متفرق

مذہبی دنیا میں چالیس کے عدد کی اہمیت وحکمت

سوال: ایک دوست نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں استفسار کیا کہ کیا مذہب کی دنیا میں چالیس کے عدد کی کوئی خاص اہمیت ہے؟ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے مکتوب مورخہ 14؍جنوری 2020ء میں اس بارے میں درج ذیل جواب عطا فرمایا۔ حضور نے فرمایا:

جواب: قرآن و حدیث کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ جسمانی پختگی اور روحانی تکمیل کے ساتھ چالیس کے عدد کو ایک خاص مناسبت ہے۔ چنانچہ قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ انسان کی پیدائش کا ذکر کرتے ہوئے فرماتا ہے

حَتّٰۤی اِذَا بَلَغَ اَشُدَّہٗ وَ بَلَغَ اَرۡبَعِیۡنَ سَنَۃً۔

یعنی جب وہ اپنی پختگی کی عمر کو پہنچا اور چالیس سال کا ہوگیا۔

حضرت موسیٰ علیہ السلام کے بارے میں اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتاہے:

وَ وٰعَدۡنَا مُوۡسٰی ثَلٰثِیۡنَ لَیۡلَۃً وَّ اَتۡمَمۡنٰہَا بِعَشۡرٍ فَتَمَّ مِیۡقَاتُ رَبِّہٖۤ اَرۡبَعِیۡنَ لَیۡلَۃً۔

یعنی ہم نے موسیٰ کے ساتھ تیس راتوں کا وعدہ کیا اور انہیں دس (مزید راتوں ) کے ساتھ مکمل کیا۔ پس اُس کے ربّ کی مقررہ مدت چالیس راتوں میں تکمیل کو پہنچی۔

ہمارے آقا و مولا حضرت اقدس محمد مصطفیٰﷺ کو چالیس سال کی عمر میں نبوت کے مقام پر سرفراز فرمایا گیا۔

حدیث میں آتا ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا کہ انسان اپنی ماں کے پیٹ میں چالیس دن تک نطفہ کی صورت میں، چالیس دن تک علقہ کی صورت میں اور چالیس دن تک مضغہ کی صورت میں رہتا ہے اور پھر اللہ تعالیٰ ایک فرشتہ بھیج کر اس میں روح پھونکتا ہے۔

اسی طرح حضورﷺ نے فرمایا : جو شخص چالیس دن تک باجماعت نماز اس طرح پڑھے کہ تکبیر تحریمہ میں شامل ہو تو اس کےلیے آگ اور نفاق سے براءت لکھ دی جاتی ہے۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نےہوشیار پور میں چالیس دن کا چلہ کیا اور اللہ تعالیٰ نے آپ کو دین اسلام کے شرف اور آنحضرتﷺ کی صداقت و عظمت کے اظہار کےلیے ایک موعود بیٹے کی عظیم الشان بشارت سے نوازا۔

اسی طرح حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ جو کوئی میرے پاس چالیس دن تک رہےگا وہ ضرور کچھ اللہ تعالیٰ کے نشانات کا مشاہدہ کر لے گا۔

پھر چالیس سال کی عمر پختگی کی عمر کہلاتی ہے۔ اسی لیے جماعت میں انصار اللہ کی تنظیم چالیس سال کی عمر والوں سے شروع کی جاتی ہے۔

پس ان مثالوں سے ثابت ہوتا ہے کہ چالیس کا عدد دنیوی لحاظ سے پختگی کےلیے اور روحانی دنیا میں تکمیل کےلیے استعمال ہوتا ہے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button