لجنہ اور ناصرات کی تربیت کس طرح کی جائے؟
لجنہ اور ناصرات کی تربیت کس طرح کی جائے؟
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ نیشنل عاملہ لجنہ اماء اللہ بنگلا دیش کی Virtual ملاقات مورخہ 14؍نومبر2020ء میں لجنہ اور ناصرات کی تربیت کے بارے میں حضور انورنے فرمایا: لجنہ کی تربیت اس طرح کریں کہ لجنہ کو عادت ڈالیں کہ ایک تو ان کاباقاعدہ حیادار لباس ہو، وہ پردہ کرتی ہوں اور گھر سے باہر نکلیں توان کا لباس ایسا نہ ہو کہ غلط قسم کے مردوں کی اس پر نظریں پڑیں، اور پردہ کر کے باہر نکلا کریں۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ احمدی لڑکی اور احمدی عورت کا دوسروں سے ایک فرق ہونا چاہیے۔ اور عادت ڈالیں کے ہر لجنہ ممبر جو ہے وہ روزانہ پانچ وقت نمازیں پڑھنے والی ہو۔ یہ کوشش کریں کہ ہر لجنہ ممبر جو ہے وہ قرآن کریم کی روزانہ تلاوت کرنے والی ہو۔ اور یہ بھی کوشش کریں کہ آپ کی جو نوجوان لڑکیاں ہیں ان کو اپنے احمدیوں میں ہی رشتے کرنے کی طرف زیادہ توجہ ہو بجائے اس کے کہ باہر رشتے کریں۔ اور جو نوجوان لڑکیاں کام کرتی ہیں یا جو عورتیں کام کرتی ہیں ان کو یہ عادت ڈالیں کہ وہ اپنے کام کی جگہ پراپنا ایسا لباس پہنیں جو حیا دار لباس ہو اور پردہ میں رہ کر کام کیا کریں۔ اسی طرح تربیت کے سیمینار بھی کیا کریں اور ان سیمینار میں نوجوانوں کو بلایا کریں اور ان کو سمجھایا کریں کہ اللہ اور رسول کے کیا حکم ہیں اور اس کے مطابق اپنی تربیت کریں۔
اسی ملاقات میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصر ہ العزیز نے ناصرات کی تربیت کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا:
ان کےلیے تربیت کے پروگرام ایسے بنائیں کہ ناصرات کی تربیت اچھی طرح کر دیں، ان کو نمازیں پڑھنے کی عادت پڑ جائے، ان کو قرآن کریم پڑھنے کی عادت پڑ جائے، ان کو دعائیں کرنے کی عادت پڑ جائے، ان کو میرا ایم ٹی اے پہ جو خطبہ آتا ہے اس کو سننے کی عادت پڑ جائے، ناصرات کی اگر اچھی طرح تربیت کر دیں گی تو وہی ناصرات لجنہ میں جا کے پھر زیادہ اچھا کام کریں گی۔ اگر ناصرات کی آپ ٹریننگ کر دیں گی تو ان شاءاللہ تعالیٰ آپ کی لجنہ بھی بڑی اچھی ہو جائے گی۔ اس لیے کوشش کریں کہ ناصرات کی زیادہ سے زیادہ اچھی تربیت کر سکیں۔