حضورِ انور ایّدہ اللہ فرماتے ہیں:
’’جب انسان اللہ تعالیٰ کی لا محدود اور کبھی نہ ختم ہونے والے حسن کو دیکھتا ہے، اُس کی صفات پر یقین رکھتا ہے، اُس کی عبادت کی طرف توجہ رہتی ہے تو پھر اُس سے کوئی ایسی حرکت سرزد ہو ہی نہیں سکتی جو خدا تعالیٰ کی رضا کے خلاف ہو اور جب یہ صورت ہو تو پھر یہ شہید کا مقام ہے۔
…ہر مشکل کے آگے سینہ تان کر مومن کھڑا ہو جاتا ہے۔ کوئی خوف یا غم یا حسرت دل میں نہیں ہوتی کہ اگر میں نے یہ نہ کیا ہوتا، اگر میں نے فلاں مخالفِ احمدیت کی بات مان لی ہوتی، اُن کی دھمکیوں سے احمدیت چھوڑ دی ہوتی تو اِس وقت جن تکلیفوں سے مَیں گزر رہا ہوں ان سے بچ جاتا۔ یہ کبھی ایک مومن سوچ ہی نہیں سکتا اگر وہ حقیقی معنوں میں ایمان لاتا ہے۔ بلکہ ایمان کی مضبوطی، اللہ تعالیٰ کی ذات پر یقین ان تکلیفوں میں بھی اُسے آرام اور راحت اور خوشی پہنچا رہا ہوتا ہے۔ پس یہ ہے شہید کا مقام۔‘‘
(خطبہ جمعہ فرمودہ 14؍ دسمبر 2012ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل 04؍جنوری 2013ء صفحہ6)