لجنہ اماء اللہ یوکے کے سالانہ اجتماع 2018ء کا بابرکت اور کامیاب انعقاد
خداتعالیٰ کے فضل و کرم سے 29-30ستمبر 2018ء کولجنہ اماءاللہ اور ناصرات الاحمدیہ یوکےکا دو روزہ سالانہ اجتماع اپنی تمام تر اسلامی روایتوں کے ساتھCountry Market, Kingsley میں منعقد ہوا۔
اس سال کے اجتماع کا موضوع ‘ ’’ہستی ٔباری تعالیٰ ‘ ‘‘ تھا۔تمام مقامی اور ریجنل اجتماعات اسی موضوع کی مناسبت سے منعقد کئے گئے۔
پہلے اجلاس کی کارروائی کا آغاز تلاوت ِقرآن کریم اور لجنہ کا عہد دہرا نے کے ساتھ ہوا۔اس کے بعد مقابلہ تلاوت قرآن کریم شروع ہوا۔
بعدازاں presentationsکے مقابلے کا آغاز ہوا۔اس سال اجتماع کےموضوع’’ ہستی ٔباری تعالیٰ‘‘ سے متعلق تمام ریجنز کی تین سے پانچ لجنات پر مشتمل ٹیموں نےpresentationsدیں۔اس اجتماع میں مجالس نے درج ذیل موضوعات پر presentations تیار کی تھیں: اسلامی تعلیمات کی روشنی میں دہریہ خیالات کا ردّ۔ہستی ٔ باری تعالیٰ کے سائنسی شواہد ۔آئن سٹائن کا نظریۂ اضافت۔ وجہ اور اثر کا قرآنی اصول۔ نظام ِکائنات پر تدبّر ہستی ٔ باری تعالیٰ کا ثبوت۔ روح ہستی ٔ باری تعالیٰ کی گواہ ہے۔ اللہ کے فضل سے تمام presentations ہی معیاری تھیں۔بعض لجنہ نے اردو میں اور بعض نے انگریزی میں presentations پیش کیں۔
ہرpresentation کے بعدمقابلہ نظم کی ایک ایک نظم پیش کی جاتی رہی۔ اس سال نو مبائعہ بہنوں نے بھی ذوق وشوق کے ساتھ تلاوت ، نظم ،اردو اور انگریزی کے تقریری مقابلہ جات میں بھر پور حصہ لیا۔ نو مبائعہ ہنوں سمیت کُل 170 لجنہ ممبرات نے علمی مقابلاجات میں حصہ لیا۔
اجتماع کے انتظامات جلسہ سالانہ کی طرز پر کئے گئے تھے۔ اس مرتبہ مختلف مارکیاں اس مقصد کے تحت لگائی گئی تھیں تاکہ لجنہ مختلف مقابلوں کے ساتھ ساتھ اپنے ذوق کے مطابق تعلیمی اور تربیتی پروگراموں میں بھی حصہ لے سکیں۔اس سال پہلی مر تبہ لجنہ کےاجتماع پر Badminton کھیلنے کا بھی انتظام تھا۔
اس سال اجتماع کی ایک خصوصیت AMRA کی جانب سے تیار کی جانے والی قدرتی نظام اور سائنسی تحقیقات پر مشتمل نہایت دلچسپ اور ایمان افروز نمائش تھی جو ہستی ٔ باری تعالیٰ کے متعدد دلائل پیش کر رہی تھی ۔ نمائش میں مختلف سائنسی نظریات اور کائنات کے نظام سے متعلق آیات سکرینزکے ذریعہ اور posters پر دکھائی گئیں۔اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں صاحب ِعقل کو نظامِ قدرت پر تدبّر کی دعوت دیتا ہے اور اسے ہستی ٔ باری تعالیٰ کے ثبوت کے طور پر متعارف کرواتا ہے۔ لہٰذا نمائش کا ایک حصہ Nature Zoneاسی قرآنی مضمون کی عکاسی کر رہا تھا۔ اس zoneمیں نباتات کے طبّی فوائد کو اجاگر کرنے کے لئے ایسے پودے بھی رکھے گئے تھے جن میں مختلف بیماریوں کے قدرتی علاج کی خصوصیات ہیں۔Water filtration plant اور smoothie bike کے حصہ کو خصوصیت کے ساتھ دیکھا گیا۔اس موقع پر پہلی مرتبہ سبزیاں اگانے کا مقابلہ بھی کروایاگیا اور مقابلے میں حصہ لینے کی خواہشمند ممبرات میں بیج تقسیم کئے گئے۔خدا تعالیٰ کی قدرتوں کا مشاہدہ کرنے کے لئے رات کےوقت آسمان پر کہکشاؤں کو دیکھنے یعنی stargazing کا انتظام بھی کیا گیا تھا ۔
قرآن کریم اہلِ ایمان کو زمین میں سیر کر کے زمانۂ قدیم کی اقوام کے حالات پر غور کرنے کا بھی حکم دیتا ہے۔ اسی لئے explorer zone کے تحت آثارِ قدیمہ اور نوادرات کی نمائش کی گئی تھی۔ Discovery Zoneمیں روشنی اور ہَوَا سے متعلق مختلف سائنسی تجربات کو پیش کیا گیاتھا۔ اس zone میں نادر meteorites کی نمائش بھی کی گئی۔
