خطبہ نکاح فرمودہ 15؍جون 2019ء
خطبہ نکاح کو بآواز سننے کے لیے یہاں کلک کیجیے:
فرمودہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز
سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمؤرخہ 15جون2019ء بروز ہفتہ مسجد مبارک اسلام آباد میں درج ذیل نکاحوں کا اعلان فرمایا۔تشہد و تعوذ اور مسنون آیات قرآنیہ کی تلاوت کے بعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:
اس وقت میں چند نکاحوں کے اعلان کروں گا۔ پہلا نکاح عزیزہ عالیہ بشریٰ کا ہے جو میاں نصیر احمد صاحب (جرمنی) کی بیٹی ہیں ۔ یہ نکاح عزیزم ملک ریحان احمد مربی سلسلہ کے ساتھ تین ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے جو آج کل نائجیریا میں خدمات بجا لا رہے ہیں ۔ یہ حبیب اللہ ملک صاحب مرحوم کے بیٹے ہیں۔ لڑکی کے وکیل ان کے بہنوئی حسنات احمد صاحب ہیں۔
حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:
اگلا نکاح عزیزہ وجیہہ انور کا ہے۔ یہ واقفۂ نو ہیں۔ رفیق الرحمٰن انور صاحب کی بیٹی ہیں۔ یہ نکاح عزیزم دانیال اظہر طارق ابن طارق منیر الدین صاحب (جرمنی) کے ساتھ سات ہزار یورو حق مہر پر طے پایا ہے۔
حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:
اگلا نکاح عزیزہ آصفہ احمد (واقفۂ نو)کا ہے جو نعمان احمد صاحب مرحوم (Huddersfield)کی بیٹی ہیں یہ نکاح عزیزم قدرت اللہ سعید ابن سعید احمد اختر صاحب (بریڈفورڈ) کے ساتھ چھ ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے۔ لڑکی کے وکیل اس کے ماموں حسن نوید صاحب ہیں۔
حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:
اگلا نکاح عزیزہ مریم صدیقہ (واقفۂ نو)کا ہے جو ڈاکٹرمحمد یونس صاحب( آسٹریلیا )کی بیٹی ہیں یہ نکاح عزیزم انیس احمد بٹ ابن ضیاء اللہ احمد بٹ صاحب( لندن )کے ساتھ پندرہ ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے۔
حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور پھر فرمایا:
اگلا نکاح عزیزہ ڈاکٹرسجیلہ ندیم بنت ڈاکٹر ندیم احمد صاحب(Scunthorpe)کاہے۔یہ نکاح عزیزم سہیل آرائیں ابن ڈاکٹررشید احمد صاحب (کنگسٹن )کےساتھ پچاس ہزار پاؤنڈ حق مہر پر طے پایا ہے۔
حضور انور نے فریقین میں ایجاب و قبول کروایا اور لڑکے کو مخاطب کر کے دریافت فرمایا:
کیا کام کرتے ہو؟
لڑکے نے عرض کیا کہ آرکیٹکٹ ہوں۔
حضور انور نے فرمایا: اچھا ۔ سندھ سے آئے تھے؟ والدین سندھ میں رہتے تھے؟
لڑکے نے عرض کیا کہ پنجاب میں رہتے تھے۔
حضور انور نے فرمایا:پنجاب میں! آرائیں شرائیں تو سندھ والے اپنے نام کے ساتھ لکھتے ہیں۔
اس کے بعد حضور انور نے ان رشتوں کے بابرکت ہونے کے لیے دعا کروائی اور تمام نکاحوں کے فریقین کو مبارکباد دیتے ہوئے انہیں شرف مصافحہ بھی عطا فرمایا۔
(مرتبہ :۔ظہیر احمد خان مربی سلسلہ ۔ انچارج شعبہ ریکارڈ دفتر پی ایس لندن)
٭…٭…٭