عالمی خبریں

خبرنامہ

(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭… جرمنی کے عام انتخابات میں 16 سال بعد بائیں بازو کی معتدل جماعت سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی)نے 25.7 فیصد ووٹ حاصل کرکے 24.1 فیصد ووٹ حاصل کرنے والی اپنی حریف کرسچین ڈیمو کریٹک پارٹی کو شکست دے دی ہے۔ جبکہ گرین پارٹی اپ سیٹ کرتے ہوئے 14.8 فیصد ووٹ کے ساتھ تیسرے نمبر پر آگئی۔ ایک مرتبہ پھر جرمنی میں مخلوط حکومت بننے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ ان انتخابات کے بعد چانسلر اینگلا میرکل تقریباً16برس بعد اقتدار سے الگ ہو جائیں گی۔ انگیلا میرکل سنہ 2005ء سے ملک کی چانسلر ہیں،ناقدین کے مطابق میرکل کی طرف سے الیکشن میں حصہ نہ لینے کے باعث ان کی پارٹی کو نقصان اٹھانا پڑا ۔

٭…افغانستان کی صورتِ حال پر G20 ممالک کے وزرائے خارجہ کے ورچوئل اجلاس میں بات کرتے ہوئے چینی وزیرِ خارجہ وانگ ژی کا کہنا تھا کہ افغانستان کے زرِمبادلہ کے ذخائر افغانستان کا قومی اثاثہ ہیں جو افغان عوام سے تعلق رکھتے ہیں اور انہیں ہی اسے استعمال کرنا چاہیے۔ افغانستان پر سیاسی دباؤ ڈالنے کے لیے افغان زرِ مبادلہ کے ذخائر کو سودے بازی کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ افغانستان پر سے معاشی پابندیاں ختم ہونی چاہئیں۔

٭…نیویارک میں ترکی اور امریکہ کے تعلقات پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ یہ نہیں کہہ سکتا کہ ترکی امریکہ کے تعلقات بہتر چل رہے ہیں۔ ترکی نے ایف 35 طیارے خریدنے کے لیے 1.4 ارب ڈالر ادا کیے، لیکن طیارے نہیں ملے۔ ترک صدر نے کہا کہ امریکہ کو پہلے اس معاملے کو حل کرنے کی ضرورت ہے، اگر واشنگٹن نے مدد نہ کی تو انقرہ دفاعی ضروریات کہیں اَور سے پوری کرے گا۔واضح رہے کہ امریکہ نے روسی دفاعی نظام خریدنے پر ترک دفاعی صنعت پر پابندی لگائی تھی۔

٭…نیویارک میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سائیڈ لائنز پر سیکریٹری جنرل اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اعلامیہ کے مطابق جموں و کشمیر تنازع پر او آئی سی رابطہ گروپ کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا جس میں جموں و کشمیر تنازع پر او آئی سی کے موقف کا اعادہ کیا گیا۔

٭…اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ضروری ہے کہ افغانستان کی سرزمین دہشت گردوں کی پناہ گاہ نہ بنے۔ افغانستان کی خواتین، بچوں اور اقلیتوں کو مدد کی ضرورت ہے اور ہم سب کو افغانستان کے لوگوں کی مدد کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

٭…پینٹاگون پریس کے سیکریٹری جان کربی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں فضائی حملوں کے لیے طالبان کو بتانا ضروری نہیں۔ انسدادِ دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کے لیے تمام اہم حکام کو رابطے میں رکھتے ہیں۔ فضائی حملوں میں استعمال ہونے والی صلاحیتوں پر یقین رکھتے ہیں اور اس میں معاون رابطوں کے لیے مخصوص اصولوں کی ضرورت نہیں ہے۔ طالبان سے بھی فی الحال فضائی حدود کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔

٭…برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہےکہ پاکستان اکیلے افغانستان کی نئی حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ نہیں کرے گا’جامع حکومت کی تشکیل کے بعد افغانستان کو تسلیم کرنے کافیصلہ ہو گا‘۔ افغان حکومت کو تسلیم کرنے سے پہلے طالبان کو انسانی حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہوگا۔ 20سال کی جنگ کے بعد طالبان سے اتنی جلدی توقعات رکھنا درست نہیں۔ عمران خان نے طالبان پر زور دیا کہ وہ ایک جامع حکومت تشکیل دیں اگر طالبان تمام گروپوں کو شامل نہیں کرتے تو جلد یا بدیر وہاں خانہ جنگی ہوگی جس کا مطلب عدم استحکام ہوگا جبکہ غیر مستحکم افغانستان دہشتگردوں کے لیے ایک آئیڈیل مقام ہے جو کہ پریشان کن بات ہے۔