AMRA نے اس سال اجتماع پر دلچسپ علمی مضامین پر لیکچرز کا انتظام بھی کیا۔ مضامین کا انتخاب سامعین کی عمر اور ذوق کے مطابق کیا گیا۔قدیم تہذیب اور ہستی ٔ باری تعالیٰ،LGBT،حضرت مریم ؑکا حمل،ربوہ میں وقفِ عارضی کی داستان،Autismکی آگاہی،احمدی اور غیر احمدی میں فرق جیسے متفرق عنوانات پر لیکچرز دئے گئے۔
ہفتے کی سہ پہرمحترمہ ڈاکٹر فریحہ خان صاحبہ صدر لجنہ اماء اللہ برطانیہ نے شاملیں اجتماع سے خطاب کیا۔آپ نے خلافت سے وابستہ رہنے اور خلافت سے مضبوط تعلق قائم کرنے کی تلقین کی اور چند واقعات کا ذکر کیا جن سے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی لجنہ اور ناصرات کی طرف خصوصی توجہ اور ان کے لئے بے انتہا شفقت اور محبت کا اظہار ہوتا تھا۔ صدر صاحبہ نے ماؤں کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلاتے ہوئے فرمایا کہ نیک اور متقی اولاد ہی ہمارا حقیقی سرمایہ ہے اور ہماری اگلی نسل کی بقا ان کو خلافت سے جوڑ دینے میں ہے۔انہوں نے لجنہ کو عاجزی اختیار کرنے ، قول و فعل میں تضاد کو دور کرنے اورخدا کی رضا کے حصول کی کوشش کی طرف توجہ دلائی۔
ناصرات الاحمدیہ کا اجتماع بھی لجنہ اماءاللہ کے اجتماع کے ساتھ ہی منعقد ہوا۔تینوں معیار کی ناصرات کے لئے دو روزہ اجتماع میں تعلیمی مقابلہ جات، علمی اور تربیتی مجالس کے ساتھ ساتھFun Fair کا بھی انتظام کیا گیا۔ 106 ناصرات نے تلاوت، نظم ، اردو اور انگریزی کے تقریری مقابلہ جات میں حصہ لیا۔ امسال ناصرات کی مارکی میں book stallکا بھی انتظام کیا گیا تھا ۔اس سٹال کے ذریعہ سے بچیوں اور ماؤں کے لئے کتابیں خریدنا بہت آسان تھا۔ Fun Fair میں آسمان سے باتیں کرتی سلائیڈ،فن ہاؤس(Fun House)،تیر اندازی ، باؤنسی کاسل اورسائیکلوں کا اہتمام کیا گیا تھا۔ ناصرات کے Fun Fair میں سات سال سےکم سِن بچوں کے لئےخصوصی انتظام بھی تھا۔
امورِ طالبات ایک نیا شعبہ ہے۔ AMWSA کے ساتھ مل کر اس شعبہ نے طالبات کے لئے مشورے اور راہنمائی کا خصوصی بندوبست کر رکھا تھا۔Career guidance کے ساتھ مضامین کے چناؤ اور یونیورسٹی میں داخلے کے لئے UCAS applications میں مدد اور راہنمائی فراہم کی جا رہی تھی۔
30؍ستمبر بروز اتوار تقریبًا ساڑھے گیارہ بجے سیّدنا امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز لجنہ کے پنڈال میں رونق افروز ہوئے۔لجنہ و ناصرات نے اپنے پیارے امام کے استقبال میں والہانہ نعرہ ہائےتکبیر بلند کئے۔حضور انور کی بابرکت صدارت میں پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ سورۃ آل عمران کی آیات 191تا 194 کی تلاوت مکرمہ حافظہ فرحت صاحبہ نے کی۔ بعدازاں لجنہ اور ناصرات نے حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی اقتدا میں لجنہ کا عہد دہرایا۔ عہدکے بعدمکرمہ مشعل محمود صاحبہ نےحضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے پاکیزہ منظوم کلام ’’وہ دیکھتا ہے غیروں سے کیوں دل لگاتے ہو‘‘ میں سے منتخب اشعار ترنم کے ساتھ پڑھے اور صدرصاحبہ لجنہ اماء اللہ یوکے نے اجتماع کی کارگزاری رپورٹ پیش کی۔ اس کے بعد مقابلہ جات اورسالانہ کارکردگی میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والی خوش قسمت لجنہ ممبرات اور ناصرات نے حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دست مبارک سے انعامات وصول کئے۔
11بجکر 36 منٹ پر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے انگریزی زبان میں خطاب فرمایا۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ اجتماع کا بنیادی مقصد آپس کی ملاقات سےلجنہ میں اخوت کی روح کا فروغ دینا اورروحانی اور اخلاقی تربیت کےلئے مختلف پروگراموں کا انعقاد کرنا ہے۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ لجنہ کےاجتماع میں روحانی ماحول سے مستفیض ہوکر لجنہ اور ناصرات دینی علم میں ترقی کے ساتھ ساتھ اخلاق اور تقویٰ کی اہمیت کا ادراک بھی حاصل کرتی ہیں۔چھوٹی عمر سے ہی جماعت کے ساتھ تعلق اور محبت کے فروغ میں بھی اجتماعات کا اہم کردار ہے۔
حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے لجنہ کو اپنے ایمان پر استقامت اختیار کرنے کی طرف توجہ دلائی۔حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ لجنہ کواپنے دین اور ایمان کی خاطر ہر قربانی دینے کے لئے تیار رہنا چاہئے ۔اگر ہم ایمان میں ترقی اور ایمان کے مطابق اپنے عمل کو ڈھالنے کی مستقل کوشش نہیں کرتے تو ہمارے زبانی اقرار بالکل بے معنی ہے۔
حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ ہماری اوّلین ذمہ داری اپنی زندگی کواسلامی شعار کے مطابق ڈھالنا ہے اور اس راہ میں قیام ِایمان کے لئےہر قربانی کے لئے تیار رہنا ہے۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے لجنہ اور ناصرات کو اپنے عہد کے الفاظ پر غور کرنے ، اپنے عمل سےدین کو دنیا پر مقدم کر نے اور حقیقی رنگ میں قربانیاں پیش کرنے کی طرف توجہ دلائی۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ ان خواتین اور بچیوں میں شامل ہونے کی کوشش کریں جو اپنے اخلاق اور اخلاص سے دنیا کو منور کرتی ہیں۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےفرمایا کہ حقیقی قربانی اوردین کو دنیا پر مقدم کر لینے کی روح پیدا کرنے کے لئے روحانیت میں ترقی شرط ہے۔ لازم ہے کہ اللہ تعالیٰ سے ایک ذاتی تعلق قائم ہو۔کامل عاجزی کے ساتھ اس کے آگے جھکنے اور عبادت اور تقویٰ میں ترقی کی کوشش کے بغیر یہ روح حاصل کرنا ناممکن ہے۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ ہر احمدی مسلم کو اپنا محاسبہ کرنا چاہئے کہ کیا ان کا قدم خدا سے ذاتی تعلق پیدا کرنے کی طرف ہے؟ کیاانہوں نے دین کو حقیقی رنگ میں دنیا پر مقدم کر لیا ہے اور کیا وہ دین کی خاطر ہر قربانی کے لئےتیار ہیں۔ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے لجنہ کو توجہ دلائی کہ ان خواتینِ مبارکہ کے نقش قدم پر چلیں جنہوں نے تاریخ اسلام اور تاریخ احمدیت میں تقویٰ اور پرہیزگاری میں کمال حاصل کیا اور دین کی خاطر ہر طرح کی قربانیاں پیش کیں۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دور حاضر میں احمدیت کی خاطر قربانیاں پیش کرنے والی خواتین کے ایمان افروز واقعات کا ذکرفرما کر احمدی عورتوں کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ ہمیشہ اپنے ایمان میں ترقی کرنے کی کوشش کریں اور ان با برکت راہوں پر گامزن ہوں جن کی طرف اللہ تعالیٰ ہمیں بلا تاہے۔ حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ ان سنہری شاہراہوں پر قدم بڑھائیں جو سیدھی خدا تک لے جاتی ہیں۔
خطاب کے اختتام پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنےدعا کرائی۔ (اس خطاب کا مکمل اردو ترجمہ الفضل انٹرنیشنل کے کسی آئندہ شمارہ میں شائع کیا جائے گا۔انشاء اللہ)
اس کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اجتماع گاہ کے مختلف علاقوں کا دورہ فرمایا اور نمائش کا بھی معائنہ فرمایا۔ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےازراہِ شفقت سبزیاں اگانے کے احاطے میں توری کا بیج بھی بویا۔
لجنہ کا یہ اجتماع اس مرتبہ ایک خصوصی شان کا حامل تھا کیونکہ لجنہ نے اس دوران تمام نمازیں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی اقتدا میں ادا کیں۔الحمد للہ۔ اجتماعء 2018 پر 134 مجالس میں سے 133 مجالس کی نمائندگی تھی اور لجنہ اور ناصرات کی اتوار کی کارروائی تک کُل حاضری5528 تھی۔
(رپورٹ: سائحہ معاذ)
٭…٭…٭