امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ مجلس خدام الاحمدیہ بنگلہ دیش کے اراکین نیشنل عاملہ کی (آن لائن) ملاقات
آپ نے خدام کے کوائف اکٹھے کرنے ہیں اور وہ جماعت کو دینے ہیںاور لجنہ نے اپنے کوائف اکٹھے کرنے ہیں اور جماعت کو دینے ہیں۔
And Jama’at will make the matches وہ رشتے معین کریں گے یا پرپوزل بھیجیں گے ایک دوسرے کو۔
امام جماعت احمدیہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کےساتھ 7؍فروری 2021ء کو اراکین نیشنل عاملہ مجلس خدام الاحمدیہ بنگلہ دیش کو آن لائن ملاقا ت کا شرف نصیب ہوا۔
حضور انور اس ملاقات میں اپنے دفتر اسلام آباد (ٹلفورڈ) سے رونق افروز ہوئے جبکہ اراکین نیشنل عاملہ مجلس خدام الاحمدیہ بنگلہ دیش نے دارالتبلیغ مسجد (نیشنل ہیڈ کوارٹرز) ڈھاکہ سے آن لائن شرکت کی۔
اس ملاقات کا آغاز دعا سے ہوا۔ دوران ملاقات اراکین نیشنل عاملہ کو یہ سعادت نصیب ہو ئی کہ وہ اپنے شعبہ جات اور مساعی کی رپورٹ اور آئندہ مجوزہ مساعی کی سکیم پیش کریں۔ حضور انور نے خدام الاحمدیہ کی اخلاقی اور مذہبی تربیت کے حوالہ سے ہدایات سے نوازا اور اس بات کی طرف بھرپور توجہ دلائی کہ خدام الاحمدیہ کا قدم ہمیشہ آگے ہی بڑھنا چاہیے۔
حضور انور نے مہتمم صاحبان کو اس طرف توجہ دلائی کہ لوکل مجالس اور ریجنز سے موصولہ مجلس خدام الاحمدیہ کی رپورٹس پر باقاعدگی سے تبصرہ بھجوایا کریں تاکہ ان کی مساعی کی حوصلہ افزائی کی جاسکے نیز بہتری لائی جاسکے۔
حضور انور نے خدام کو ہدایت فرمائی کہ انسانیت کی خدمت پر زور دیں ا ور اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے انہیں بلا تفریق قوم و نسل و رنگ بہت اخلاص سے ضرورت مندلوگوں کی مدد کر نی چاہے۔
حضور انور نے ایڈیشنل مہتمم صاحب خدمت خلق سے بلڈ ڈونیشن کے حوالہ سے دریافت فرمایا کہ کتنے خدام بلڈ ڈونرز ہیں۔ (مہتمم صاحب نے بتایا کہ گذشتہ تین ماہ میں 49 خدام نے عطیہ کے طور پر خون دیا ہے) اس پر حضور نے فرمایا کہ خدام میں سے کوئی رجسٹرڈ بلڈ ڈونر بھی ہیں یا جس طرح مرضی سے کوئی آگیا، دے دیا نہ دیا کوئی فرق نہیں پڑتا۔ کوئی انہوں نے باقاعدہ سکیم بنائی ہوئی ہے یا خدام رجسٹرڈ کیے ہوئے ہیں کہ یہ بلڈ ڈونر ہوں گے۔ (مہتمم صاحب نے عرض کیا کہ لوکل مجالس میں اللہ کے فضل سے گروپنگ وغیرہ کے ساتھ ڈیٹا بیس موجود ہے جب بھی ضرورت ہوتی ہے تو وہاں ان کے نام دیے جاتے ہیں اور تین ماہ کے بعد پھر وہ اَپ ڈیٹ کیا جاتا ہے۔) پھر حضور انورنے فرمایا کہ جو متعلقہ ہسپتال ہیں ان کو پتہ ہے کہ اگر ان کو کسی بلڈ کی ضرورت ہو تو فوری طور پر آپ سے رابطہ کر سکتے ہیں یا بلڈ بنک والوں کو پتہ ہے کہ آپ سے بلڈ کےلیےرابطہ کر سکتے ہیں۔ (مہتمم صاحب نے عرض کیا کہ ہسپتال کے ساتھ کوئی ویسا تعلق اس طرح کا نہیں ہے۔ ذاتی طور پر جو رابطے ہوتے ہیں ان کے حساب سے یہ کام کیا جاتا ہے) اس پر حضور انورنے فرمایا کہ کسی بلڈ بنک سے یا ہسپتال سے اگر آپ کا رابطہ ہو جائے اور خدام الاحمدیہ وہاں رجسٹرڈ ہو جائے کہ ہمارے یہ یہ خدام ہیں اگر آپ کو ضرورت ہو بلڈ کی تو بلڈ ڈونر کے طور پر کام آسکتے ہیں تو خدمت خلق کے کام سے آپ کا تعارف بھی بڑھے گا، تبلیغ کا رستہ بھی کھلے گا، جماعت کا تعارف بڑھے گا۔ آپ کی وہاں پبلسٹی بھی ہو گی اور اس طرح جماعت کی نیک نامی بھی ہو گی۔ اس طرح وہاں اگر کوئی مخالفت نہیں ہوتی تو رجسٹرڈ بھی کروانا چاہیے۔ اپنوں کے لیے تو کر ہی لیتے ہیں، غیروں کو بھی دینا چاہیے تا کہ پتہ لگے کہ ہم ہر ایک کے لیے خدمت کرتے ہیں۔
