امریکہ (رپورٹس)حضور انور کے ساتھ ملاقات

امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ کینیڈا کے واقفین نو (اطفال) کی (آن لائن) ملاقات

کوشش کریں کہ آپ اپنے دوست کا چناؤ ایسے طلبہ میں سے کریں جن کی فطرت اچھی ہے، پڑھائی میں اچھے ہیں اور اخلاقی طور پر اچھےہیں

امام جماعت احمدیہ عالمگیر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 17؍اکتوبر 2021ء کو واقفین نو مجلس اطفال الاحمدیہ کینیڈا کے ساتھ آن لائن ملاقات فرمائی۔ حضورِانور نے اس ملاقات کو اسلام آباد (ٹلفورڈ)میں قائم ایم ٹی اے سٹودیوزسے رونق بخشی جبکہ 550 واقفین نو اطفال نے انٹرنیشنل سینٹر Mississauga, Ontarioسے آن لائن شرکت کی۔

اس ملاقات کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا، جس کے بعد واقفین نو اطفال کو حضورِانور کی خدمت میں سوالات پیش کرنے کا موقع ملا۔

ایک طفل نے سوال کیا کہ ایک نئے ہائی سکول کے طالب علم کے طور پر مَیں نے بہت سی برائیاں سکول میں ہوتی دیکھی ہیں۔ از راہ شفقت ہمیں راہنمائی سے نوازیں کہ ایسی تمام برائیوں سے جو ہائی سکول میں پائی جاتی ہیں ان سے کیسے بچا جا سکتا ہے۔

حضورِ انور نے فرمایا کہ دیکھیں، اب آپ کی عمر تقریباً 15 سال ہے، اور یہ بہت خطرناک عمر ہے۔ کیونکہ جب آپ 16،15 تا 17 سال کی عمر کو پہنچتے ہیں تو آپ کو خیال ہوتا ہے کہ آپ بالغ ہوگئے ہیں اور اب آپ پر کوئی پابندی نہیں ہونی چاہیے۔ لیکن یہ بات ذہن میں رکھیں کہ آپ ایک احمدی ہیں اور آپ ایک خدا پر ایمان رکھتے ہیں اور یہ کہ اسلام ایک سچا مذہب ہے اور ہم مانتے ہیں کہ قرآن کریم آخری شرعی کتاب ہے جو آنحضرتﷺ پر نازل ہوئی تھی۔ ٹھیک ہے! اللہ تعالیٰ نے بہت سے احکامات سے ہمیں نوازا ہےکہ یہ اچھی چیزیں ہیں اور یہ بری چیزیں ہیں۔ اس لیے اگر ہمیں پتہ ہے کہ کیا اچھا ہے اور کیا برا ہے تو پھر اگر آپ ایک ذی شعور انسان ہیں اور سمجھ بوجھ رکھتے ہیں تو پھر آپ کو بری چیزوں سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے جو بالآخر آپ کی زندگی تباہ کر سکتی ہیں، اس دنیا میں بھی اور اخروی زندگی میں بھی۔ یہ مت خیال کریں کہ اگر آپ کچھ غلط کر رہے ہیں تو آپ کو کوئی نہیں دیکھ رہا۔ ہمیشہ یاد رکھیں کہ اللہ تعالیٰ ہمیں ہر لمحہ دیکھ رہاہے اور جو بھی ہم کرتے ہیں وہ جانتا ہے۔ اس لیے اللہ تعالیٰ کی محبت کے حصول کے لیے اور اسلام کی تعلیمات سے جڑے رہنے کے لیےاور اللہ تعالیٰ کے احکامات کےمطابق بھی ہمیں اچھے کام کرنے ہیں جن کا ہمیں اللہ تعالیٰ کی طرف سےحکم د یا گیاہے۔ اس طرح آپ اس معاشرے اور اپنے ساتھی طلبہ کی بری عادات سے اجتناب کر سکتے ہیں۔ اور ساتھ ساتھ اگر آپ کو پتہ ہےکہ آپ کے ساتھی طلبہ کچھ غلط کر رہےہیں تو آپ کو اپنی نا پسندیدگی کا اظہار بھی کرنا چاہیے۔ یا اس سے نفرت کرنی چاہیے۔ اگر وہ کچھ بر ا کر رہے ہیں۔ اور انہیں پتہ ہونا چاہیے کہ آپ اس سے ناپسندیدگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ جب ا نہیں پتہ لگ جائے گا کہ آپ کو بُری چیزیں پسند نہیں ہیں تو آپ کے سامنے (ایسی حرکتوں سے) اجتناب کریں گے۔ یہ بھی ایک طریقہ ہے جس سے آپ (برائیوں سے) اجتناب کر سکتے ہیں۔ کوشش کریں کہ آپ اپنے دوست کا چناؤ ایسے طلبہ میں سے کریں جن کی فطرت اچھی ہے، پڑھائی میں اچھے ہیں اور اخلاقی طور پر اچھےہیں۔

ایک طفل نے سوال کیا کہ حضورِانور سے تعلق بنانے کا بہترین طریقہ کون سا ہے کہ حضور کو علم ہو کہ میں کون ہوں؟

حضورِانور نے فرمایا (مجھے یہ تعارف ہونا چاہیے کہ)آپ کون ہیں۔ آپ کو مجھے باقاعدگی سے لکھنا چاہیے۔ اور کسی وقت کوئی اچھا لطیفہ بھی بھجوا دیا کریں یا اچھی تحریر بھی۔ یوں مجھے یاد رہے گا کہ آپ وہ ہو جس نے مجھے یہ لکھا تھا۔ اگر آپ کو پسند ہو تو اپنے خط پر اپنی تصویر بھی بھجوا دیا کرو۔

