نمازجنازہ حاضر وغائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری اطلاع دیتے ہیں کہ بتاریخ 22؍مئی 2017ء بروز سوموار نماز ظہر سے قبل حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمسجد فضل لندن کے باہر تشریف لاکرمکرمہ سعیدہ برلاس صاحبہ(اہلیہ مکرم مرزا عبد الرشید صاحب ۔پینشنر تحریک جدید۔حال روہیمپٹن۔ یوکے)کی نمازجنازہ حاضر اور کچھ مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
مکرمہ سعیدہ برلاس صاحبہ(اہلیہ مکرم مرزا عبد الرشید صاحب ۔پینشنر تحریک جدید۔ حال روہیمپٹن۔ یوکے)
17 مئی 2017 ء کو 77 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ محترم مرز ا محمد عبد اللہ صاحب دفعہ دار درویش قادیان کی بہو تھیں ۔بہت نیک ، دعا گو اور خلافت سے والہانہ لگاؤ رکھتی تھیں۔ بچوں کو بہتر تعلیم دلوائی اور ا ن کی اچھی تربیت کی ۔ربوہ میں جلسہ سالانہ پر گھر میں ٹھہرے ہوئے کافی زیادہ مہمانوں کی بڑی خوش دلی اور محبت سے خدمت کیا کرتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں خاوند کے علاوہ دو بیٹیاں اور پانچ بیٹے یادگار چھوڑے ہیں۔آپ کے خاوند فالج کی وجہ سے دوسال سے صاحب فراش ہیں۔
نماز جناز ہ غائب:
1۔مکرمہ رضیہ نورصاحبہ (اہلیہ مکرم رشیداحمد نورصاحب۔ برمنگھم)
آپ2؍ اپریل 2017ءکو74سال کی عمرمیں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ ،پنجوقتہ نمازوں کی پابند،جماعتی کاموں میں پیش پیش، انتہائی نیک،متقی اور صالحہ خاتون تھیں ۔تیس سال تک لجنہ برمنگھم میں بطور سیکرٹری مال نہایت احسن رنگ میں خدمت کی توفیق پائی۔اپنے خاوند اور بچوں کا بھی جماعت کے ساتھ اخلاص ووفاکا تعلق قائم کرنے کے لئے ہمیشہ کوشاں رہتیں۔ پسماندگان میں خاوند کے علاوہ ایک بیٹااور دوبیٹیاں یادگارچھوڑی ہیں۔
2۔مکرمہ خالدہ قیصر صاحبہ (اہلیہ مکرم ریاض احمد قیصر صاحب۔آف ہڈرزفیلڈ )
آپ31 مارچ 2017ءکو68سال کی عمرمیں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابند،جماعتی کاموں میں ہمیشہ پیش پیش، نیک صالحہ اور متقی خاتون تھیں ۔حج اورعمرہ کی سعادت بھی پائی ۔ رفاہی کاموں میں بہت حصہ لیاکرتی تھیں اس وجہ سے آپ کو جسٹس آف پِیس کے خطاب سے بھی نوازاگیا۔آپ حضرت مولانا ابوالعطاء صاحب کی بھانجی تھیں ۔پسماندگان میں خاوند کے علاوہ تین بیٹے اور دوبیٹیاں یادگارچھوڑی ہیں ۔
3۔مکرمہ امۃ الحفیظ صاحبہ(اہلیہ مکرم چوہدری سخی احمد صاحب۔لاہور)
آپ 15اپریل 2017ءکوربوہ میں بعارضہ کینسر 66سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا حضرت غلام قادر صاحب اور نانا حضرت حکیم شوق محمد صاحب دونوں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ محلہ کے بچوں کو قرآن کریم پڑھانے پر خصوصی توجہ دیتی تھیں۔ بیس سال سے زائد عرصہ نصرت جہاں اکیڈیمی میں بھی پڑھانے کا موقعہ ملا۔ آپ تہجد گزار، دعاگو، غریبوں کی ہمدرد،نہایت سخی اور خوش اخلاق خاتون تھیں ۔چندہ جات میں باقاعدہ اورہرمالی تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی تھیں ۔رشتہ داروں کا خیال رکھتیں ۔ خلافت اور خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے والہانہ لگاؤ تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دوبیٹیاں اور دوبیٹے یادگارچھوڑے ہیں۔ آپ کے چھوٹے بیٹے مکرم حاتم احمدصاحب بحرین میں بطور صدرخدام الاحمدیہ خدمت کی توفیق پارہے ہیں ۔
