متفرق شعراء
بیاد جنابِ طاہرعارف مرحوم
حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبہ جمعہ سے متاثر ہو کر
تو درد خیز موسموں میں شیر سا جیا
ہاں جانتا تھا صبر میں طاقت ہے بے مثال
کھلتا گلاب چہرہ تھا اور موتیوں سے بول
تو خوش خرام اور ہمیشہ تھا خوش خصال
طاہر تو خوش نصیب ہے آئی اجل کہاں
قدموں میں پیارے آقا کے تیرا ہوا وصال
وعدہ جو قوم سے کیا تُو نے وفا کیا
مرشد تری حیات کو کہتے ہیں باکمال
ایسے ہی لوگ زندہ و جاوید ہیں ہمیش
جو ہر اصول پر رہیں باعزم لازوال
تو نے زمامِ کار کو تھاما تھا اس طرح
قدغن لگائے اس پہ کوئی کس کی ہے مجال
ایسا ادارہ مل گیا تعلیم کے لیے
اعلی نسب تھے دوست اور ساتھی بھی بے مثال
فردوس میں بھی جا کے رہے سر بلند تُو
قربِ خدا سے ہر گھڑی ہو بہرہ مند تُو