ہنسنا منع ہے!
٭… سلیم( کلیم سے): بتاؤ قربانی کس پر واجب ہے؟
کلیم: جناب دنبے اور بکرے پر۔
٭… فرہاد صاحب کی بیٹی ضد کر کے ان کے ساتھ بکرا منڈی گئی۔ فرہاد صاحب جو بھی بکرا پسند کرتے وہ انکار کر دیتی۔ تنگ آکر فرہاد صاحب نے پوچھا تمہیں کون سا بکرا چاہیے؟
بیٹی: مجھے تو گلابی رنگ پسند ہے، مجھے گلابی بکرا چاہیے۔
٭… ایک سکول میں وزیر تعلیم کا دورہ تھا۔ فکر مند استاد نے بچوں کو چند سوالات کی مشق کرا دی۔ مثلاً ایک لڑکے کو کہا کہ جب وزیر صاحب پوچھیں کہ تمہیں کس نے بنایا ہے ؟تو جواب دینا کہ خدا نے بنایا ہے۔ اگلے دن وزیرِ تعلیم آئے اور انہوں نے ایک بچے سے سوال کیا کہ تمہیں کس نے بنایا ہے؟ اُس بچے نے جواب نہ دیا تو دوسرے سے پوچھا ۔ دوسرے نے بھی جواب نہ دیا۔ تو ایک چھوٹی لڑکی کھڑی ہو کر بولی: سر جس لڑکے کو خدا نے بنایا تھا وہ آ ج سکول نہیں آیا۔ اسے بخار ہے۔
٭… کنجوس کی بیوی اسے بولی : اب یہ ٹی بیگ پھینک بھی دیں۔ آپ اسے بیس دفعہ استعمال کر چکے ہیں۔
کنجوس: کیوں بھئی۔ اس کے پیکٹ پر اس کی ایکسپائری ڈیٹ دسمبر 2024ء لکھی ہوئی ہے۔
٭… ریاض: بتاؤ جنگلات کسے کہتے ہیں؟
فیاض:(جلدی سے): جس جنگل میں لات چلائی جائے اسے جنگلات کہتے ہیں۔
٭… رکشہ والا: ارے جناب ، یہ تو آدھا کرایہ ہے۔
مسافر: تو پھر؟
رکشے والا: جناب آپ نے رکشے میں بیٹھ کر پورا سفر کیا ہے، پورا کرایہ دیجیے۔
مسافر: میرے ساتھ آپ نے بھی بیٹھ کر سفر کیا ہے۔ آپ بھی آدھا کرایہ دو۔
٭… ایک صاحب کو پر اسرار اور عجیب باتیں کرنے کی عادت تھی۔ ان کے دوست نے ان سے پوچھا کہ تمہارا فون نمبر کیا ہے؟
وہ صاحب بولے :پونے چارسو ،ساڑھے تین سو، اڑھائی سو۔
دوست(پریشانی سے): کیا مطلب بھائی؟
صاحب: 375350250
٭… کبیر: بھائی آج صبح تم نے جو شیو کا پانی دیا تھا وہ بہت گدلا تھا۔
صغیر(حیرت سے): شیو کا پانی…؟ لیکن آج صبح تو میں آپ کو چائے کا کپ دے کر گیا تھا۔
٭… ٭… ٭… ٭… ٭