4۔مکرم شمس الدین اسلم صاحب (آف لاس اینجلس۔ امریکہ)
آپ12اپریل2017ء کو وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم پیدائشی احمدی تھے ۔بڑے محنتی، داعی الی اللہ ،منکسر المزاج ،اعلیٰ اخلاق کے مالک اورباعمل احمدی تھے ۔کم عمری میں یتیم ہوگئے لیکن غیرمبائع رشتہ داروں کے دباؤ کے باوجود ہمیشہ خلافت سے بڑی عقیدت سے وابستہ رہے۔بطور ناظم علاقہ ا نصار اللہ صوبہ سرحد اور نائب امیر پشاورسمیت مختلف حیثیتوں سے تنظیمی اور جماعتی خدمات کی توفیق پائی ۔آپ کو’’ خیبرپختونخواہ میں احمدیت کا نفوذ‘‘ نامی کتاب شائع کرنے کی بھی توفیق ملی ۔ آپ نے اپنے بچوں کی تعلیم وتربیت کا بڑا خیال رکھا اور انہیں اعلیٰ تعلیم دلوائی ۔آپ کے پانچ بیٹے ڈاکٹر اور تین انجنیئر ہیں ۔ایک بیٹے مکرم احمد اسلم خان صاحب انجنیئر جماعت امریکہ میں شعبہ جائیداد کی ٹیم کے رکن ہیں اورجماعت کے مختلف پراجیکٹس میں معاونت کی توفیق پارہے ہیں۔
5۔مکرمہ شہنازمنہاس صاحبہ(آف امریکہ)
آپ23نومبر 2016 ءکو بعارضہ کینسروفات پاگئیں ۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ کے پڑدادا حضرت محمد فضل منہاس صاحب ؓ اور پڑنانا حضرت ولی داد خان صاحب حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے ۔ مرحومہ فدائی احمدی،بڑی صابرہ اور مہمان نواز خاتون تھیں ۔خلافت سے بڑی عقیدت تھی ۔بچوںکو بھی خلافت سے وابستگی کی تلقین کیاکرتی تھیں۔جماعتی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کرحصہ لیتی رہیں ۔ لاہورمیں حلقہ کی سیکرٹری ناصرات کے طورپراورپھر امریکہ میں ناصرات کی تعلیم وتربیت میں کافی خدمت کی توفیق پائی ۔ پسماندگان میں شوہرکے علاوہ ایک بیٹااور دوبیٹیاں یادگارچھوڑی ہیں۔
6۔مکرم ظفراللہ ڈارصاحب(آف جاپان)
آپ28 اپریل 2017 ءکو58 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کو نیشنل سیکرٹری جائیداد اور لوکل سیکرٹری تحریک جدید کے علاوہ شعبہ مہمان نوازی میں بڑی خدمت کی توفیق ملی ۔مسجدبیت الاحد جاپان کی تعمیر کے موقعہ پر مالی قربانی میں حصہ لیا اور پھر پورے جوش سے اسے آبادکرنے میں بھی کوشاں رہے۔ باجماعت نمازوں کے پابندتھے۔بڑے ملنسار ،بچوں اوربڑوں کو خدمت دین اور نیک باتوں کی نصیحت کرنے والے مخلص اور باوفا انسان تھے ۔ خلافت سے نہایت عقیدت اور محبت کا تعلق تھا۔آپ کو کوئٹہ میں اسیرراہِ مولیٰ ہونے کی بھی سعادت ملی۔ مرحوم موصی تھے ۔
7۔مکرمہ شائستہ باجوہ صاحبہ(اہلیہ مکرم ارشاد اللہ تارڑ صاحب ۔جرمنی)
آپ30؍اپریل 2017 ءکو وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نیک، صالحہ اور بڑی دیندار خاتون تھیں۔خداکے فضل سے موصیہ تھیں۔آپ مکرم نایاب تارڑ صاحب آف کینیڈاکی والدہ اور مکرم عبید اللہ باجوہ صاحب مرحوم (نائب صدر انصار اللہ جرمنی) کی ہمشیرہ تھیں۔
8۔مکرم محمد یعقوب صاحب (سابق معلم وقف جدید۔ کراچی)
