برکینا فاسوکے ایک گاؤں ’سرالو‘ میں مسجد کا افتتاح
سرالو ،برکینا فاسو کے ددگو ریجن میں واقع ایک گاؤں ہے جہاں جماعت احمدیہ کا پیغام جماعتی ریڈیو کے ذریعہ پہنچا۔ احمدیہ ریڈیو پر تبلیغ سن کر اس گاؤں کے لوگوں نے دو احباب پر مشتمل ایک وفد کو مزید تحقیق ور بیعت کے حوالہ سے معلومات حاصل کرنے کے لئےریجنل مشن ددگو بھیجا ۔ اس وفد نے مشن میں آکر یہ بات بیان کی کہ ہم آپ کی تبلیغ سے متاثر ہوئے ہیں جو کہ بقیہ مسلمان فرقوں سے منفرد،اعلیٰ اور تسلی بخش ہے۔ اس وقت یہاں ریجنل مشنری مکرم امین بلوچ صاحب نے دو لوکل مشنریز زیلا کریم اور درابو الحسن کو اس گاؤں میں ان لوگوں کو مزید تبلیغ کے لیے بھیجا جنہوں نے جاکر تمام گاؤں والوں کو جمع کیا اور جماعت احمدیہ کا تعارف کروایا اور اللہ کے فضل سے اس کے نتیجہ میں دوسو سے زائد افراد نے ایک ہی دن میں بیعت کی اور جماعت احمدیہ مسلمہ میں شامل ہوگئے الحمدللہ۔ اس کے بعد اس گاؤں سے ہر ماہ میں کوئی نہ کوئی وفد ریجنل مشن میں آکر لٹریچر اور کتب وغیرہ لے جاتے تاکہ پڑھ کر مزید لوگوں کو تبلیغ کرسکیں۔ جب اسی سال کے جلسہ سالانہ برکینافاسو میں یہ نومبائعین شامل ہوئے تو انہوں نے جماعت کے ماحول کو خود مشاہدہ کر لیا جس سے ان کو اپنے ایمان میں مزید تقویت حاصل ہوئی۔ مکرم گو کریم صاحب کو اس گاؤں میں بطور پہلے معلم خدمت کی توفیق ملی۔
شروع میں اس گاؤں میں ایک مسجد تعمیر کی گئی تھی جوکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کافی پرانی اور چھوٹی پڑگئی تھی۔ اس لیے ایک نئی اور کشادہ مسجد کی اشد ضرورت تھی ۔اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے جب کوشش کی گئی تو جماعت کے ایک مخیر اور مخلص ممبر مکرم زینا موسیٰ صاحب جو کہ امریکہ میں کام کرتے ہیں نے اس مسجد کی تعمیر کا تمام خرچ دے دیا اور یوں ان کی مالی قربانی سے اس مسجد کی تعمیر ہوئی۔
اس مسجد کا سنگ بنیاد جنوری 2020ء میں برکینافاسو کے دَورے پر آئے ہوئے ایک مبلغ سلسلہ مکرم عمر معاذ صاحب نے رکھا اور اس مسجد کا افتتاح 14؍اگست 2020ء بروز جمعة المبارک مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب امیر و مشنری انچارج برکینا فاسو نے کیا۔ اپنے خطبہ میں آپ نے احباب جماعت کو نماز با جماعت کے قیام اور مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی۔
اس مسجد کا مسقف حصہ اور صحن ملا کر اس میں دو سو نمازیوں کی گنجائش ہے۔ اس مسجد کا بیشتر کام خصوصاً پتھر کی فراہمی اور پانی مہیا کرنا جماعتی روایات کے مطابق وقار عمل سے کیا گیا۔ اس مسجد کے افتتاح کے موقع پر تقریباً ایک ہزار افراد جمع تھے ۔افتتاحی تقریب میں میئر کا نمائندہ شامل ہوا اور اس نے اپنی تقریر میں جماعتی خدمات کو سراہا اور جماعت کے ساتھ اپنے تعلق کو بیان کیا اور دعا کی کہ اللہ اس مسجد کو سب کی ہدایت کا ذریعہ بنائے۔
دنیا کے ہر کونے میں خدا کے گھروں کی تعمیر اور خدمت قرآن جماعت احمدیہ کا طرۂ امتیاز ہے۔ اللہ کرے کہ یہ سلسلہ ہمیشہ جاری رہے اور اللہ تعالیٰ جماعت احمدیہ مسلمہ کو یہ توفیق عطا فرماتا چلا جائے۔ آمین
(محب اللہ خالد۔ ریجنل مشنری ددگو، برکینافاسو )