امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ کی جانب سے سربراہان ممالک کو خطوط
کورونا وائرس نے ممالک اور انسانیت کی کمزور اور پُر خطا حالت کو ظاہر کر دیا ہے
طبعی آفات اور جان لیوا وبائیں انسانیت کے لیے ایک تنبیہ ہیں تا انسان اپنے خالق کو پہچانے اور اس کی مخلوق کے حق ادا کرے
سربراہان بین الاقوامی اور ملکی سطح پر انصاف کے اعلیٰ معیاروں کو قائم کریں
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری اپنے عہدے کا استعمال کرتے ہوئے ممالک کے مابین اتحاد پیدا کریں
امیرالمومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے جون کے مہینے میں مختلف سربراہانِ ممالک کو خطوط تحریر فرمائے۔ ان خطوط میں حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اس بات کی طرف توجہ دلائی کہ دنیا کے ممالک کے سربراہان اس انوکھے وقت پر غور کریں جس میں سے دنیا گزر رہی ہے۔ اور یہ کہ covid-19 کے تباہ کن اثرات کو یہ لیڈران انسانیت کے لیے ایک تنبیہ سمجھیں۔
گذشتہ چند ماہ میں covid-19 کی وبا کے نتیجے میں دنیا مکمل طور پر ہل چکی ہے۔ انسان تصور بھی نہ کر سکتا تھا اور یہ بات ناممکن معلوم ہوتی تھی کہ ممالک اس طور پر رک جائیں گے۔ تمام دنیا ایک مشکل میں پڑی اور اس بات کی ضرورت پیش آئی کہ covid-19 کے سدِّ باب کے لیے ایک عالمی اور یک جہت کوشش کی جائے۔ لیکن افسوس ہے کہ یکجہتی کی بجائے اختلاف اور تفرقہ ابھر کر سامنے آیا۔ ممالک اور ان کے سربراہان نے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور بھروسہ مندی کی جگہ الزام تراشی کی۔
اس تمام عرصے میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس حضرت مرزا مسرور احمد ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے نہ صرف دنیا بھر کے مسلمانوں کی رہ نمائی فرمائی بلکہ تمام انسانیت کی رہ نمائی کے لیے کوشاں رہے کہ لوگ خدا تعالیٰ کے حقوق اور ایک دوسرے کے حقوق ادا کریں۔ چنانچہ جون کے مہینے میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے امریکہ، برطانیہ، چین، روس، فرانس، جرمنی، کینیڈا، جاپان، انڈیا، اسرائیل اور آسٹریلیا کے سربراہان کو خطوط لکھے۔ ان خطوط میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ کورونا وائرس نے ممالک اور انسانیت کی کمزور اور پُر خطا حالت کو ظاہر کر دیا ہے اور اس یقین کا اظہار کیا کہ اس وبا کے اثرات اور دنیا کا مکمل طور پر رک جانا خدا تعالیٰ کی تقدیر کے مطابق ہے اور یہ انسانیت کے لیے ایک عظیم تنبیہ ہے تا لوگ اپنی حالت کو درست کریں اور ہرقسم کے ظلم سے باز آئیں۔
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اس بات کی طرف توجہ دلائی کہ جماعت احمدیہ مسلمہ کے بانی حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا تھا کہ سابقہ اقوام جو طبعی آفات کے نتیجے میں ہلاک ہوئیں وہ اپنی زیادتیوں اور تکبر کی وجہ سے تباہ ہوئیں۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا کہ فرعون بھی اپنے کفر کی وجہ سے ہلاک نہ ہوا بلکہ اپنے مظالم کی وجہ سے۔ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا کہ آج کل کے لیڈران اور اقوام کے لیے ضروری ہے کہ وہ ماضی سے سبق سیکھیں اور اس بات کو پہچانیں کہ طبعی آفات اور جان لیوا وبائیں انسانیت کے لیے ایک تنبیہ ہیں تا انسان اپنے خالق کو پہچانے اور اس کی مخلوق کے حق ادا کرے۔
اپنے خطوط میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے لکھا کہ Covid-19 کے معاشی نتائج دنیا کو مزید بے چینی میں ڈال دیں گے اور دنیا کے امن اورسکون کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ چنانچہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ سربراہان بین الاقوامی اور ملکی سطح پر انصاف کے اعلیٰ معیاروں کو قائم کریں اور اپنی عوام کے لیے ایک مثبت اور نیک مثال قائم کریں۔
مزید یہ کہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکرٹری His Excellency António Guterresکو بھی خط لکھا جس میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اِسی پیغام کی طرف توجہ دلائی جو دیگر سیاسی رہ نماؤں کو لکھا تھا اور تاکید کی کہ وہ اپنے عہدے کا استعمال کرتے ہوئے ممالک کے مابین اتحاد پیدا کریں۔
اسی عرصے کے دوران حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے His Holiness Pope Francis کو بھی خط لکھا جس میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پیغام پہنچایا اور اظہار کیا کہ اب اس بات کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے کہ مذہبی رہ نما اس بات کی کوشش کریں کہ بین المذاہب رواداری اور عزت قائم کی جائے۔
نیز حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے گھانا، سیرالیون اور نائیجیریا کے صدران کو بھی خطوط لکھے۔ افریقہ کے ممالک کے صدران کو بھجوائے گئے خطوط میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اس بات کی امید کا اظہار کیا کہ ان کے ممالک مزید ترقی کریں۔ اور یہ کہ ان ممالک کے سربراہان اپنی ذمہ داریوں کو احسن رنگ میں ادا کریں۔ اور اپنے ممالک کی ترقی کے لیے کوشاں رہیں۔
تمام جماعت احمدیہ مسلمہ عالمگیر کے احباب سے درخواست ہے کہ وہ دعا کریں کہ دنیا کے امن و امان کی خاطر وہ سربراہان جن کی طرف حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطوط بھجوائے ہیں وہ آپ کے اس پیغام اور تنبیہ کو سمجھنے والے بنیں۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پانچویں خلیفہ کے اس نیک مقصد کو مبارک فرمائے۔ آمین
(بشکریہ ایم ٹی اے انٹرنیشنل نیوز)