سویڈن میں ’قرآنی تعلیمات‘ کے موضوع پر چھ روزہ تبلیغی دورہ
دنیا کے موجودہ حالات کی روشنی میں سویڈن میں بھی اسرائیل فلسطین جنگ کی وجہ سے کھچاؤ کی صورت حال ہے۔ اس مشکل وقت میں بھی سویڈن کی دوسری بڑی دائیں بازو کی سیاسی جماعت کے سربراہ نے حال ہی میں ایک تقریب کے موقع پر نئی مساجد کے قیام پر پابندی اور موجودہ مساجد کے میناروں اور گنبدوں کو توڑنے کی بات کردی جس سے ملک میں ایک نیا ہنگامہ شروع ہو گیا۔
اس صورت حال میں جہاں فوری طور پر اس بیان کے خلاف میڈیا کےذریعہ جماعت احمدیہ نے جواب دیا وہاں اس ساری صورت حال میں فوری طور پر ایک تبلیغی دورے کا اہتمام کرنے کا پروگرام بنایا گیا۔
مورخہ ۱۱تا ۱۶؍دسمبر۲۰۲۳ء کے دوران ایک چھ روزہ تبلیغی دورہ سٹاک ہالم اور اس کےقریب کے دو صوبوں کے چھ مختلف شہروں کا کیا گیا۔ ان شہروں میں وہ علاقے بھی شامل تھے جہاں قرآن کریم جلانے کی مذموم حرکت کی گئی تھی۔ دورہ کا موضوع ’Ask a Muslim‘ رکھا گیا۔
اس تبلیغی دورے میں مکرم آغا یحییٰ خان صاحب مبلغ انچارج سویڈن، کاشف ورک صاحب مبلغ سلسلہ، مصعب رشید صاحب مبلغ سلسلہ اور خاکسار (مبلغ سلسلہ) شامل ہوئے۔
دورہ کا آغاز مورخہ ۱۱؍دسمبر۲۰۲۳ء کی صبح دعا سے سٹاک ہالم سے ہوا۔ اس سفر کے دوران کُل تقریباً ۷۶۵؍کلومیٹر کا سفر طے کیا گیا۔ اس سفر میں گاڑی کے پیچھے جماعتی ٹریلر بھی نصب کیا گیا تھا جس پر حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بڑی تصویر اور ’مسیح آگیا‘کی سویڈش زبان میں تحریر نیز جماعتی ویب سائٹ اور ماٹو ’محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں‘ نمایاں طور پر لکھا ہوا تھا۔ اسی طرح ٹریلر کے ایک طرف ’Ask a Muslim‘ لکھا تھا اور ساتھ ہی بعض عناوین بھی لکھے گئے جو کہ عموماً میڈیا میں آتے رہتے ہیں۔ اس سارے سفر کے دوران ہزاروں گاڑیاں اس کاروان کے پاس سے گزریں اور اس طرح ہزاروں لوگوں تک جماعت احمدیہ کا پیغام پہنچا۔
دورہ کے آغاز سے قبل Västerösشہر کے کالج میں منعقدہ ایک بین المذاہب میٹنگ میں دیگر مذاہب کے نمائندوں سمیت شمولیت کی توفیق ملی جہاں جماعت کا تعارف کروانے اور اسلام سے متعلق مختلف سوالات کے جواب دینے کا موقع ملا۔ نیز اس موقع پر علاقے کے سب سے بڑے اخبار کی نمائندہ نے ہمارا انٹرویو بھی لیا۔
مقامی پولیس کی اجازت سے جماعتی ٹریلر کو درج ذیل چھ مختلف شہروں کی مرکزی جگہوں پر کھڑا کیا گیا اور زائرین سے گفتگو ہوئی: Strängnäs, Katrineholm, Eskilstuna, Köping, Enköping, Stockholm۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہمارے سٹالز پر بڑی تعداد میں مقامی لوگوں نے آکر اسلام کے بارے میں سوالات کیے اور ان کے جواب حاصل کیے۔ دورہ کے دوران کئی دلچسپی لینے والوں کو قرآن کریم بطور تحفہ دیا گیا۔ اسی طرح حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی کتاب ’عالمی بحران اور امن کی راہ‘اور ’لائف آف محمد ﷺ‘ بڑی تعداد میں تقسیم کرنے کا موقع ملا۔
بہت سے لوگوں نے اس بات کابرملا اظہار کیا کہ ہمارے ساتھ گفتگو کے بعد ان کا اسلام کے بارے میں جومنفی نظریہ تھا وہ مثبت ہو گیا ہے اور ان کے خدشات دور ہو گئے ہیں۔
دورہ کے دوران چار شہروں کی مرکزی لائبریریز میں سویڈش ترجمہ کے ساتھ قرآن کریم بطور تحفہ پیش کیا گیا۔ دورہ کے آغاز سے قبل ہی ان تمام شہروں کی اہم مذہبی اور سیاسی شخصیات کے علاوہ پولیس کو بھی اپنے دورہ سے بذریعہ ای میل آگاہ کیا گیا تھا اور ان کے ساتھ ملاقات کے لیے وقت بھی مقرر کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ اس کے جواب میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے متعدد مذہبی سربراہان، سیاسی لیڈران، افسران و عہدیداران کو جماعت احمدیہ کا تفصیلی تعارف اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی امن کے لیے مساعی پر روشنی ڈالنے کی توفیق ملی۔ جملہ شخصیات کو قرآن کریم مع سویڈش ترجمہ اور کتاب ’عالمی بحران اور امن کی راہ‘ تحفۃً پیش کی گئی۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سےدورہ کے دوران مقامی میڈیا میں اس دورہ کی خوب تشہیر ہوئی۔ اس طرح کُل ۱۰؍اخبارات، دو صوبائی ریڈیو سٹیشنز اور ایک ٹی وی چینل نے انٹرویوز لیے جن کے ذریعہ جماعت کا پیغام سارے علاقے میں پھیلا۔ اخبارات نے اپنے آن لائن ایڈیشنز میں بھی انٹرویوز شائع کیے اور پرنٹڈ اخبارات میں بھی تصاویر کے ساتھ انٹرویوز کو شائع کیا گیا۔ اسی طرح جماعتی اور ذاتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعہ بھی اس دورے کے بارے میں شائع ہونے والی خبروں کو پھیلانے کی کو شش کی گئی۔ لہٰذا میڈیا کے مختلف ذریعوں سے جماعت کا تعارف تقریباً تین لاکھ افراد تک پہنچا۔ الحمدللہ علیٰ ذالک
(رپورٹ: رضوان احمد افضل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)