مسجد بیت النصیر و احمدیہ مشن ہاؤس ٹاویٹا، کینیا کی افتتاحی تقریب
اللہ تعالیٰ کے فضل سے ٹاویٹا ٹاؤن، کینیا کے علاقے کیلیفورنیا میں مورخہ 13؍جون 2021ء کو مکرم طارق محمود ظفر صاحب امیر و مشنری انچارج کینیا نےمجلس انصار اللہ کینیا کی طرف سے تعمیر کی جانے والی مسجد اور مشن ہاؤس کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر مکرم امیر صاحب کے ساتھ مکرم شیخ سمیر احمد صاحب صدر مجلس انصار اللہ جماعت احمدیہ کینیا اور مجلس انصار اللہ کینیا کے اراکین نیشنل عاملہ، مرکزی مبلغین ،معلمین کرام اور احباب جماعت کی ایک کثیر تعداد شامل تھی۔
سنگ بنیاد کی تقریب کے بعدتعمیر کا کام شروع ہوا۔ بعض رکاوٹوں کے باوجود اللہ تعالیٰ کے فضل سے 11؍ستمبر 2021ء کو تعمیراتی کام بالکل مکمل ہوگیا اور کنٹریکٹر نے مسجد اور مشن ہاؤس کی چابیاں جماعت کے سپرد کردیں۔
ٹاویٹا ٹاؤن میں بعض حلقوں کی طرف سے اس مسجد و مشن ہاؤس کی تعمیر کی سخت مخالفت کی گئی۔جماعت مخالف مولویوں نے کاؤنٹی انتظامیہ کے پاس جاکر جماعت کے خلاف یہ الزام لگایا کہ یہ مسجد شدت پسندوں کے ذریعہ تخریبی کاروائیوں اور بد امنی پیدا کرنے کے لیئے استعمال ہوگی جس پر ہمارے ریجنل مبلغ مکرم عبداللہ حسین جمعہ صاحب نے کاؤنٹی کمشنر، اسسٹنٹ کاؤنٹی کمشنر، کاؤنٹی پولیس آفیسر اور دیگر متعلقہ آفیسرز سے مل کر جماعت کے خلاف اس غلط پراپیگنڈہ کی تردید کی اور بتایا کہ جماعت احمدیہ ایک پر امن اور قانون پسند جماعت ہے اور کسی قسم کی تخریبی کارروائی اور قانون شکنی سے اس کا دور کا بھی واسطہ نہیں اور جماعت کا کئی دہائیوں پر محیط ریکارڈ اس بات کا گواہ ہے کہ جماعت احمدیہ نے ہمیشہ ملکی قانون کی پاسداری کی ہے ۔ جس پر تمام کاؤنٹی انتظامیہ پوری طرح مطمئن ہو گئی ۔اور ان پر جماعت احمدیہ کے مخالفین کے جھوٹ کی قلعی بھی کھل گئی۔ اس کے برعکس اسی علاقہ کے بہت سے معززین اور شرفاء نے احمدیہ مسجد اور مشن ہاؤس کی تعمیر کو خوش آئند قرار دیتے ہوئےاس کا خیر مقدم کیا۔
سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے از راہ شفقت اس مسجد کا نام ’’بیت النصیر‘‘ عطا فرمایا۔ اس مسجد کا افتتاح مکرم امیر صاحب کینیا نے 11؍ستمبر 2021ء بروز ہفتہ کیا۔ اس موقع پر مکرم صدر مجلس انصار اللہ کینیا اپنی مرکزی عاملہ کے بعض ممبران کے ساتھ موجود تھے۔ ان کے علاوہ کینیا جماعت کی نیشنل عاملہ کے ممبران، مرکزی مبلغین و معلمین نیشنل صدر لجنہ اماءاللہ کینیا اور مقامی جماعتوں کے احباب اس تقریب میں شامل ہوئے۔ اس تقریب میں سرکاری افسران اور معززین علاقہ نے بھی شمو لیت کی۔ کل حاضری 74 افراد تھی۔ اس موقع پر کورونا کے سلسلہ میں جملہ احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھا گیا۔
تقریب کاآغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا پھر ایک نظم پیش کی گئی جس کے بعد مکرم صدر صاحب مجلس انصاراللہ اور دیگر مدعوین نے مختصر تقاریر کیں۔ آخر پر امیر صاحب نے خطاب کیا اور مسجد کی تعمیر کے اغراض و مقاصد بیان کرنے کے علاوہ اسلامی معاشرے میں اس کی اہمیت بھی بیان کی اور دعا کروائی۔ بعدہ مکرم امیر صاحب کی اقتداء میں نماز ظہر و عصرادا کی گئی اور حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔
اس مسجد اور مشن ہاؤس کی تعمیر کا سارا خرچ مجلس انصار اللہ کینیا نے ادا کیا۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس مسجد کو اسلام کے پرچار کا مرکز بنا دے اور اسے متقی، مخلص اور نیک نمازیوں سے آباد کرے۔ آمین