خطبہ نکاح

خطبہ نکاح فرمودہ 05؍مارچ 2017ء

سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمؤرخہ 05 مارچ 2017ء بروز اتوار مسجد فضل لندن میں درج ذیل نکاحوں کا اعلان فرمایا۔تشہد و تعوذ اور مسنون آیات قرآنیہ کی تلاوت کے بعدحضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:

اس وقت میں چند نکاحوں کے اعلان کروں گا۔ پہلا نکاح عزیزہ یاسمین یان( نو مبائعہ) کا ہے جو جرمنی کی رہنے والی ہیں۔ان کا نکاح عزیزم فرہاد احمد ملک غفار، جو جامعہ احمدیہ سے فارغ ہو کر مربی بنے ہیں ان کے ساتھ تین ہزار یورو حق مہر پرہو رہا ہے۔ یہ ملک عبد الغفار صاحب کے بیٹے ہیں۔ دلہن کیونکہ نو مبائعہ ہیں تو ان کے وکیل بشارت احمد نعیم صاحب ہیں۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ قرۃالعین( واقفۂ نو) کا ہے جو سید محمد عبد اللہ صاحب مربی سلسلہ امریکہ کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح خالد احمد خان کے ساتھ پانچ ہزار نیوزی لینڈ ڈالر حق مہر پر طے پایا ہے۔ جو اس سال جامعہ احمدیہ کینیڈا سے مربی بن کے فارغ ہوئے ہیں اور بشیر احمد خان نیوزی لینڈکے بیٹے ہیں ۔ لڑکی کے والد یہاں نہیں ہیں امریکہ میں ہیں ۔ان کے وکیل منیر جاوید صاحب ہیں۔

حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر اگلے نکاح کا اعلان کرتے ہوئے فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ مہرین صابر کا ہےجو تنویر احمدصاحب صابر کی بیٹی ہیں۔یہ نکاح عزیزم فائز احمد ناصر جوجامعہ احمدیہ یوکے درجہ شاہد کے طالب علم ہیں ،کے ساتھ تین ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے۔
اس کے بعد حضور انور نےفریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھرفرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ نائلہ غزل کریم کا ہے جو عبد الکریم صاحب لندن کی بیٹی ہیں۔ یہ عزیزم ذوالفقار احمد عباسی جو درجہ شاہد جامعہ احمدیہ یوکے کے طالب علم ہیں اور صفدر حسین عباسی صاحب کے بیٹے ہیں ، کے ساتھ تین ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے۔

اس نکاح کے فریقین کے مابین ایجاب و قبول کروانے کے بعد حضور انور نے فرمایا:

اگلا نکاح عزیزہ زوہا زیاد عامر کا ہے جوزیاد احمد عامر صاحب فلسطین کی بیٹی ہیں۔ یہ عزیزم ذیشان خالد درجہ شاہدجامعہ احمدیہ یوکے کے طالب علم ہیں، عطاء الحبیب خالد صاحب کے بیٹے ہیں، کے ساتھ تین ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے۔ دلہن کے وکیل محمد شریف عودہ صاحب ہیں۔

اس کے بعد حضور انور نے فریقین کے درمیان ایجاب و قبول کروایا اور لڑکی کے وکیل مکرم محمد شریف عودہ صاحب سے انگریزی میں ایجاب و قبول کروایا۔ اور پھر فرمایا:

یہ سارے نکاح جو آج ہوئے ہیں۔ یہ ان کے ہیں جومربی بن کے، مبلغ بن کے میدان عمل میں آگئے ہیں یا انشاءاللہ ایک سال میں آنے والے ہیں۔ان کو جہاں اپنی عائلی ذمہ داریوں کا ہمیشہ خیال رکھنا چاہئے اور ان کو ان کا علم بھی ہے،وہاں ان کی ہونے والی بیویوں کو بھی خیال رکھنا چاہیے کہ واقف زندگی سے بیاہنے پر جب رضامندی کی ہےاور بیاہی گئی ہیں تو پھر کسی قسم کے مالی لحاظ سے دنیاوی مطالبات نہیں ہونے چاہئیں۔ دوسرے ہمیشہ لڑکیوں کو اپنے پردہ کے لحاظ سے، اپنے لباس کے لحاظ سے، اپنی حیاء کے لحاظ سے، اپنی چال چلن کے لحاظ سے،اپنے اخلاق کے لحاظ سے باقی احمدی خواتین کےلئے نمونہ ہونا چاہیے۔ ان کے والدین اور وکیل ان تک یہ پیغام پہنچا بھی دیں۔ اور مربیان بھی جہاں اپنی بیویوں سے نیک سلوک کریں وہاں ان کو ان باتوں کی طرف بھی توجہ دلائیں۔ اللہ تعالیٰ ہر لحاظ سے یہ نکاح اور شادیاں مبارک فرمائے۔اور آئندہ ان کی نیک نسلیں بھی پیدا ہوں۔

نکاحوں کے اعلان کے بعد حضور انور نے دعا کروائی اور ان تمام نکاحوں کے فریقین کو شرف مصافحہ بخشا۔

(مرتبہ :۔ظہیر احمد خان مربی سلسلہ ۔ انچارج شعبہ ریکارڈ دفتر پی ایس لندن)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button