مہتمم صاحب تربیت برائے رشتہ ناطہ نے عرض کیا کہ حضور جب ہم شعبہ رشتہ ناطہ کے لیے خدام الاحمدیہ کے کوائف اکٹھے کرتے ہیں تو بعض والدین اپنی بچیوں کے کوائف بھی دینا چاہتے ہیں۔ کیا ہمیں لجنہ اماء اللہ کے کوائف لینے چاہئیں یا انہیں جماعت کے شعبہ رشتہ ناطہ میں دینے کا کہنا چاہیے۔
اس پر حضور انور نے فرمایا جنہوں نے معلومات دینی ہیں جو خدام ہیں ان سے آپ براہ راست معلومات لیں۔ اور وہی معلومات رشتہ ناطہ سیکشن کو بھی مہیا کر دیں تو یہ تو coordinated-effort ہونی چاہیے۔ آپ نے مل جل کر کام کرنا ہے۔ تو دونوں کو اس لیے بنایا تا کہ آپ شعبہ رشتہ ناطہ جو جماعت کا ہے اس کی مدد کریں اور دونوں مل کے کام کریں۔ مَیں کروں گا تم کرو گے والی بات کوئی نہیں ہے۔ جو انفارمیشن آپ کو ملتی ہے وہ آپ نے ان کو دینی ہے۔ جو ان کے پاس انفارمیشن ہے خدام الاحمدیہ کی وہ آپ سے شیئر کریں۔ پھر آپ لوگ خدام الاحمدیہ کے رشتہ طے کرنے کی کوشش کریں۔ لجنہ تو خود براہ راست جماعت کو کوائف بھیجے گی۔ آپ کا تعلق صرف خدام الاحمدیہ سے ہے۔ آپ نے خدام کے کوائف اکٹھے کرنے ہیں اور وہ جماعت کو دینے ہیںاور لجنہ نے اپنے کوائف اکٹھے کرنے ہیں اور جماعت کو دینے ہیں۔ And Jama’at will make the matches وہ رشتے معین کریں گے یا پرپوزل بھیجیں گے ایک دوسرے کو۔ سوائے اس کے کہ آپ کے پاس کوئی انفارمیشن ہو خاص تو آپ شیئر کر سکتے ہیں ورنہ آپ کی انفارمیشن جو ہے ساری وہ آپ دیں۔ دوسرے یہ ہے کہ خدام الاحمدیہ کے پیچھے پڑیں کہ بجائے ادھر ادھر رشتے کرنے کے، باہر رشتہ کرنے کے، اچھی اور نیک احمدی لڑکیوں سے رشتہ کیا کریں۔ اس لیے شعبہ رشتہ ناطہ ہے۔
حضور انور نے توجہ دلائی کہ خدام کی ایک بڑی تعداد کو ورزشی مقابلہ جات اور سیر میں حصہ لینا چاہیے تاکہ ان کی صحت کا معیار اچھا اور برقرار رہے۔
مہتمم صاحب امور طلباء سے مخاطب ہو کر حضور انور نے فرمایا کہ آپ کو یونیورسٹی سیمینارز کا انعقاد کرنا چاہیے جہاں احمدیوں اور غیروں دونوں کو غیر مذہبی عناوین پر نئی نئی ریسرچ پیش کرنے کا موقع دیا جائے تاکہ مذہبی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے نئے نئے خیالات کا تبادلہ ہوسکے۔
حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے Covid- 19 کی وبا کے دوران خدام الاحمدیہ کی خدمات کی حوصلہ افزائی فرمائی کہ انہوں نے ہسپتالوں کو صاف رکھنے میں خوب معاونت کی ہے۔
ملاقات کے آخر میں حضور انور نے مکرم زاہد علی صاحب، صدر مجلس خدام الاحمدیہ بنگلہ دیش سے مخاطب ہو کر فرمایا کہ آپ کا وقت ختم ہو گیا ہے اللہ حافظ ہو اور جو میں نے کہہ دیا ہے اسی پہ آپ عمل کر لیں کافی ہے۔
٭…٭…٭