حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا دورۂ یورپ (پانچواں روز، اتوار 29؍ستمبر2019ء)
جلسہ سالانہ ہالینڈ کا اختتامی اجلاس اور اختتامی دعا، فیملی ملاقاتیں، تقریبِ آمین ناصرات
سترہ ممالک سے تعلق رکھنے والے ساڑھے پانچ ہزار سے زائد عشّاقِ خلافتِ احمدیہ کی جلسہ سالانہ میں شمولیت
آج سیّدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دورۂ یورپ کا پانچوں جبکہ جلسہ سالانہ ہالینڈ کا تیسرا اور آخری روز تھا۔ جلسہ سالانہ کے تیسرے روز کے آغاز پر بھی کل کی طرح علی الصبح سات بکرے بطور صدقہ ذبح کروائے گئے۔ نماز تہجد کے لیے 5:50کا وقت مقرر تھا لیکن صبح پانچ بجے سے لوگ انفرادی طور پر نوافل کی ادائیگی کے لیے جلسہ گاہ پہنچنا شروع ہو گئے۔ مکرم نعیم احمد وڑائچ صاحب (مبلغ انچارج) نے وقتِ مقرّرہ یعنی 5:50 پر باجماعت نمازِ تہجد پڑھائی ۔ سواچھے بجے مرزا لیاقت علی صاحب نے فجر کی اذان دی اور ساڑھے چھے بجے جبکہ شدید بارش ہو رہی تھی حضور انور کی اقتدا میں نماز فجر ادا کی گئی۔ نمازِ فجر کے بعد مبلغ انچارج صاحب نے درس دیا۔
پروگرام کے مطابق صبح ساڑھے دس بجے جلسہ سالانہ کے چوتھے اجلاس کی کارروائی مکرم عبد الحمید van den Velden صاحب کی صدارت میں شروع ہوئی ۔ تلاوتِ قرآن کریم سفیر احمد طاہر نے کی اور رانا بلال احمد صدیقی نے درثمین میں سے کلام امام -’اسلام سے نہ بھاگو راہ ہدی یہی ہے‘ ترنم سے سنایا۔ آج کے اجلاس کے پہلے مقرر مبلغ سلسلہ ہالینڈ مکرم حامد کریم صاحب تھے جنہوں نے عائلی مسائل کے حوالے سے اردو میں تقریر کی۔ انہوں نے عائلی زندگی میں پیش آنے والی مشکلات کے بارے میں اسلامی تعلیمات کا ذکر کیا۔ اس حوالے سے آپ نے نکاح کے موقعے پر تلاوت کی جانے والی آیات میں پانچ جگہ تقوٰی کے ذکر کے تناظر میں نصیحت کی کہ میاں بیوی کا ہر فعل، قول اورعمل صرف ذاتی غرض کے لیے نہیں بلکہ خدا کے خوف کے زیرِ اثر ہونا چاہیے۔ آپ نے حسنِ معاشرت میں بیویوں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آنے کے بارے میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور حضرت خلیفتہ المسیح کے ارشادات پیش کرنے کے علاوہ صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین کی مبارک سیرت سے مثالیں بھی پیش کیں۔ آپ نے کہا کہ رشتے کی تلاش سے لے کر بعد کے تمام مراحل تک دعا ہی مومن کا سہارا ہونا چاہیے۔
اجلاس کے دوسرے مقرر مکرم صداقت احمد صاحب (مبلغ انچارج) جرمنی نے ’الصلوٰۃ عِمادُالدین‘ یعنی نماز دین کا ستون ہے کے موضوع پر تقریر کی۔ آپ نے نماز کی اہمیت بیان کرنے کے بعد صحابہ کے متعدد واقعات بیان کیے کہ کس طرح نامساعد حالات میں بھی انہوں نے نماز کی باجماعت ادائیگی کو ترجیح دی۔ آپ نے مختلف مواقع پر حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور حضرت خلیفتہ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی جماعت کو کی جانے والی نصائح کی روشنی میں بتایا کہ نماز خدا کا حق ہے جس کو بہت سنوار کر ادا کرنا چاہیے۔