٭…طالبان حکومت کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے کابینہ میں توسیع کے اعلان سے متعلق کابل میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پاکستان اور ایران، افغانستان کے داخلی امور میں مداخلت نہیں کر رہے اور ہم ملک کی بہتری کے لیے ان ممالک کے مشوروں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے عبوری کابینہ کو وسعت دیتے ہوئے نائب وزراء کا اعلان کردیا ہے جس میں بنیاد پرست تاجک، ازبک اور ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ نئی کابینہ میں پنج شیر اور بغلان سے بھی افراد کو نمائندگی دی گئی ہے۔ کابینہ میں کاروباری شخصیات اور انجینئرز کو بھی شامل کیا گیا ہے جبکہ ایک ڈاکٹر کو وزیر صحت تعینات کردیا گیا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ جلد ہی خواتین کو بھی کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔

٭…ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ کے مطابق عالمی طاقتوں سے جوہری مذاکرات کچھ ہفتوں میں دوبارہ شروع ہوں گے۔ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے پر ازسرنو گفتگو کے 6 ادوار ہوچکے ہیں۔ ایران میں نئی حکومت کے قیام کی وجہ سے مذاکرات کا عمل جون میں روک دیا گیا تھا۔واضح رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015ء میں ہونے والے جوہری معاہدے سے امریکہ 2018ء میں یکطرفہ طور پر دستبردار ہوگیا تھا۔ امریکہ کو معاہدے میں واپس لانے کے لیے ویانا مذاکرات میں ایران اور امریکہ کے درمیان بلاواسطہ مذاکرات کا عمل شروع کیا گیا ہے۔

٭…ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب میں مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں 75 سال سے جاری ظلم ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ترکی کشمیریوں کے ساتھ ہے۔انہوں نے افغانستان کے متعلق کہا کہ افغانوں کے ساتھ یک جہتی جاری رکھیں گے، سماجی ڈھانچے کی پروا کیے بغیر افغانستان کو تنہا چھوڑ دیا گیا، موجودہ حالات میں افغانستان کو عالمی برادری کے تعاون کی ضرورت ہے۔جبکہ فلسطین کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے حقوق کے لیے بھی اپنی مہم جاری رکھیں گے۔

٭…اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب میں جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ ایران جوہری معاہدے سے متعلق چین، فرانس، روس،برطانیہ اور جرمنی سے رابطے میں ہے۔ ہم معاہدے میں آنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں لیکن ایران کو بھی ایسا ہی کرنا ہوگا۔ امریکی صدر نے کہا کہ عالمی چیلنجز کے مقابلے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ انڈوپیسفک سمیت دیگر چیلنجز کے مقابلے کے لیے کثیر فریقی اداروں کا استعمال کرنا ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ صرف صاف اور قابل کامیابی ملٹری مشنز میں مصروف رہے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ اگلے سال اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی سیٹ دوبارہ لینے کے لیے تیار ہے۔

٭…گریٹر صحارا میں فرانسیسی فوجیوں کے ایک آپریشن کے دوران دولتِ اسلامیہ (داعش) کا سربراہ عدنان ابو ولید ہلاک ہو گیا۔ داعش کا لیڈر امریکی فوجیوں اور غیر ملکی امدادی کارکنوں پر حملوں میں مطلوب تھا۔ اس حوالے سے فرانسیسی صدر عمانوئل میکرون نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹویٹ میں تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد گروہوں کے خلاف جنگ میں یہ ہماری ایک اور بڑی کامیابی ہے۔

٭…افغانستان میں طالبان حکومت کے وزیر جیل خانہ جات نور الدین ترابی نے کہا ہے کہ نئی حکومت میں مجرموں کو پھانسی کی سزا اور ہاتھ کاٹنے کا عمل دوبارہ شروع ہوگا تاہم ان سزاؤں کو سرعام نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس بار ججز جن میںخواتین بھی شامل ہیں مقدمات کا فیصلہ کریں گے لیکن افغانستان کے قوانین کی بنیاد قرآن پر ہوگی۔ ہر کوئی سر عام سزاؤں پر ہم پر تنقید کرتا ہے، لیکن ہم نے کبھی ان کے قوانین اور ان کی سزاؤں کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔

٭…کابل میں نئی طالبان حکومت کی جانب سےخواتین کے لیے مخصوص ٹی وی چینل کو بند کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے۔ افغان رپورٹر زہرہ کا کہنا ہے کہ صحافت میں دس سال معاشرے کے تلخ رویے کا سامنا کیا، لیکن آج کی صورتِ حال مختلف ہے۔ چینل کے لیے آخری اسائنمنٹ کَوَر کرتی خاتون رپورٹر آب دیدہ ہوگئیں۔ اس واقعے کے بعد افغانستان میں خواتین کے حقوق سے متعلق نئی بحث شروع ہوگئی ہے۔

