ادبیاتمتفرق مضامین

ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب (قسط نمبر 40)

(محمود احمد طلحہ ۔ استاد جامعہ احمدیہ یو کے)

محبت الٰہی کے ذرائع

…جب انسان محض حق جوئی کے لئے تھکانہ دینے والے صبر کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی راہ میں سعی اور مجاہدہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے اپنے وعدہ کے موافق اس پرہدایت کی راہ کھول دیتا ہے۔

وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا لَنَہۡدِیَنَّہُمۡ سُبُلَنَا(العنکبوت:70)

یعنی جو لوگ ہم میں ہوکر سعی اور مجاہدہ کرتے ہیں۔ آخر ہم ان کواپنی راہوں کی طرف راہنمائی کرتے ہیں۔ اُن پر دروازے کھولے جاتے ہیں۔ یہ سچی بات ہےکہ جو ڈھونڈتے ہیں وہ پاتے ہیں۔ کسی نے خوب کہا۔

اے خواجہ دردنیست وگرنہ طبیب ہست

ہم تو یہ کہتے ہیں کہ جو شخص ہمارے پاس آتا ہے اور کھڑا کھڑا بات کرکے چل دیتا ہے وہ گویا خداسے ہنسی کرتا ہے۔ یہ خدا ئی کا طریق نہیں ہے۔اور نہ اللہ تعالیٰ نے اس قسم کا قانون مقرر کیا ہے…

(ملفوظات جلد دوم صفحہ 232-233)

*۔اس حصہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فارسی کا یہ مصرع استعمال کیا ہے۔

اَےْ خَواجِہْ دَرْدْنِیْسْت وَگَرْنَہْ طَبِیْبْ ہَسْتْ

حافظ محمد شیرازی کے شعرکا یہ ایک مصرع ہے مکمل شعرمع ترجمہ ذیل میں درج ہے

عَاشِقْ کِہْ شُدْ کِہْ یَارْبِہْ حَالَشْ نَظَرْ نَہْ کَرْد

اَے خَواجِہ دَرْد نِیْست وَگَرنہ طَبِیْب ہَسْت‘‘

ترجمہ:۔ کون ہے جو عاشق ہوا ہو اور یارنے اس کے حال پر نظر نہ کی ہو ،ارے صاحب درد ہی نہیں ورنہ طبیب تو موجود ہے ۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button