متفرق مضامین

جماعت احمدیہ فرانس کی ترقیات کی ایک جھلک

(منصور احمد مبشر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل فرانس)

اس رپورٹ کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:

اللہ تعالیٰ کے فضل سے دنیا کے ہر ملک اور ہر خطّے میں جماعت احمدیہ مسلمہ کا قدم ترقیات کی طرف مائل ہے چاہے وہ افرادِ جماعت کی تعداد ہو یا مساجد و مشن ہاؤسز کی تعمیر۔ سال 2010ء میں خاکسار کے فرانس آنے پر پہلا کام جو خاکسار کے سپرد وہوا وہ فرانس کی تجنید کے ریکارڈ کو اپ ڈیٹ کرنا تھا۔ چنانچہ جب تمام مقامی جماعتوں سے فہرستیں موصول ہو گئیں تو فائنل تجنید کے مطابق فرانس میں ممبرانِ جماعت احمدیہ کی معلوم تعداد سوا سات سو نفوس کے قریب تھی۔

اُس وقت فرانس بھر میں جماعت کی ملکیتی صرف2عمارات تھیں۔ایک ‘مسجدمبارک’ جو شہر Saint Prix میں واقع ہےاور جس کا افتتاح حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 10؍ اکتوبر 2008ءکو فرمایا تھا اور دوسراBeuvragesشہر میں ایک گھر، جبکہ جماعت نے اپنے کاموں کے لیے ایک تین منزلہ عمارت شہر Epernayمیں کرایہ پر حاصل کر رکھی تھی۔

‘اللہ اپنے فضل سے آپ کو وسعتیں عطا فرمائے’

مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ فرانس بیان کرتے ہیں کہ 1998ءمیں Saint Prixشہر کے میئر نے جماعت سے رابطہ کیا کہ کونسل کو جماعت کی سڑک کے ساتھ لگنے والے احاطے میں سے دس میٹر کے قریب جگہ پبلک پارکنگ کے لیے درکار ہے۔ یعنی کونسل وہ جگہ خریدنا چاہتی ہے۔ اس جگہ پر تقریباً 11 گاڑیاں کھڑی کی جا سکتی ہیں۔

اس پر حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی خدمتِ اقدس میں معاملہ بغرضِ رہنمائی پیش کی گیا گیا۔ یاد رہے اِس جگہ کی قیمت ایک اندازے کے مطابق 5 لاکھ یورو سے زائد تھی۔

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی ہدایت موصول ہوئی کہ “بہتر یہ ہے کہ احسان کے ساتھ خود ہی جگہ دے دیں اللہ اپنے فضل سے آپ کو وسعتیں عطا فرمائے”۔

اِس میئر کے بارے میں ایک بات بتانا ضروری ہے کہ یہ وہی شخص تھا جو نفرت کی وجہ سے ہمارے اس مشن ہاؤس میں نماز پڑھنے والی جگہ پر جوتوں سمیت گھس آیا تھا اور یہ کہتے ہوئے کہ تم مسلمان اس علاقے میں کیا کر رہے ہو اس نے ہمارے مشن ہاؤس کو سِیل کر دیا تھا۔

جب میئر کو حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے اس ارشاد سے مطلع کیا گیا تو وہ ہکّا بکّا رہ گیا اور پھر اس کی ایسی کایا پلٹی کہ ایک بار جب علاقے والوں نے ہماری شکایت کی کہ یہ لوگ بعض اوقات شور کرتے ہیں(مثلاً جلسہ سالانہ یا اجتماع کے مواقع پر) تو اسی میئر نے ہماری طرف داری کرتے ہوئے اُن علاقہ والوں کو کہا کہ تم لوگ ان کی ہی مفت دی ہوئی پارکنگ پر اپنی گاڑیاں کھڑی کرو گے۔ تم میں سے کوئی ہے جو کونسل کو ایک گاڑی کی جگہ بھی مفت دے دے،انہوں نے 11گاڑیوں کی جگہ مفت دی ہے۔

اس پارکنگ کی تعمیر پھر کسی وجہ سے نہ ہو سکی۔لیکن پھر 2005ء میں جماعت کو میئر کا فون موصول ہوا کہ کونسل اپنے گذشتہ پلان کے مطابق اسی جگہ پارکنگ بنانا چاہتی ہے۔ اس پر انہیں بتایا گیا کہ ہمیں اس بارے میں تازہ ہدایت حاصل کرنی ہو گی۔ چنانچہ حضرت امیر المومنین ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمتِ اقدس میں جب معاملہ پیش کیا گیا تو حضورِ انور نے ازراہِ شفقت یہ جگہ کونسل کو دینے کی اجازت مرحمت فرمائی۔

وسعتیں

ذیل میںفرانس میں جماعت احمدیہ کی مساجد اور سنٹرز کی تعمیر کے بارے میں چند اعداد و شمار اختصار سے پیش ہیں

٭…Saint Prix شہر میںمسجد مبارک کا افتتاح اکتوبر 2008ء میں ہوا

٭… Beuvrages شہر کا مشن ہاؤس جون 2009ء میں حاصل ہوا۔یہاں پر جماعت کو اس سال (2019ء) میں مسجد بنانے کی اجازت مل گئی ہے۔الحمد للہ علیٰ ذلک