٭… برطانیہ میں آئل ٹینکرز ڈرائیوروں کی کمی نے پٹرول کی سپلائی میں تعطل پیدا کر دیا جس کی وجہ سے ملک بھر میں پٹرول اسٹیشنز پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، اور عوام پٹرول کی قلت کے خوف سے گاڑیوں کے ٹینک فل کروانے لگ گئے ۔وزیر ٹرانسپورٹ گرانٹ شاپس نے عوام سے اپیل کی کہ وہ گھبرائیں نہیں اور اپنی ضرورت کے مطابق پٹرول ڈلوائیں۔ ہنگامی حالات میں آئل ٹینکر چلانے کے لیے فوج کو طلب کیا جاسکتا ہے۔ کورونا وائرس اور بریگزٹ کے باعث برطانیہ کو HGVکے ایک لاکھ ڈرائیوروں کی کمی کا سامنا ہے۔ اس کمی کو یورپی ممالک سے ڈرائیورز کو عارضی ویزے دے کر پورا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

٭…افغانستان کے دارالحکومت کابل کے بینکوں میں شہریوں کا رش لگ گیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے میں صرف ایک ہزار افغانی روپے ہی نکال سکتے ہیں جبکہ رقم نکلوانے کے لیے ایک دن پہلے نام درج کروانا پڑتا ہے۔

٭…نوبیل کمیٹی کے مطابق نوبیل انعامات کورونا وبا کی وجہ سے اس سال بھی جیتنے والوں کو ان کے گھروں پر پہنچائے جائیں گے۔ پچھلے برس کی طرح اس برس بھی نوبیل انعام کی تقریبات ورچوئل اور فزیکل دونوں طرح ہوں گی جبکہ اس سال نوبیل انعام پانے والوں کے ناموں کا اعلان 4 سے 11 اکتوبر تک کیا جائے گا۔

٭…یورپی کمیشن نے ایک ہی ساخت کا موبائل فون چارجر بنانے کی تجویز پیش کردی جس سے سالانہ 11 ہزار ٹن کا الیکٹرانک فضلہ کم کرنے میں مدد ملے گی۔ 2009ء میں موبائل فونز کے تیس اقسام کے چارجرز زیرِ استعمال تھے۔ جن کی تعداد سِمٹ کر تین رہ گئی ہے۔ انڈسٹری ماہرین کا کہنا ہے کہ یورپی ماہرین کی تجویز اپنی جگہ، لیکن اس پر عمل ہونے میں ابھی مزید پانچ سال لگ سکتے ہیں۔ ایک ہی ساخت کا چارجر بنانے میں صرف ایپل کمپنی کا اعتراض سامنے آیا کہ یہ فیصلہ جدت اور ایجاد کی حوصلہ شکنی کرے گا۔

٭…سربراہ ڈبلیو ایچ او نے دنیا کے تمام ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سال کے آخر تک کورونا ویکسین کا بوسٹر شاٹس نہ لگوائیں تاکہ غریب ملکوں کے کروڑوں باشندوں کے لیے ویکسین کی پہلی خوراک یقینی بنائی جا سکے۔ عالمی ادارے کے مطابق دنیا میں کروڑوں افراد ایسے ہیں جنہیں کورونا ویکسین کی پہلی خوراک بھی نہیں لگ سکی۔

٭…نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری اسٹیڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جو ہوا وہ پریشان اور مایوس کن ہے، ہمارا ٹی ٹوینٹی ورلڈکپ میں پہلا میچ پاکستان کے خلاف ہے، ظاہر ہے سب کی نظریں پاکستان نیوزی لینڈ میچ پر ہوں گی۔ ہم پاکستان میں کرکٹ برادری اور فینز کی پریشانی کو محسوس کر رہے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے ورلڈ کپ اسکواڈ کے 5 کرکٹرز نے یو اے ای میں ٹریننگ شروع کر دی ہے، جبکہ ریزرو سمیت اسکواڈ کے 9کھلاڑی یو اے ای میں بھارتی لیگ کھیل رہے ہیں۔

٭…افغانستان میں کرکٹ بورڈ کے نئے چیف ایگزیکٹو نصیب زردان کے عہدہ سنبھالنے کے بعد یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ افغان ٹیم اب طالبان کے جھنڈے کے ساتھ T20ورلڈ کپ کھیلے گی۔ افغانستان کرکٹ ٹیم کو آئی سی سی نے تنبیہہ کی ہے کہ اگر اس نے ایسا کیا تو اسے آئی سی سی کی جانب سے پابندی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ 17 اکتوبر سے یو اے ای میں کھیلا جانا ہے جس میں افغانستان کا میچ 25؍ اکتوبر کو ہونا طے ہے

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button