متفرق شعراء
مادۂ تاریخ بروفات حضرت صاحبزادہ مرزا خورشید احمد صاحب ناظراعلیٰ و امیر مقامی ربوہ۔ پاکستان
اک سپوتِ سلسلہ اک پیکرِ صدق و وفا
خدمتِ دینِ متیں کا حق ادا اُس نے کیا
نام بھی خورشید تھا اوصاف بھی خورشید تھے
جس طرف چلتا گیا اِک روشنی کرتا گیا
کام جیسا بھی خلافت نے کیا اُس کے سپرد
حکم کی تعمیل میں وہ آخری حد تک گیا
عہدِ بیعت کو نبھایا اُس نے احسن رنگ میں
ٹی آئی کالج تھا وہ یا ناظرِ اعلیٰ ہوا
یوں تو اِک امید تھا سب ملنے والوں کے لئے
باخدا اہلِ قلم کا وہ دلی ہمدرد تھا
مسئلوں کے حل کرنے کا ہنر تھا اُس کے پاس
حوصلہ پاکر وہ لَوٹا جو کوئی اُس سے ملا
چل دیئے ہیں چھوڑ کر قدسیؔ میاں خورشید ’’آہ
الوداع اے عاشقِ صادق خلافت الوداع‘‘
2012 + 6 = 2018
(عبدالکریم قدسیؔ)