاب کے بعد حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دعا کروائی،جس کے ساتھ سالانہ اجتماع 2019ء بخیروخوبی اختتام پذیر ہوا۔

حقیقت یہ ہے کہ یہ اجتماع کئی منفرد برکتوں کی وجہ سے ہم انصار کی زندگیوں اور مجلس انصاراللہ برطانیہ کی تاریخ کا ایک زرّیں باب ہے۔ اللہ تعالیٰ یہ سعادت ہمارے لیے دائمی برکات کا پیش خیمہ بنادے اور ہمیں اپنے آقا کی توقعات سے بڑھ کر حضورانور کی نصائح پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

سالانہ اجتماع کے مختصر کوائف اور حاضری

گزشتہ سال کی طرح امسال بھی مجلس خدام الاحمدیہ کا اجتماع اسی مقام پر منعقد ہوا تھا اور ایک ہفتہ بعد مجلس انصاراللہ اور لجنہ اماء اللہ کے سالانہ اجتماعات بھی (پردہ کی رعایت کے ساتھ) یہاں منعقد ہوئے۔ مقام اجتماع کا ایک بڑا حصہ پارکنگ کے لیے مخصوص کیا گیا تھا۔ رجسٹریشن کے عمل سے گزرنے والوں کے لیے رضاکاروں کی ایک ٹیم خوش آمدید کہنے اور مزید رہنمائی کرنے کے لیے تیار تھی۔ رجسٹریشن کے وسیع خیمہ سے متّصل اجتماع کی انتظامیہ کے دفاتر کے علاوہ نیشنل شعبہ وصیت، ہیومینٹی فرسٹ، ریڈیو Voice of Islam اور مجلس انصاراللہ برطانیہ کے شعبہ مال وغیرہ نے سٹالز لگائے ہوئے تھے۔ حسب سابق اجتماع کی رجسٹریشن کروانے کے لیے قبل از وقت online سہولت مہیا تھی اور ویب سائٹ پر مکمل معلومات مسلسل update کی جارہی تھیں۔رجسٹریشن کے مراحل طے کرنے کے بعد مقامِ اجتماع میں داخل ہونے کے بعد سامنے ہی لوائے انصاراللہ اور برطانیہ کا قومی پرچم لہراتے ہوئے نظر آتے تھے۔

امسال اجتماع گاہ (Main Marquee) میں فرشی نشست پر تین ہزار افراد کے بیٹھنے کی گنجائش تھی جبکہ ڈیڑھ ہزار کرسیاں بھی لگائی گئی تھیں۔ اسی طرح سٹیج پر قریباً پچاس افراد کے بیٹھنے کی گنجائش تھی۔ سٹیج کے ایک جانب ایک بہت بڑی ٹی وی اسکرین (TV screen) نصب کی گئی تھی جس سے مارکی کے پچھلے حصہ میں بیٹھے احباب بھی اجتماع کی کارروائی سے مستفید ہورہے تھے۔ نیز یہ ٹی وی اسکرین پریزنٹیشنز (Presentations) کے دوران مختلف گرافس اور تصاویر پیش کرنے کے لیے بھی استعمال کی جارہی تھی۔ مارکی کی دیواروں پر مختلف بینرز آویزاں تھے جن پر خصوصیت سے مجلس انصاراللہ کے قیام کے مقاصد اور انصار کے لیے خلفائے سلسلہ کی ہدایات رقم تھیں۔ سٹیج کی بیک گراؤنڈ سادہ مگر دیدہ زیب تھی۔ امسال اجتماع کا مرکزی عنوان (Theme) چونکہ ‘‘خلافت کی برکات’’ تھا اس لیے سٹیج کے بیک گراؤنڈ میں نصب خوبصورت کینوس پر قرآن کریم کی آیت ‘‘وَاعْتَصِمُوْا بِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیْعًا وَّ لَاتَفَرَّقُوْا ’’ (آل عمران: 104) مع انگریزی و اردو ترجمہ تحریر کی گئی تھی۔

امسال سالانہ اجتماع کے موقع پر مسرور آئی ہسپتال برکینافاسو کے حوالہ سے بھی جس معلوماتی نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا اس میں ہسپتال کی عمارت کے ماڈل کے علاوہ ہسپتال کی تعمیر کے مختلف مدارج کی تصاویر نیز آئندہ کے لیے اس ہسپتال کی ضروریات کے حوالہ سے معلومات پیش کی گئی تھیں۔ اس شاندار ہسپتال کی تعمیر اور اس میں ہونے والے علاج معالجے کی ذمہ داری سیّدنا حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے مجلس انصاراللہ یُوکے کو سونپی گئی ہے۔

کارڈف میں مسجد کی تعمیر کا منصوبہ بھی مجلس انصاراللہ یوکے کے ذمہ ہے ۔ نمائش میں اس حوالے سے بھی معلومات پیش کی گئی تھیں۔ خداتعالیٰ کے فضل سے مجلس انصاراللہ کے تحت تعمیر ہونے والی برطانیہ کی یہ دوسری مسجد ہوگی۔

ایک معلوماتی نمائش میں مختلف موضوعات پر آیاتِ قرآنی اور اُن کا ترجمہ آویزاں تھا نیز مختلف زبانوں میں قرآن کریم کے تراجم بھی میز پر ترتیب سے رکھے گئے تھے۔ نمائش کے ایک حصہ میں ایک تبلیغی سٹال کا نقشہ پیش کیا گیا تھا۔ جبکہ نمائش میں مجلس انصاراللہ یوکے کی نیشنل اور ریجنل سطح پر ہونے والی چند اہم تقاریب کی تصاویر اور معلومات پر مبنی پوسٹرز بھی نمائش کے لیے پیش کیے گئے تھے۔
جماعت احمدیہ برطانیہ کے شعبہ تبلیغ کے تحت ایک خوبصورت معلوماتی تبلیغی نمائش کا اہتمام علیحدہ مارکی میں بھی کیا گیا تھا جسے بڑی تعداد میں زائرین نے ملاحظہ کیا۔ ایلوپیتھی اور ہومیوپیتھی کے علیحدہ علیحدہ کیمپ قائم تھے۔ ایک بڑی مارکی انصار کی رہائش کے لیے مختص تھی جس میں 350 بستر لگائے گئے تھے۔ جبکہ دو مارکیوں کو طعام گاہ کے طور پر استعمال کیا جارہا تھا۔ طعام گاہ میں مجموعی طور پر 250 میزیں اور 500 کرسیاں لگائی گئی تھیں۔ نیز بزرگان اور کارکنان کے لیے کھانے کا علیحدہ انتظام بھی کیا گیا تھا ۔ گرم چائے کا انتظام بہت عمدہ تھا۔ اسی طرح ماحول کی صفائی کا خاص طور پر اہتمام کیا گیا تھا۔ مجموعی طور پر 36 بیوت الخلا اور غسل خانے مہیا کیے گئے تھے۔

اجتماع کے تینوں دن صبح ساڑھے چار بجے نماز تہجد باجماعت ادا کی جاتی رہی جبکہ نماز فجر کے بعد درس کا اہتمام کیا جاتا رہا۔ امسال بھی اردو زبان میں کی جانے والی تمام تقاریر کا Live (براہ راست) انگریزی زبان میں ترجمہ کا انتظام مہیا تھا۔

امسال خدا تعالیٰ کے فضل سے سالانہ اجتماع میں شامل ہونے والے افراد کی کُل تعداد 4622؍ تھی جن میں 3107؍ انصار اور 1515؍ دیگر زائرین تھے۔ جبکہ گزشتہ سال اجتماع میں شامل ہونے والے کُل 3913؍ افراد میں 2519؍ انصار اور 1394 ؍دیگر مہمان شامل تھے۔ اس طرح امسال اجتماع میں شامل ہونے والے انصار کی تعداد گزشتہ سال کی نسبت 588؍ زیادہ تھی۔ الحمدللہ

امسال منعقد ہونے والے مختلف علمی مقابلہ جات میں تلاوت قرآن کریم، حفظ قرآن، نظم، تقریر (اردو و انگریزی)، فی البدیہہ تقریر (اردو اور انگریزی)، مضمون نویسی (بعنوان جنگ جمل۔ وجوہات، واقعات اور اثرات)، تعلیمی ٹیم کوئز، تعلیم القرآن کوئز (جس کا نصاب سیّدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بیان فرمودہ سورۃالفاتحہ کی تفسیر تھی) نیز پیغام رسانی اور بیت بازی شامل تھے۔ جبکہ ورزشی مقابلہ جات میں کرکٹ، والی بال، فٹ بال، رسّہ کشی، گولہ پھینکنا (صف اوّل و صف دوم)، کلائی پکڑنا (صف اوّل و صف دوم)، وزن اٹھانا (صف اوّل و صف دوم)، صف اوّل کی 50 میٹر اور صف دوم کی 100 میٹر اور 400 میٹر کی دوڑوں کے مقابلے شامل تھے۔

جیسا کہ ذکر کیا جاچکا ہے کہ امسال عَلَم ِانعامی حاصل کرنے والی مجلس Balham ہے۔ اس مقابلے میں مجلس Mitcham نے دوسری اور مجلس Thornton Heath South نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ عَلَمِ انعامی کے حوالہ سے گزشتہ سال کی مجموعی کارکردگی کے لحاظ سے ریجنز میں اوّل فضل ریجن، دوم نُور ریجن اور سوم ساؤتھ ریجن رہا۔ اسی طرح چھوٹی مجالس میں مجموعی کارگزاری کی بنیاد پر اوّل مجلس Liverpool، دوم مجلس Hartlepool اور سوم مجلس Southfields قرار پائی۔ اللہ تعالیٰ یہ اعزازات بابرکت فرمائے۔

قارئین سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ اس اجتماع کے شاملین اور کارکنان کو جزائے خیر عطا فرمائے اور اجتماع کی برکات سے متمتّع فرمائے۔ آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button