یاجوج ماجوج کی حقیقت
سوال: ایک دوست نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے دریافت کیا کہ یاجوج ماجوج کون ہیں؟ نیز یہ کہ کیا آنحضرتﷺ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو خواب میں دیکھا تھا؟ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے مکتوب مورخہ 14؍جنوری 2020ء میں ان امور کا درج ذیل جواب عطا فرمایا۔ حضور نے فرمایا:
جواب: آخری زمانے میں اسلام نے جن مصائب اور فتنوں سے دوچار ہونا تھا، ان میں دجال اور یاجوج ماجوج کا خاص طور پر ذکر آتا ہے۔ اور دجال اور یاجوج ماجوج ایک ہی فتنہ کے مختلف مظاہر ہیں۔ دجال اس فتنے کے مذہبی پہلو کا نام ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ یہ گروہ آخری زمانے میں لوگوں کے مذہبی عقائد اور مذہبی خیالات میں فساد پیدا کرے گا۔ اوراس زمانے میں جو گروہ سیاسی حالات کو خراب کرے گا اور سیاسی امن و امان کو تباہ و برباد کرے گااس کو یاجوج ماجوج کانام دیا گیا ہے۔ اور ہر دو گروہوں سے مراد مغربی عیسائی اقوام کی دنیوی طاقت اور ان کا مذہبی پہلو ہے۔
لیکن اس کے ساتھ اللہ تعالیٰ نے اپنے پیارے نبیﷺ کے ذریعےہمیں یہ خبر بھی دی کہ جب دجال اور یاجوج ماجوج کے فتنے برپا ہوں گے اور اسلام کمزور ہو جائے گا تو اللہ تعالیٰ اسلام کی حفاظت کےلیے مسیح موعود کو مبعوث فرمائے گا۔ اس وقت مسلمانوں کے پاس مادی طاقت نہ ہو گی لیکن مسیح موعود کی جماعت دعاؤں اور تبلیغ کے ساتھ کام کرتی چلی جائے گی۔ جس کی بدولت اللہ تعالیٰ ان فتنوں کو خود ہلاک کر دے گا۔
آپ کا دوسرا سوال کہ کیا حضورﷺ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو خواب میں دیکھا تھا؟ اس کا جواب ہمیں احادیث سے ملتا ہے کہ حضورﷺ نے آنے والے مسیح موعود کو خواب میں دیکھا تھا۔ چنانچہ صحیح بخاری میں یہ حدیث مروی ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا کہ رات میں نے خواب میں اپنے آپ کو کعبہ کے پاس دیکھا۔ اورایک گندمی رنگ کے آدمی کو دیکھا جیسے تم نے بہترین رنگ کے گندمی آدمی دیکھے ہوں گے ان سے بھی اچھا تھا۔ اس کے بال دونوں شانوں تک سیدھے لٹکتے تھے۔ اس کے سرسے پانی ٹپک رہا تھا۔ اور وہ دو آدمیوں کے کاندھے پر ہاتھ رکھےبیت اللہ کا طواف کررہا تھا۔ میں نے پوچھا یہ کون ہے؟ تو لوگوں نے جواب دیا کہ مسیح بن مریم ہیں۔ پھر میں نے ان کے پیچھے ایک اور آدمی کو دیکھا جو سخت گھنگریالے بالوں والا، داہنی آنکھ سے کانا تھا۔ اور ابن قطن (ایک کافر) سے بہت زیادہ مشابہ تھا۔ وہ ایک آدمی کے دونوں شانوں پر ہاتھ رکھے ہوئے بیت اللہ کے گرد گھوم رہا تھا میں نے پوچھا یہ کون ہے؟ تو جواب ملا کہ یہ مسیح دجال ہے۔
اسی طرح صحیح بخاری کی ایک دوسری روایت میں حضورﷺ فرماتے ہیں کہ( معراج کی رات) میں نے عیسیٰ موسیٰ اور ابراہیم (علیہم السلام) کو دیکھا۔ عیسیٰ (علیہ السلام) تو سرخ رنگ، گھنگریالےبال اور چوڑے سینہ کے آدمی تھے۔ رہے موسیٰ (علیہ السلام) تو وہ گندم گوں اور موٹے تازے سیدھے بالوں والے آدمی تھے گویا وہ (قبیلہ زط) کے آدمی ہیں۔
پس ان دونوں روایات میں حضرت مسیح علیہ السلام کے دو الگ الگ حلیوں کے بیان سے ثابت ہوتا ہے کہ حضورﷺ نے مسیح موسوی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو بھی دیکھا لیکن انہیں وفات یافتہ انبیاء حضرت موسیٰ اور حضرت ابراہیم کے ساتھ دیکھا۔ اور اپنے روحانی فرزند اور غلام صادق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو بھی دیکھا جس نے دجال کے زمانے میں مبعوث ہو کر اس کا مقابلہ کر کے اسلام کا دفاع کرنا تھا۔ اور اسے آپؐ نے طواف کعبہ کرتے دیکھا۔