ایک طفل نے پوچھا کہ کیا ایم ٹی اے کا کوئی ایسا چینل بھی ہو سکتا ہے جو بچوں کے shows پر مشتمل ہو اور جس میں آنحضرتﷺ اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے دور کی کہانیاں پیش کی جا سکیں۔

حضورِانور نے فرمایا کہ آ ج کل بچوں کے لیے ایک slot چل رہی ہے اور story timeبھی ہے اور اب انہوں نے ایک نیا پروگرام شروع کیا ہے کہ بچوں کے لیے جس میں میرے خطبہ کی تفصیل آسان زبان میں بیان کی جا تی ہے اور مختلف ذرائع سےبھی پیش کیا جا تا ہے تاکہ چھوٹے بچے بھی سمجھ سکیں۔ تو سرِدست ہمارے پاس بچوں کے لیے کچھ slot ہیں لیکن ایک وقت آئے گا کہ ہمیں بچوں کے لیے ایم ٹی اے کا ایک الگ چینل بنانا پڑے گا۔ مگر اس وقت نہیں۔ بعد میں ہم دیکھ لیں گے۔ مگر کیا آپ children slot دیکھتے ہیں، story time اور دیگر بچوں کے پروگرام اور خطبہ کا خلاصہ جو بچوں کے لیے پیش کیا جاتا ہے؟ یہ بھی بہت اچھے پروگرام ہیں آپ کو یہ پروگرام بھی دیکھنے چاہئیں۔

ایک اور طفل نے سوال کیا کہ بہترین وقفِ نَو بننے کے لیے ہمیں کیا کرنا چاہیے؟

حضورِانور نے فرمایا کہ ایک اچھے وقفِ نَو کو پنجوقتہ نماز کی ادائیگی میں باقاعدہ ہونا چاہیے۔ اس کو تلاوت قرآن کریم میں باقاعدہ ہونا چاہیے۔ ایک رکوع (حصہ)روزانہ تلاوت کرنی چاہیے اور اگر ممکن ہو تو قرآن کریم کا متن سمجھنے کی کوشش کرے یا اس حصہ کا ترجمہ پڑھے جس کی تلاوت کر رہا ہے۔ ایک وقفِ نَو کو اچھے اخلاق کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ اس کو بڑوں کی عزت کرنی چاہیے۔ اپنے چھوٹوں کے ساتھ ہمدردی کا سلوک کرنا چاہیے۔ ان کو ایک دوسرے سے لڑائی جھگڑا نہیں کرنا چاہیے۔ اور اچھے ٹی وی پروگرام دیکھنے چاہئیں، برے نہیں دیکھنے چاہئیں۔ اور اپنی پڑھائی میں اچھی کارکردگی دکھائیں اور خوب محنت کریں تاکہ آپ کے اچھے گریڈز آئیں۔ یہ چند خوبیاں ہیں۔ اس کے علاوہ آپ کو میرا خطبہ سننا چاہیے۔

ایک طفل نے سوال کیا کہ وہ اپنے دل میں آنحضرتﷺ کی طرح بھلائی کیسے پیدا کر سکتا ہے؟

حضورِانور نے فرمایا کہ دوسروں کے لیے وہی ہمدردی کے جذبات پیدا کریں جو اپنے بہن بھائیوں کے لیے ہیں۔ آنحضرتﷺ جو بھی عمل کرتے تھےوہ اللہ تعالیٰ کی خاطر ہوتا تھا۔ آپ کے دل میں اللہ کی محبت موجزن تھی۔ اس لیے اپنے دل میں اللہ تعالیٰ کی محبت پیدا کریں، اور جب آپ یہ محبت پیدا کر لیں گےتو آپ کے دل میں اللہ کی مخلوق کی محبت بھی پیداہو جائے گی۔ آنحضرتﷺ کی محبت بھی اپنے دلوںمیں پیدا کریں جنہوں نے ہمیں اللہ سے محبت کرنا سکھایا۔ اس لیے آپ کو آنحضرتﷺ کی زندگی کا مطالعہ کرنا ہوگا ۔یوں آپ کے دل میں آنحضرتﷺ کی محبت پید اہو جائے گی اور نتیجۃً آپ کے دل میں بنی نوع انسان اور اپنے ساتھیوں کی محبت پیدا ہو جائے گی۔

ایک اور طفل نے پوچھا کہ ذہن میں جو برے خیالات پید اہوتے ہیں ان کو دور کرنے کے لیے ہمیں کیا کرنا چاہیے؟

حضورِانور نے فرمایا کہ استغفار پڑھیں اور اس کا ترجمہ سمجھ کر پڑھیں۔ اللہ کی مدد چاہیں اور اپنی نمازوں میں اس سے دعاکریں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو شیطانی حملوں سے بچائے۔ اللہ تعالیٰ سےیہ مدد بھی چاہیں کہ وہ آپ کو جملہ برائیوں سے بچائے، اچھی چیزیں پڑھیں، اچھی کتابیں پڑھیں، جب بھی کوئی بری چیز ذہن میں آئے۔ اللہ تعالیٰ سے استغفار کرتے رہنا بھی آپ کے لیے بہت اچھا ہے۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button