آپ12مارچ2016 ءکو وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ 1963ء میں بیعت کرکے جماعت احمدیہ میں شامل ہوئے ۔خاندان کی مخالفت کے باجود ایمان پرقائم رہے ۔تین سال نگرپارکر میں بطورمعلم وقف جدید خدمت بجالاتے رہے ۔حلقہ اورنگی ٹاؤن کراچی میں بطورسیکرٹری دعوت الی اللہ ،تعلیم القرآن اورمربی اطفال کی حیثیت سے خدمت کی توفیق پائی ۔مرحوم موصی تھے ۔
9۔مکرمہ ناصرہ بیگم صاحبہ(آف آسٹریلیا)
20جنوری 2017 ءکو65سال کی عمرمیں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ پابند صوم و صلوٰۃ، تہجد گزار، دعاگو خاتون تھیں۔اپریل 1971ءمیں بیعت کی ۔اپنے میکے کی طرف سے اکیلی احمدی تھیں ۔ ان کے شدید دباؤکے باوجود اللہ کے فضل سے ثابت قدم رہیں ۔
10۔مکرم چوہدری مبارک احمد صاحب(ابن مکرم چوہدری محمد حسین صاحب۔ربوہ)
آپ81سال کی عمرمیں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ بطوراسٹیشن ماسٹر مختلف شہروں میں رہے۔ نڈراورجرأت مند کارکن تھے۔جلسہ سالانہ ربوہ کے موقع پر اسپیشل ٹرینوں کی سہولت میں تعاون کرتے رہے۔
11۔مکرمہ سیدہ عابدہ رضوان صاحبہ (اہلیہ مکرم سید رضوان منظور صاحب آف ربوہ)
آپ16فروری 2016ء کو54سال کی عمرمیں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت ڈاکٹر سید عبدالستار صاحب یکے از 313صحابہ کی نسل میں سے تھیں۔پنجوقتہ نمازی اور باقاعدگی سے تلاوت قرآن کریم کی عادی تھیں۔چندہ جات اوّل وقت میں اداکرنے والی، مہمان نواز، صلح میں پہل کرنے والی نیک خاتون تھیں ۔ آپ مکرم سیدمحمد منظوراحمد صاحب مرحوم (اسٹیشن ماسٹر) کی بہو تھیں ۔
12۔مکرمہ رضوانہ نزہت صاحبہ (اہلیہ مکرم عبدالرب عرفانی صاحب آف دہلی گیٹ لاہور)
30اپریل 2017 ءکو71سال کی عمرمیں وفات پاگئیں ۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت میاں معراج الدین صاحب کی نواسی اور حضرت شیخ یعقوب علی عرفانی صاحب کی بہو تھیں۔موصیہ تھیں۔ تدفین بہشتی مقبرہ ربوہ میں عمل میں آئی ۔آپ مکرم عبدالباری صاحب سابق نائب ناظر بیت المال کی بیٹی تھیں۔
13۔مکرم منظوراحمد کھوکھرصاحب(ابن حضرت لال دین کھوکھرصاحب ؓ آف کھاریاں)
آپ24اپریل 2017ءکوجرمنی میں وفات پاگئے ۔ اِنَّالِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نمازباجماعت کے پابند ، چندوں میں باقاعدہ ،غریب پرور،اپنوں اور غیروں میں ہردلعزیز،شفیق اور مخلص انسان تھے۔ خلافت اور نظام جماعت سے محبت اور اطاعت کا تعلق تھا ۔چند ماہ قادیان میں حفاظت مرکزکا فریضہ سرانجام دیا ۔لمباعرصہ کھاریاں میں بطورقائد مجلس،زعیم انصاراللہ، ناظم ضلع اورضلعی مجلس عاملہ میں خدمات بجالاتے رہے۔بڑے پُرجوش اور باثمر داعی الی اللہ تھے۔ مرکز سے علماء کو مدعوکرکے تبلیغی نشستوں کا اہتمام کرتے۔چک سکندر سے بوجہ مخالفت احمدی احباب کے انخلاء اورپھر آبادکاری کے سلسلہ میں خاص خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم موصی تھے۔آپ کے ایک بیٹے مکرم منصوراحمد صاحب فرینکفورٹ میں بطورصدرحلقہ مسجد نور خدمت کی توفیق پارہے ہیں ۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنی رضا کی جنتوں میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر کرنے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین