کیا ایک سفر میں ایک سے زیادہ عمرے کیے جا سکتے ہیں؟
سوال:ایک دوست نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں استفسار کیا کہ کیا ایک سفر میں ایک سے زیادہ عمرے کرنے بہتر ہیں یا ایک عمرہ کرنے کے بعد باقی وقت دیگر عبادات میں گزارا جائے؟ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے اپنے مکتوب مورخہ 02؍فروری2019ء میں اس سوال کا درج ذیل جواب عطا فرمایا:
جواب:آنحضورﷺ کی سنت سے ثابت ہے کہ حضورﷺ نے ایک سفر میں ایک ہی عمرہ فرمایا۔ لیکن حضورﷺ نے کہیں اس کی ممانعت نہیں فرمائی کہ ایک سفر میں ایک سے زائد عمرے نہیں ہو سکتے۔ اس لیے اگر کوئی شخص حضورﷺ کی سنت کے مطابق ایک سفر میں صرف ایک ہی عمرہ کرے اور باقی وقت دیگر عبادات میں گزارے تو یہ بھی ٹھیک ہے اور اگر وہ ایک سے زیادہ عمرے کرنا چاہے تو چونکہ عمرے میں بھی اللہ تعالیٰ کے گھر کا طواف، صفاء اور مروہ کے چکر، ذکر و اذکار اور نوافل ہوتے ہیں، اس لیے اس میں بھی کوئی حرج کی بات نہیں۔