خلافت

حضور انورکا خلافت سے قبل افریقہ میں مشکل حالات میں خداتعالیٰ پر توکل

سوال: ایک ممبرلجنہ نے حضور انور کی خدمت اقدس میں عرض کیا کہ حضور جب خلافت سے پہلے افریقہ تشریف لے گئے تب کے حالات اب جیسے نہیں تھے۔ اُس وقت کام کرتے ہوئے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہو گا۔ حضور سے درخواست ہے کہ اُس وقت کا کوئی تجربہ ہمیں بتائیں؟ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اس سوال کا درج ذیل الفاظ میں جواب عطا فرمایا۔ حضور انور نے فرمایا:

جواب: بات یہ ہے کہ مشکلات کا سامنا تو کرنا پڑتا ہے۔ اوراس وقت بڑے مشکل حالات تھے، اب تو بڑے اچھے حالات ہیں۔ تو یہی تھا کہ جس کام کےلیے ہم آئے ہیں اس کام کو کرنا ہے اور اس مقصد کو پورا کرنا ہے۔ مشکلات تو کام کے رستے میں سامنے آتی ہیں لیکن دین کے کام میں مشکلات روک نہیں بننی چاہئیں۔ اس لیے ہماری، میری بھی اور میری بیوی کی بھی اُس وقت یہی کوشش ہوتی تھی کہ ہمارے جو کام ہیں وہ چلتے رہیں اور کوئی روک نہ ہمیں بنے۔ اور ایسے حالات میں، مشکل حالات میں عورتوں کو بھی خاوندوں کا ساتھ دینا چاہیے اور خاوندوں کو بھی عورتوں کا خیال رکھنا چاہیے۔ اور جو دینی کام ہیں وہ چلتے رہنے چاہئیں۔ باقی اللہ تعالیٰ پہ توکل کرتے ہوئے جب آپ کام کرتے ہیں تو چاہے مشکل حالات بھی ہوں اللہ تعالیٰ ان کے حل کا کوئی نہ کوئی ذریعہ نکال دیتا ہے۔ اور اسی طرح کام کرنے کے ساتھ ساتھ دعا بھی کرتے رہنا چاہیے تو اللہ تعالیٰ اس میں برکت بھی ڈال دیتا ہے۔ بس یہی تھا کہ محنت کرو اور دعا کرو تو اللہ تعالیٰ حل کر دیتا ہے۔ کسی بات سے گھبرانا نہیں چاہیے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button