٭… Epernay شہر میںجماعت کو 2010ء میں مشن ہاؤس کی عمارت کرائے پر حاصل ہوئی۔

٭… حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اپنے حالیہ دورے کے دوران ان شاء اللہ Strasbourg شہر میں نو تعمیر شدہ مسجد مہدی کا افتتاح فرمائیں گے۔

٭…جماعت احمدیہ فرانس کی جلسہ گاہ بیت العطاء2014ء میں جماعت کو ملی۔

٭… Lyonشہر میں جماعت کومشن ہاؤس کی عمارت کرائے پر 2018ء میں حاصل ہوئی۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس وقت جماعت فرانس میں 22 جماعتیں ہیں اور احمدیوں کی تعداد ڈیڑھ ہزار نفوس سے تجاوز کر چکی ہے۔ جبکہ 34؍ مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے لوگ احمدیت کی آغوش میں آچکے ہیں۔

جلسہ ہائے سالانہ و اجتماعات

جماعت احمدیہ فرانس کو 1985ءمیں شہر Saint Prix میں ایک عمارت ‘بیت السلام’ خریدنے کی توفیق حاصل ہوئی تھی۔ اس عمارت میں دو منزلوں کے علاوہ تہ خانہ (basement)بھی تھا۔اس کی زیریں منزل پر ایک ہال اور ایک دفتر تھا۔حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے اپنے دورۂ فرانس کے دوران اسی دفتر میں ملاقاتیں فرمائیں۔

اسی ہال میں تمام جلسے،سوال و جواب کی مجالس اور اجتماعات ہوتے۔ جماعت احمدیہ فرانس کا پہلا جلسہ سالانہ 1991ء میں اسی ہال میں منعقد ہوا تھا۔

1996ءکے جلسہ سالانہ کو جب حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے اپنی موجودگی سے شرف بخشا تو اسی ہال میں حضور رحمہ اللہ کے خطابات ہوئے۔

جماعتِ احمدیہ فرانس کی تعداد میں اضافے 1998ء میں جلسے اور اجتماعات اس ہال سے باہر عمارت کی پارکنگ میں ہونے لگے۔2008ء میں اس احاطے میں مسجد کی تعمیر کے بعد مردانہ جلسہ گاہ مسجد میں اور مستورات کی جلسہ گاہ اسی ہال میں بنائی جاتی۔

جماعت احمدیہ فرانس کی جلسہ گاہ “بیت العطاء”

2013ءمیں Saint Prixمیں جماعت احمدیہ کا آخری جلسہ ہوا۔ تعداد میں اضافے کی وجہ سے یہ جگہ تنگ پڑنے لگی اور علاقے والے بھی مشکل میں پڑتے اور احمدی احباب بھی۔

2013ء سے پہلے ہی جماعت احمدیہ فرانس ایک جلسہ گاہ کی تلاش میں تھی،بہت سی جگہیں دیکھی گئیں لیکن کوئی مناسب معلوم نہ ہوتی تھی۔

بالآخر کار اللہ تعالیٰ کے فضل اور حضور انور کی دعاؤں کی بدولت جماعت کو 2014ء میں شہر Trie-Château میں ایسی جگہ ملی جو ہماری ضروریات کو پورا کرنے والی تھی۔اس جگہ کا نام حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہِ شفقت ‘بیت العطاء’ عطا فرمایا۔

Trie-Château شہر کا تعارف

یہ شہر شمالی فرانس کے صوبہ Hauts-de-Franceکے ضلع Oise department میں واقع ہے۔

اس کا رقبہ 13.34مربع کلو میٹر اور2016ء کی مردم شماری کے مطابق اس کی آبادی 1985نفوس پر مشتمل ہے۔

اس علاقے میں گندم ، سرسوں ، سٹرابیری اور بلیک بیری کی فصلیں ہوتی ہیں۔اس کے قریب بڑا شہر GISORSہے جو اس کے مغربی جانب واقع ہے۔

‘بیت العطاء’ایک ٹیلہ پر واقع ہےجس کے ایک جانب گھنا جنگل اور دو اطراف کھیت ہیں جبکہ یہ 57000 مربع میٹر رقبے پر مشتمل ہے۔ اس احاطے میں چند کمرے، ایک پروفیشنل کچن اور ایک بڑا ہال پہلے سے تعمیر شدہ موجود ہیں۔ اس کی اصل قیمت 3؍ ملین یورو بتائی جاتی ہے لیکن اللہ تعالیٰ کے خاص فضل اور حضورِ انور کی دعا سے جماعت احمدیہ کو یہ جگہ چھے لاکھ یورو میں ملی ہے۔ اس جگہ کے اللہ تعالیٰ کی طرف سے معجزانہ طور پر جماعت کو عطا ہونے پر حضورِ انور نے فرمایا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے عطا کی ہے تو بیت العطاء نام رکھ لیں۔

حضورِ انور نے 02؍ اکتوبر 2019ء کو ‘بیت العافیت’ کی یادگاری تختی کی نقاب کشائی فرما کر دعا کروائی۔
اللہ تعالیٰ جماعت فرانس کو دن دوگنی رات چگنی ترقیات عطا فرمائے اور ہمیں اپنے پیارے امام کے ارشادت اور ہدایات کے مطابق اپنی زندگیوں کو ڈھالنے والا بنائے۔ آمین ثم آمین۔

٭٭٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button