اس کے بعد مکرم عبدالباسط بٹ صاحب نے مسجد فنڈ کے حوالے سے مختصر گزارشات میں بتایا کہ حضورِ انور نے 5 جنوری 2007ء کو جماعت احمدیہ ھالینڈ کو نصیحت کی تھی کہ مساجد توحید کو قائم کرنے کا ذریعہ ہیں۔ ھالینڈ جماعت ان کی تعمیر کی طرف توجہ کرے۔ حضورِ انور کے ارشاد کی روشنی میں اس سلسلے میں جماعت نے جو سکیم بنائی اور جس طرح اس پر عمل کیا گیا آپ نے اس کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔ احبابِ جماعت کی قربانیوں کو اللہ تعالی نے جو برکت بخشی اس سے تعمیر ہونے والی مسجد کا افتتاح ان شا اللہ منگل کے روز ھالینڈ کے شہر المیرے میں ہو گا ۔ یہ اجلاس سوا بارہ بجے اختتام پذیر ہوا۔
آج دوپہر بعد نمازِ ظہر و عصر جلسہ سالانہ ھالینڈ کا اختتامی اجلاس ہونا قرار پایا تھا۔ حضورِ انور نے تین بجے بعد دوپہر کے بعد جلسہ گاہ میں رونق افروز ہو کر نمازِ ظہر و عصر جمع کر کے پڑھائیں جس کے فوراً بعد اختتامی اجلاس کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ اس اجلاس پر تفصیلی بلٹن شائع کیا جا چکا ہے۔
جلسہ سالانہ کے اختتام کے ساتھ ہی شعبہ خدمتِ خلق نے وائنڈ اَپ کا کام شروع کر دیا۔ ان شاء اللہ یہ کام دو روز میں مکمل کر لیا جائے گا۔
آج شام ہالینڈ میں مقیم احمدی فیملیز کی ملاقات کا دوسرا سیشن ہوا۔ چھے بجے شروع ہونے والی ملاقات میں 30؍ فیملیز سے تعلق رکھنے والے تقریبا پونے تین سو افراد نے حضورِ انور سے ملاقات کی سعادت حاصل کی۔ یہ سب فیملیز یا ہر فیملی میں سے کوئی فرد ایسا تھا جو خلیفۂ وقت سے پہلی ملاقات کی سعادت حاصل کر رہا تھا۔ یہ افراد جن شہروں سے سفر کر کے حضورِ انور سے ملاقات کی سعادت پا رہے تھے ان میں
Den bursh -Den Haag – Leiden – Utrecht – Amstelfeen- Schiedam-
Eindhoven- Arnhen -Masteicht-Amsterdam – Malmo Sweden
شامل ہیں۔ ملاقات کا یہ سلسلہ رات ساڑھے آٹھ بجے تک چلتا رہا۔
ملاقات ختم ہوتے ہی حضور پُر نور 30؍ بچیوں کی آمین کے کی تقریب کو سرفراز فرمانے کے لیے مسجد بیت النور کے مردانہ حصہ میں تشریف لائے جو جلسہ کے دوران خواتین کو دے دیا گیا تھا۔ وہاں یہ تقریب نمازِعشاء تک جاری رہی۔ اس بابرکت محفل میں جن خوش نصیب بچیوں کی آمین ہوئی ان کے کوائف حسب ذیل ہیں:
تقریبِ آمین کے بعد حضورِ انور زنانہ جلسہ گاہ کی مارکی میں تشریف لے آئے جہاں آٹھ بج کر پچاس منٹ پر نمازِ مغرب وعشاء ادا کی گئیں۔ مردانہ جلسہ گاہ میں وائنڈ اَپ کا کام شروع ہو جانے کی وجہ سے نمازوں کی ادائیگی کے لیے یہ انتظامی تبدیلی کی گئی کہ زنانہ جلسہ گاہ کی مارکی میں مردوں نے نماز ادا کی اور مسجد کے ہال میں خواتین نے تقریبِ آمین میں شرکت کرنے کے بعد نمازِمغرب و عشاء ادا کی۔
حضور پُر نور نمازِ مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد رات سوا نو بجے کے قریب اپنی قیام گاہ میں تشریف لے گئے۔
اللہ تعالیٰ ہمارے پیارے امام کے عمر اور فیض میں برکت عطا فرمائے اوردنیا کو حضورِ انور کی گراں قدر نصائح سننے، سمجھنے اور اُن پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
(رپورٹ:عرفان احمد خان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل برائے دورۂ یورپ ستمبر،اکتوبر 2019ء)