ارشادِ نبوی
ارشادِ نبویﷺ
حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم رات کو اُٹھ کر نماز پڑھتے یہاں تک کہ آپؐ کے پاؤں متورم ہو کر پھٹ جاتے۔ ایک دفعہ میں نے آپؐ سے عرض کی اے اللہ کے رسولؐ ! آپ کیوں اتنی تکلیف اٹھاتے ہیں جب کہ اللہ تعالیٰ نے آپؐ کے اگلے پچھلے سب قصور معاف فرما دیے ہیں یعنی ہر قسم کی غلطیوں اور لغزشوں سے محفوظ رکھنے کا ذمہ لے لیا ہے۔ اس پر حضورؐ نے فرمایا: کیا میں یہ نہ چاہوں کہ اپنے رب کے فضل و احسان پر اس کا شکر گزار بندہ بنوں۔
(بخاری کتاب التفسیر سورۃ الفتح )